1
بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں ہو گا، ہم وہ پانی جو پاکستان جا رہا تھا، نہر بنا کر راجستھان لے جائیں گے، پاکستان کو وہ پانی نہیں ملے گا جو اسے مل رہا تھا۔امت شاہ نے کہا ہے کہ نئی دہلی اسلام آباد کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں کرے گا اور پاکستان جانے والے پانی کا رخ اندرون ملک استعمال کے لیے موڑ دیا جائے گا۔ٹائمز آف انڈیا کو انٹرویو امت شاہ نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کو وہ پانی کبھی نہیں ملے گا جو اسے ’’ناجائز طور‘‘ پر مل رہا تھا۔ بین الاقوامی سطح پر متفقہ طور پر تسلیم شدہ قوانین کے تحت پانی پر زیریں علاقوں کا حق ہوتا ہے یعنی ان دریاؤں کے پانی پر پاکستان کا حق ہے اور یہ پاکستان کے دریا ہیں۔ پاکستان متعدد بار کہہ چکا ہے کہ سندھ طاس معاہدے میں یک طرفہ طور پر دستبرداری کی کوئی گنجائش نہیں اور پاکستان جانے والے دریائی پانی کو روکنا جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔
2
بجٹ پر تجاویز رپورٹ سینیٹ میں پیش کر دی گئیں جس پر اپوزیشن کی جانب سے اعتراض سامنے آیا ہے اور حکومت وضاحتوں کیساتھ اسے صحیح ثابت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان کی زیرصدارت سینیٹ کا اجلاس ہفتے کو منعقد کیا گیا جس میں بجٹ 26-2025 سے متعلق اہم بحث دیکھنے میں آئی، سینیٹ اراکین نے بجٹ سے متعلق تجاویز کی رپورٹ سینیٹ میں پیش کی۔اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ فنانس کمیٹی کو تجاویز دی گئیں لیکن اس بات کی وضاحت نہیں دی گئی کہ ان میں سے کون سی تجاویز شامل کی گئیں اور کن پر اعتراضات سامنے آئے۔شبلی فراز نے زور دیا کہ فنانس کمیٹی کا چیئرمین اپوزیشن سے ہونا چاہیے تھا اور بجٹ میں عوام پر مزید ٹیکسوں کا بوجھ ڈال دیا گیا ہے، حکومت نے اپنے اخراجات کم نہیں کیے اور معیشت کو قرضوں کے سہارے چلایا جا رہا ہے جو کہ پائیدار بنیاد نہیں ہو سکتی۔انہوں نے کمیٹی کی کارروائی پر عدم شفافیت کو ”لات مارنے کے مترادف“ قرار دیا۔اس موقع پر قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے سفارشات پر مشتمل رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ تمام جماعتوں نے سفارشات کی تیاری میں مثبت کردار ادا کیا۔کئی تجاویز بشمول سولر پینلز، سٹیشنری آئٹمز اور سٹیل سیکٹر پر ٹیکسوں کو مسترد کیا گیا جبکہ ہومیوپیتھک مصنوعات پر سیلز ٹیکس صفر کرنے کی سفارش دی گئی، حکومت نے کمیٹی کی 52 فیصد سفارشات کو تسلیم کر لیا۔
3
بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگوچر میں دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق جبکہ 4 افراد زخمی ہو گئے۔واقعے کے فوراً بعد ریسکیو اور لیویز اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور زخمیوں اور جاں بحق افراد کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کر دی ہیں جبکہ دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔حکام کے مطابق دھماکے کی وجوہات اور ذمہ داران کے تعین کے لیے تفتیش جاری ہے جبکہ علاقے میں سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔
4
امریکہ کے سابق صدر بل کلنٹن نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو طویل عرصے سے ایران سے جنگ چاہتے تھے کیونکہ صرف اسی طریقے سے وہ ہمیشہ کے لیے اقتدار میں رہ سکتے ہیں۔ انہوں نے صدر ٹرمپ سے وہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کو کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ عام شہری نہ مارے جائیں، مجھے امید ہے کہ صدر ٹرمپ ایسا ہی کریں گے۔وہ نہیں سمجھتے کہ نیتن یاہو یا پھر صدر ٹرمپ ایک بھرپور جنگ چاہتے ہیں جو خطے کو تباہ کر کے رکھ دے، امریکہ خطے میں اپنے اتحادیوں کا تحفظ کرے اور ساتھ ہی تحمل کا مظاہرہ کرنے کی وکالت کرے۔مشرق وسطیٰ میں اپنے دوستوں کو یقین دلانے کی ضرورت ہے کہ ہم اُن کے ساتھ ہیں اور اُن کا تحفظ کریں گے
5
کے پی بجٹ: سیاسی کشیدگی کے باعث غیر یقینی صورتحال، فنانشل ایمرجنسی کا خدشہ،ذرائع کے مطابق اپوزیشن کے اہم اراکین اسمبلی نے گزشتہ رات دیر گئے گورنر خیبر پختونخوا سے ملاقات کی جس میں صوبائی حکومت پر بجٹ کی منظوری میں تاخیر کا الزام عائد کیا گیا۔صوبائی حکومت دانستہ طور پر بجٹ پاس کرنے کے عمل میں رخنے ڈال رہی ہے اور اگر 30 جون تک بجٹ منظور نہ ہوا تو صوبے میں فنانشل ایمرجنسی نافذ ہونے کا خدشہ ہے۔ملاقات کے دوران آئین کے آرٹیکلز 234 اور 235 پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جن کا تعلق گورنر راج اور صوبے میں ہنگامی اختیارات سے ہے۔اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ بجٹ کی منظوری کے عمل میں تاخیر کی بنیادی وجہ پی ٹی آئی کے بانی سے ملاقات نہ ہونے پر صوبائی حکومت کی ناراضگی ہے۔پی ٹی آئی اراکین اسمبلی نے اس معاملے پر اپنے اہم وزراء، ایڈووکیٹ جنرل اور دیگر قانونی ماہرین سے بھی رابطے شروع کر دیئے ہیں۔