1
وزیراعظم کی پی این ایس سی کے بیڑے میں اضافے کیلئے لیز پر بحری جہاز لینے کی ہدایت،وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کے امور پر جائزہ اجلاس ہوا، جس میں دوران بریفنگ وزیر اعظم کو PNSC کی کارکردگی پر بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ ادارے کے پاس مختلف نوعیت کے دس بحری جہاز ہیں جو کہ 724,643 ٹن کارگو لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے پی این ایس سی کے بیڑے میں اضافے کیلئے لیز پر بحری جہاز لینے کی ہدایت کر دی۔
2
ایران نے بین الاقوامی برادری پر واضح کر دیا ہے کہ اسرائیل کے حملے رکنے تک کسی سے مذاکرات نہیں ہو سکتے، جنیوا میں یورپ سے بات چیت صرف جوہری اور علاقائی امور کے گرد رہے گی۔ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ہم نے ہمیشہ امن و امان کی کوشش کی ہے لیکن موجودہ حالات میں مسلط کردہ جنگ کے خاتمے کا واحد راستہ دشمن کی جارحیت کو ’غیر مشروط طور پر روکنا‘ ہے۔ایکس پر انہوں نے لکھا کہ امن کے لیے ضروری ہے کہ صیہونی دہشت گردوں کی مہم جوئی کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کی یقینی ضمانت فراہم کی جائے، اگر ایسا نہ کیا گیا تو بصورت دیگر دشمن کے خلاف ہمارا ردعمل زیادہ سخت اور افسوسناک ہوگا۔
3
وزراء کی عدم موجودگی پر پاکستان تحریکِ انصاف نے سینیٹ سے واک آؤٹ کردیا۔ڈپٹی چیئرمین سیدال خان ناصر کی زیرِ صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں انہوں نے وزراء کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت دی کہ حکومت کی جانب سے وزراء فوری ایوان میں آئیں۔ سینیٹ سیکریٹریٹ فوری طور پر ایک یا دو وزراء کو ایوان میں بلائے جبکہ وقار مہدی اور کامل علی آغا اپوزیشن کو منا کر لائیں۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی ہدایت پر حکومتی وزراء ایوان میں آگئے جبکہ وقار مہدی اور کامل علی آغا اپوزیشن کو منا کر ایوان میں لائے۔پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے ایوان میں آنے کے بعد پھر واک آؤٹ کیا، ان کا کہنا تھا کہ حکومت کورم پورا کیا کرے، کورم پورا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، ایوان میں ابھی تک وزراء نہیں آئے، ہم پھر واک آؤٹ کرتے ہیں۔اس سے قبل سینیٹ میں وزراء کی عدم موجودگی پر پی ٹی آئی کے رہنما شبلی فراز نے کہا تھا کہ سینیٹ میں حکومتی بنچوں پر کوئی حکومتی وزیر نہیں، ایوانِ بالا میں وزراء کی نشستیں خالی ہیں۔سینیٹر کامل علی آغا نے پی ٹی آئی رہنما سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا ہے، ان کا اعتراض جائز ہے، ایوان میں منسٹر نام کی مخلوق موجود نہیں، حکومت کو تنبیہ کی جائے۔
4
محرم الحرام کا چاند دیکھنے کیلئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس 26 جون کو طلب،محرم الحرام اسلامی کیلنڈر کا پہلا مہینہ ہے، جو ایک نئے اسلامی سال کا آغاز ہوتا ہے، یہ مہینہ اسلام کے چار مقدس مہینوں میں سے ایک ہے اور دنیا بھر کے مسلمانوں کیلئے اس کی گہری روحانی اور تاریخی اہمیت ہے۔ماہ محرم کا چاند دیکھنے کیلئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس چیئرمین مولانا عبدالخبیر آزاد کی زیر صدارت ڈی سی کوئٹہ کے آفس میں 26 جون کی شام کو طلب کیا گیا ہے، جبکہ زونل کمیٹیوں کے اجلاس متعلقہ صوبائی ہیڈکوارٹرز میں ہوں گے۔چاند کی رویت کا حتمی اعلان چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد کریں گے۔
5
لاہور ہائیکورٹ کا ماتحت عدالتوں کو گواہوں کے بیانات اردو میں بھی تحریر کرنے کا حکم،جسٹس طارق ندیم نے ایک اہم فیصلے میں کہا کہ عدالتوں میں اردو زبان کے استعمال سے متعلق 1973 کا نوٹیفکیشن موجود ہے، مگر بدقسمتی سے آج تک اس پر عملدرآمد نہیں ہو سکا۔فیصلے میں کہا گیا کہ پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں اب بھی گواہوں کے بیانات صرف انگریزی زبان میں ریکارڈ کئے جاتے ہیں، جس سے انصاف کی فراہمی میں رکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں، خاص طور پر جب اردو ترجمہ گواہ کی غیر موجودگی میں کیا جائے۔یہ فیصلہ محمد عرفان عرف پومی کی اپیل پر جاری کیا گیا، جسے شہری عبد الناصر کے قتل کے مقدمے میں سزائے موت سنائی گئی تھی، عدالت نے شواہد کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد اس کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کر دیا۔عدالت نے رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کو حکم دیا کہ یہ فیصلہ تمام سیشن ججز، سپیشل ججز اور وزارتِ قانون و انصاف کو ارسال کیا جائے، ساتھ ہی تمام عدالتی افسران کو ہدایت دی گئی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آئندہ گواہوں کے بیانات ان کی موجودگی میں انگریزی کے ساتھ اردو میں بھی تحریر کئے جائیں۔
6
وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا ہے کہ عوام کو ریلیف دینے اور آئی ایم ایف پروگرام میں توازن کو برقرار رکھیں گے۔عوام کو ہر ممکن ریلیف کی فراہمی ممکن بنائی جائے گی، قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹ جلد ایوان میں پیش کی جائیں گی، حکومتی کوششوں سے معیشت مستحکم ہوئی ہے۔ معاشی بہتری کی کوششوں میں ساتھ دینے پر اتحادیوں کے مشکور ہیں، ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوئے ہیں، پالیسی ریٹ 22 فیصد سے 11 فیصد پرآ گیا ہے، بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ موجودہ حکومت نےمہنگائی پر قابو پایا ہے، اس تسلسل کو برقرار رکھیں گے، معاشی کارکردگی کی بنیاد پر آئی ایم ایف کیساتھ معاہدہ ہوا ہے، معاشرے کے کمزور طبقے کے لیے بی آئی ایس پی کے بجٹ میں بھی اضافہ کیا گیا ہے پاکستان کی معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔قومی اسمبلی اجلاس میں بلال اظہر کیانی کا وفاقی بجٹ پر اظہارِ خیال
7
آئی ایم ایف نے 5 سال پرانی گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دے دی۔سینٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں وزارت تجارت حکام نے امپورٹ پالیسی پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ستمبر 2025ء سے 5 سال پرانی گاڑی درآمد کرنے کی اجازت ہو گی، پانچ سال پرانی گاڑیوں پر 40 فیصد اضافی ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔حکام کے مطابق انفرادی یا کمرشل استعمال کیلئے 3 سال پرانی گاڑی منگوانے کی پابندی ختم کر دی گئی، مالی سال 2027 کے بعد 7 سال تک پرانی گاڑی بھی درآمد کرانے کی اجازت ہو گی، مالی سال 2027 سے ہر سال اضافی ڈیوٹی میں بتدریج 10 فیصد کمی کی جائے گی۔