1
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے ڈمپر جلانے کے مقدمے میں آفاق احمد اور 12 ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی موخر کر دی۔کراچی سینٹرل جیل انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت کے روبرو ڈمپر جلانے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ مہاجر قومی موومٹ کے چیئرمین آفاق احمد اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے آفاق احمد اور 12 ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی موخر کرتے ہوئے سماعت یکم جولائی تک ملتوی کر دی۔
2
سی سی ڈی چوہنگ نے نقب زنی میں مطلوب گینگ کے متحرک ممبر کو گرفتار کرکے 1کروڑ 10لاکھ 40 ہزار روپے سے زائد مالیت کی ریکوری کر لی۔کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ چوہنگ کے مطابق گرفتار ملزم نے دوران انٹروگیشن کروڑوں روپوں کی واردات کا انکشاف کیا۔ملزم سے واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی، ملکی و غیر ملکی کرنسی برآمد کی گئی۔ اس کے علاوہ سونے کا پانچ تولہ وزنی بسکٹ بھی برآمد ہوا۔
3
مخصوص نشستیں نظر ثانی کیس: حامد خان نے التوا کی درخواست دائر کردی۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ مخصوص نشستیں نظر ثانی کیس کی سماعت 26 جون کو مقرر کی گئی ہے، مذکورہ کیس میں سینئر وکیل حامد خان ایک فریق کے وکیل ہیں جو 23 جون سے 5 اگست تک عمومی التوا کے باعث رخصت پر ہیں۔ درخواست میں سینئر وکیل کی رخصت کے باعث مخصوص نشست نظرثانی کیس کی سماعت 5 جولائی تک ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
4
وزیراعظم کی پاکستانی معیشت کو مستحکم کرنے میں چین کے تعاون کی تعریف،وزیراعظم شہباز شریف نے مالی اور اقتصادی مدد کرنے پر دل کی گہرائیوں سے دوست ملک چین کی تعریف کی جس سے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد ملی۔رپورٹ کے مطابق چین کے سفیر عزت مآب جیانگ زیڈونگ نے آج صبح وزیراعظم سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے چینی صدر شی جن پنگ اور چین کے وزیر اعظم لی کیانگ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے آئندہ ایس سی او سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔انہوں نے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے اپنے دورہ چین کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان جاری مشاورت کا ذکر کیا۔پاکستان اور چین کے درمیان تاریخی، گہری اور آہنی "آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ” کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان سی پیک کے جاری منصوبوں کے کامیاب نفاذ کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔
5
قومی اسمبلی نے 25 وزارتوں اور ڈویژنوں کے 59 مطالبات زر منظور کرلیے۔منگل کو قومی اسمبلی میں وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں کے مطالبات زر کی منظوری کا عمل شروع ہوگیا، ایوان نے 25 وزارتوں اور ڈویژنوں کے 59 مطالبات زر منظور کرلیے جبکہ آٹھ وزارتوں اور ڈویژنوں پر اپوزیشن کی کٹوتی کی تحاریک پر کارروائی شروع کردی گئی۔وزرات ماحولیاتی تبدیلی ڈویژن کیلئے ایک ارب چھ کروڑ چوراسی لاکھ کا ایک مطالبہ زر، وزارت مواصلات ڈویژن کے انسٹھ ارب اکاون کروڑ ستر لاکھ کے تین مطالبات زر، وزارت دفاعی پیداوار کیلئے ایک ارب نو کروڑ تیس لاکھ کا ایک مطالبہ زر، وزارت اقتصادی امور کیلئے بیس ارب چھیاسٹھ کروڑ پینتالیس لاکھ اکہتر ہزار کے دو مطالبات زر منظور کرلیے۔وفاقی وزارت تعلیم و قومی ورثہ کے لیے ایک سو سات ارب چالیس کروڑ پچپن لاکھ چوالیس ہزار کے پانچ مطالبات زر، انفارمیشن ٹیکنالوجی کیلئے انیس ارب تینتالیس کروڑ پچیس لاکھ چوبیس ہزار کا ایک مطالبہ زر، بین الصوبائی رابطہ ڈویژن کیلئے دو ارب چھپن کروڑ چھیاسی لاکھ انسٹھ ہزار کا ایک مطالبہ زر منظور کرلیا گیا۔
6
پہلگام حملے کو جواز بنا کر جنگی جنون میں مبتلا بھارت نے پورے خطے کے امن کو خطرات سے دوچار کر دیا، سندھ طاس معاہدہ معطلی کے بعد اب بھارت نے بنگلا دیش سے گنگا معاہدے پر نظرثانی کا فیصلہ کر لیا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ’’1996 کا بھارت بنگلا دیش گنگا معاہدہ 30 سال مکمل ہونے پر 2026 میں ختم ہونے والا ہے۔ گنگا معاہدے کی شق نمبر 12 کے مطابق اس معاہدے کی تجدید دونوں فریقین کی باہمی رضامندی سے کی جائے گی۔‘‘