اسلام آباد(محمداکرم عابد)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قومی غذائی تحفظ اور تحقیق نے ملک میں کھجوروں ،آم،دالوں ،کپاس گندم سمیت دیگر پھلوں اجناس کے منصوبے قومی ترقیاتی پروگرام سے نکالنے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے پہلا قومی میثاق زراعت وضع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

قائمہ کمیٹی نے پی اے آرسی میں زرعی سائنسدانوں کی پوسٹوں پر غیر قانونی بھرتیوںکے حوالے سے ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ طلب کرلی کمیٹی میں واضح کردیا گیا ہے کہ گندم کی درآمدکا کوئی فیصلہ کیا گیا ہے نہ گندم باہر سے منگوائی گئی ۔وزیراعظم نے ایف بی آر کو ہدایت کردی ہے کہ ملک کپاس کی طرح درآمدی کپاس پر 18فیصدجی ایس ٹی کا نوٹیفیکشن فوری طورپر جاری کیا جائے ۔

ماہرین نے کہا کہ ٹریکٹرزمیںTIR1انجنوں کے استعمال کی وجہ سے تیل زیادہ استعمال ہورہا ہے یہ موسمیاتی تبدیلی کا سبب بھی بن رہے ہیں جب کہ دنیا ٹریکٹرزمیں TIR5انجنوں کے استعمال پر چلی گئی ہے۔

قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سید حسین طارق کی صدارت میں پارلیمینٹ ہاوس میں منعقدہوا۔پھلوں ،سبزیوں ،اجناس کی پیداورسے متعلق نئی تحقیق کے بارے میں متعلقہ اداروں کی جانب سے بریفنگ دی گئی،ارکان نے حکام کے دعووں کو مستردکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں زراعت کو تباہ کردیا گیا ہے کسان کاشتکاررُل گئے ہیں فائلوں میں بڑے بڑے منصوبے ہیں زمین پر کچھ نہیں ہے راناحیات نے کہا کہ ملک میں جو آم سوروپے میں فروخت ہورہا ہے وہی برطانیہ میں نوہزار روپے ہاتھوں ہاتھ لیا جارہا ہے مگر اپنے زمیندارکو کوئی فائدہ نہیں سرمایہ دار ہمارے کسانوں کی محنت سے مستفیدہورہے ہیں اپنے کسانوں کاشتکاروں کا اس قابل کیوں نہیں بنایا جاتا ہے کہ وہ برآمد ات کرسکے۔ ٹماٹر ایک روپیہ میں فرخت ہورہا ہے ۔78سالوں سے بس سرکاری بریفنگ کا سلسلہ جارہی ہے۔ یہاں ٹماٹر کی پیداور بڑھانے کے گیارہ پلانٹس میں 9گورنر ہاوس میں لگادیئے گئے نام کسانوں کا لیا جاتاہے کوئی پوچھنے والانہیں ہے ۔گندم اور کپاس پاکستان کی لائف لائن ہے یہاں امدادی قیمتوں کوختم کیا جارہا ہے۔

سندھ سے رکن زوالفقار علی نے کہا کہ بڑی کوششوں کے بعد کھجوروں کی کاشت کا منصوبہ پی ایس ڈی پی میں شامل کروایا مگر اس سمیت دیگر تمام زرعی منصوبوں کو وفاقی بجٹ سے خارج کردیا گیا ہے۔قائمہ کمیٹی کے ارکان کے اظہار تشویش کے جواب میں سیکرٹری مطمئن نہ کرسکے اورکی آئیں بائیں شائیں مارتے رہے ۔قائمہ کمیٹی نے ہدایت کی ہے کہ کھجوروں کے درختوں کی کاشت کے منصوبے سے متعلق شاہ عبد الطیف بھٹائی زرعی یونیورسٹی سمیت متعلقہ جامعات سے رابطہ کیا جائے اور ریسرچ سے فائدہ اٹھا یا جائے۔ رانا حیات نے کہا کہ ہمارے ماہرین کیا کریں یہاں غریب کسانوں کا ٹماٹر رُل گیا ہے ۔ کپاس میں دولاکھ گانٹھوں میںپچاس ہزار گانٹھوںپرآگئے۔

کمیٹی نے ہدایت کی ہے کہ درآمدی کپاس پر18فی صدجی ایس ٹی کا فوری طور پر ایف بی آر نوٹیفیکشن جاری کرے۔ارکان نے کہا خطے میں پاکستان ،بھارت اور چین سے زراعت میں آگے تھا موجودہ صورتحال کے زمہ دار ہمارے اپنے ادارے ہیں کبھی کسی تحقیق سہولت سے عام کسان کو فائدہ نہیں ہوا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ان تمام مسائل مشکلات کا حل قومی میثاق زراعت ہے کمیٹی قومی اتفاق رائے پیداکرے گی تمام جماعتون کی نمائندگی بھی ہے ۔بیس سالہ زرعی حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت ہے ،وزیراعظم کو کمیٹی کے عزم سے آگاہ کردیں ۔ سیکرٹری قومی غذائی تحفظ اور تحقیق کو ہدایت کی گئی ہے کہ ایک ہفتہ میں زرعی میثاق کی تیاری کے لئے ماہرین کے گروپ کا نوٹیفیکشن جاری کردیں ۔ ایف بی آر کو کمیٹی کی تجاویز سے آگاہ کیا جائے۔

کمیٹی نے مکئی کی طرح زیادہ پیدوار کے کپاس کے درآمدی بیج کی سستے نرخوں پر پاکستان میں دستیابی کے لئے متعلقہ نجی کمپنیوں کا مدعوکرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ان کمپنیوں کے ٹیکنالوجی کی منتقلی کے حوالے سے تحفظات ہیں اس حوالے وہ ضمانت چاہتی ہیں ۔ہائبرڈ بیجوں سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی ،مجموعی طورپر کمیٹی نے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے ۔

چیئرمین پی اے آرسیPAKISTAN AGRICULTURAL RESEARCH COUNCIL سے زرعی سائنسدانوں کی پوسٹوں پر غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق ایف آئی اے کی اب تک ہونے والی تحیققات سے متعلق رپورٹ طلب کرلی ہے ، ملک بھر سے ان غیرقانونی بھرتیوں کے ذریعے سرکاری افسران کے چہیتوں من پسند وں اور رشتہ داروں کوتعینات کردیا گیا تھا ۔کمیٹی نے کھجوروں اور دیگر زرعی منصوبے نظراندازہونے سے متعلق بھی رپورٹ مانگ لی ہے ، جب کہ نئے بیج سے پیداور کے سیب کا ذائقہ نہ ہونے کی ارکان نے شکایات کی ہے اور کہا ہے کہ یہ کارکردگی ہے کہ پھل بھی بے ذائقہ ہوتے جارہے ہیں ۔ریسرچ اداروں نے دعوی کیا ہے خوش ذائقہ ہیں اور ارکان کو کسی کمیٹی اجلاس میںسیب پیش کرنے کی پیشکش کردی گئی کہ خودذائقہ چیک کرلیں ،آئندہ اجلاس این اے آر سی میںمنعقد کرنے پھلوں کی پیداور اور بیجوں کے معائنہ معیار کو چیک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے