اسلام آباد(محمداکرم عابد)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ میں پاکستان کے تجارتی ٹیرف پر اقتصادی ٹیم کی بریفنگ پر اپوزیشن نے عدم اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے ورلڈ بنک کے ماہرین کو کمیٹی میں مدعوکرنے کا مطالبہ کردیا ۔ وفاقی وزیرخزانہ اورنگزیب خان کا موڈ خراب ہوگیا ،اقتصادی ٹیم نے دعوی کیا ہے کہ میڈیا کی موجودگی میں عالمی ماہرین کا کمیٹی میں آنا مشکل ہوگا،ان کیمرہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دی جاسکتی ہے ۔

اپوزیشن لیڈرعمرایوب خان نے کہا کہ آپ مدعوتو کریں میڈیا کے حوالے سے ان کا موقف اس وقت دیکھ لیں گے رپورٹرز سب اپنے ساتھی ہیں ۔ارکان نے مبینہ طورپر زرعی مشنری کو ٹیکس استثنی سے متعلق مالیاتی بل کے شیڈول فائیوسے نکالنے پر احتجاج کرتے ہوئے کمیٹی میں شیڈول فائیوسے نکالی گئی تمام اشیا کی فہرست پیش کرنے کا مطالبہ کردیا ارکان کو ایف بی آر آنے کی دعوت دے دی گئی چیئرمین ایف بی آراس معاملے پر پریشان ہوگئے ہیں ۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس چیئرمین سیدنویدقمر کی صدارت میں پارلیمینٹ ہاؤس میں ہوا۔ سیکرٹری تجارت نے تجارتی ٹیرف پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس ماڈل پر عملدرآمد سے پاکستان کی 10سے 14فیصد برآمدات جبکہ پانچ فیصد درآمد بڑھنے کا امکان ہے ۔ اپوزیشن لیڈر کے بار بار کے مطالبہ پر حکام ماڈل پیش کرنے سے گریز کرتے رہے گروتھ سے متعلق بھی سوالات کے تسلی بخش جوابات نہ دیئے جاسکے ۔

ارکان کا کہنا تھا کہ پاکستان تنہا طور پر ٹریڈ ٹیرف نہیں بناسکتا اقتصادی ٹیم کا کہنا تھا کہ ورلڈ بنک کے ماڈل کو مدنظر رکھا گیا ہے ۔ اپوزیشن لیڈر نے اجلاس میں ورلڈ بنک کے ماہرین سے بریفنگ کا مطالبہ کردیا ،حکام کا کہنا تھا کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے تاہم اپوزیشن لیڈر کے اس مطالبہ پر وزیرخزانہ کا موڈخراب ہوگیا تھا اور کہا کہ ماہرین میڈیا کی موجودگی میں آنے سے گریز کریں گے اپوزیشن لیڈر بعد میں پریس کانفرنس کرسکتے ہیں چیئرمین ایف بی آر کا بھی یہی موقف تھا ۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ سب زمہ دار رپورٹرز ہیں کوئی حرج نہیں اگر یہ موجود ہوتے ہیں تو۔ وزیرخزانہ نے سخت لب ولہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ہم خودان رپورٹرز کو بریفنگ دے دیں گے۔

عمرایوب خان نے کہا کہ آپ ماہرین کو مدعو تو کریں اس وقت اوپن یا ان کیمرہ اجلاس کا فیصلہ کرلیں گے۔ ارکان نے مالیاتی بل سے ٹیکس ڈیوٹیز سے استثنی سے متعلق نکالی گئی اشیا کی فہرست طلب کرلی ہے اس معاملے پر چیئرمین ایف بی آر پریشان دکھائی دیئے انھوں نے متعلقہ ارکان ایف بی آر کو بھی مدعوکرلیا ہے۔