1
نو مئی ریڈیو پاکستان عمارت حملہ کیس،گواہان کو نوٹس،جواب طلب،نو مئی ریڈیو پاکستان عمارت حملہ کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت نےگواہان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کر لیا۔پشاورکی انسداددہشت گردی عدالت نے کیس کی سماعت کی،پراسیکیوشن کے مطابق نو مئی کو ریڈیو پاکستان پر مشتمل مظاہرین نے حملہ کیا تھا،مظاہرین نے ریڈیو پاکستان کی عمارت میں توڑ ہھوڑ کے بعد آگ لگائی تھی۔مقدمے میں پی ٹی آئی ایم این اے آصف خان،صوبائی وزیرمینا خان آفریدی،ایم پی اے فضل الٰہی، ارباب وسیم سمیت 75 افراد نامزد ہے،عدالت کا گواہان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 26جون کو طلب کر لیا
2
صدر ترکیہ رجب طیب اردوان نے او آئی سی اجلاس سےخطاب میں کہا اسرائیل پورے خطے کو آگ میں جھونکنا چاہتا ہے،صہیونی ریاست جنگ کے دائرے کو وسعت دینے کے لیے کام کر رہی ہے۔استبول میں او آئی سی اجلاس سےخطاب میں ترک صدر رجب طیب اردوان نےکہا ایران پر اسرائیلی حملے کی بھرپورمذمت کرتے ہیں،ایران پراپنےدفاع کا بھرپورحق حاصل ہے،اسرائیل کے ہاتھ مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ترک صدر نےعالمی برادری سےتنازع مزید پھیلنے سے روکنے کی اپیل کی ہے،کہا مجھے کوئی شک نہیں ایران کے عوام اس مشکل وقت پر قابو پا لیں گے،فتح ایران کا مقدر ہوگی۔صدر ترکیہ نے کہا غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام ہورہا ہے،بھوک سے متاثرہ افراد کو نشانہ بنایا جارہا ہے، فلسطینیوں بچوں کو بڑی تعداد میں شہید کیا۔ اسرائیل ایران پر حملوں کے ذریعے پورے خطے کو مکمل تباہی کی طرف لے جا رہا ہے،اسرائیلی حملوں سےایران پربڑے پیمانے پرنقصان ہوا،غزہ میں لوگوں کو قتل عام کیا جارہا ہے، ہمیں ملکر ایران اور غزہ کے لوگوں سے یکجہتی کرنی چاہیے۔ترک وزیرخارجہ ہاقان فیدان
3
اسرائیلی حملے میں ایران کے ایک اور ایٹمی سائنسدان شہید،صہیونی حملوں میں شہید ایٹمی سائنسدانوں کی تعداد 10 ہوگئی۔ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے ایران کے ایک اور ایٹمی سائنسدان کو شہید کردیا۔ جوہری سائنسدان اسیر طباطبائی قمشہ اسرائیلی حملے میں بیوی سمیت شہید ہوئے۔اس سے قبل اسرائیل نے پاسداران انقلاب کے ڈرون ونگ کے کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا تھا، اسرائیلی میڈیا کا کہنا تھا کہ فضائی حملے میں امین پور جودکی کو ہلاک کردیا گیا تاہم ایرانی حکام کی جانب سے تاحال اس کی تصدیق نہیں کی گئی۔
4
نان فائلرز کیلئے بینکوں سے کیش نکلوانے کی حد میں اضافہ منظور،قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس پر منافع کیلئے سرمایہ کاری کی کم از کم مدت 3 ماہ کرنے کی سفارش کردی، چھ لاکھ سے بارہ لاکھ سالانہ آمدن پر ٹیکس ڈھائی فیصد سے کم کرکے ایک فیصد کرنے کی تجویز منظور کر لی گئی، آئی ایم ایف نے اساتذہ کو ٹیکس چھوٹ دینے کی تجویز مسترد کردی، نان فائلرز کیلئے بینکوں سے کیش نکلوانے کی حد 50 ہزار سے بڑھا کر 75 ہزار روپے کرنے کی تجویز منظور کرلی، کیش آن ڈیلیوری خریداری پر 2 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس لگانے کی تجویز منظور کرلی گئی جبکہ آن لائن مارکیٹ پر سالانہ 50 لاکھ روپے کی فروخت پر ٹیکس چھوٹ ہوگی۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس سید نوید قمر کی زیر صدارت ہوا، جس میں کمیٹی نے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس پر منافع کیلئے سرمایہ کاری کی کم از کم مدت 3 ماہ کرنے کی تجویز دیدی، اسٹیٹ بینک نے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں سرمایہ کاری کی مدت ایک سال کرنے کی تجویز دی ہے۔چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ اس مدت کو چھ ماہ کر دیں، مدت مقرر کرنے سے پہلے بہتر ہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک کو سن لیا جائے۔نویر قمر نے کہا کہ گورنر اسٹیٹ بینک کو آن لائن اجلاس میں شرکت کیلئے بلالیں۔کمیٹی نے ای کامرس بزنس پر ٹیکس لگانے کی تجویز دیدی، آمدن سے زیادہ بینکاری لین دین کرنیوالے افراد کا ڈیٹا بینکوں سے لینے کی تجویز منظور کرلی گئی۔چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ کمپیوٹرائزڈ الگورتھم کے ذریعے ایک حد سے زیادہ ٹرانزیکشنز کا ڈیٹا بینک کو فراہم کیا جائے گا، کرنٹ اکاؤنٹ میں ہائی ٹرانزیکشنز کرنیوالوں کا ریڈ فلیگ جاری کیا جائے گا۔عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بجٹ میں گنجائش ہے، قرضوں پر سود کی لاگت میں ایک ہزار ارب روپے کی کمی آئی، حکومت یہ پیسہ اساتذہ کو ریلیف دینے کیلئے استعمال کرے۔