1
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی کا تسلسل، ایک لاکھ 34 ہزار پوائنٹس کی حد بھی عبور،کاروباری ہفتے کے دوسرے روز بھی کاروبار کے آغاز پر سٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔دوران ٹریڈنگ 700 سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ہنڈرڈ انڈیکس ایک لاکھ 34 ہزار 165 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
2
غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی تیاری، رفح کے ملبے پر کیمپ قائم کرنے کا حکم،کاٹز نے اسرائیلی صحافیوں کو بریفنگ میں بتایا کہ فلسطینیوں کو کیمپ میں داخل ہونے سے پہلے سیکیورٹی سکریننگ سے گزرنا ہوگا اور ایک بار اندر جانے کے بعد انہیں کیمپ سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔اسرائیلی فورسز اس جگہ کے اردگرد کنٹرول سنبھالیں گی اور ابتدائی طور پر تقریباً 6 لاکھ فلسطینیوں کو اس علاقے میں منتقل کیا جائے گا، جن میں زیادہ تر وہ لوگ ہوں گے، جو اس وقت المواسی کے علاقے میں بے گھر ہیں۔اسرائیل کاٹز کے بقول بتدریج پورے غزہ کی آبادی کو وہاں منتقل کیا جائے گا اور اسرائیل کا مقصد ہجرت کے منصوبے پر عمل درآمد کرنا ہے، اور اس پر عملدرآمد ہو کر رہے گا۔یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بین الاقوامی سطح پر غزہ میں انسانی بحران اور رفح میں بڑے پیمانے پر تباہی پر شدید تشویش پائی جاتی ہے،
3
جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے بطور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ حلف اٹھا لیاحلف برداری کی تقریب ایوان صدر اسلام آباد میں منعقد ہوئی جہاں صدر مملکت آصف علی زرداری نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس سردار سرفراز ڈوگر سے حلف لیا۔وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی حلف برداری تقریب میں موجود تھے۔
4
جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل کو تسلیم کرنے یا ابراہم معاہدے کا حصہ بننے کی کوئی کوشش کی گئی تو قوم بھرپور مزاحمت کرے گی۔بھارت ایک دہشت گرد ریاست ہے، اسرائیل اور بھارت مل کر قبضے کی پالیسیاں چلا رہے ہیں، فلسطین میں جاری قتل عام پر عرب ممالک اور او آئی سی کی خاموشی مجرمانہ ہے، انہیں چاہیے کہ اسرائیل کو دہشت گردی بند کرنے کیلئے واضح دھمکی دیں۔ پاکستان میں چند وزراء امریکا کی خوشنودی کیلئے اسرائیل سے بات چیت یا تسلیم کرنے کی باتیں کر رہے ہیں، حالانکہ امریکا اور اسرائیل کا کردار فلسطین میں کھل کر سامنے آ چکا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ جیسے لوگ اسرائیل کو امداد دے کر خود کو امن کا چیمپیئن ظاہر کرتے ہیں۔حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا کہ حکومت واضح کرے کہ اس کی اسرائیل سے متعلق پالیسی کیا ہے۔ بھارت کی جانب سے کشمیریوں پر مسلسل مظالم جاری ہیں اور دو طرفہ تعلقات کا کوئی فائدہ نہیں جب تک مسئلہ کشمیر حل نہ ہو، پیاز اور ٹماٹر کی تجارت کیلئے بھارت سے بات چیت کی ضرورت نہیں، اگر بات کرنی ہے تو صرف کشمیر پر کی جائے۔لاہور میں پریس کانفرنس
5
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو کی میزبانی کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے ایران سے مذاکرات طے کر لیے ہیں، کسی مناسب وقت پر ایران پر سے پابندیاں اٹھالوں گا، ٹرمپ نے غزہ کے فلسطینیوں کو بےدخل کرنے کے متنازع منصوبے میں پیش رفت کا بھی اشارہ دیا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی وائٹ ہاؤس میں عشائیے پر ملاقات ہوئی، اس موقع پر صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان اور بھارت سمیت دنیا میں کئی جنگیں روکنے کا ذکر کیا، انہوں نے کہا کہ تجارت کے نام پر دونوں ممالک نے جنگ روکی، پاکستان اور بھارت دونوں کے پاس ایٹمی ہتھیار ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینی شہریوں کی دوسرے ممالک منتقلی کے سوال پر کہا کہ اسرائیل کے پڑوسی ممالک سے بہت اچھا تعاون ملا، ایران کے ساتھ مذاکرات کا شیڈول بنایا ہے، امید ہے اسرائیل ایران جنگ ختم ہو گئی، ایران پر ایک اور حملے ضرورت نہیں پڑے گی۔
6
عدالت نے مخصوص نشستوں کی تقسیم کار کے خلاف مسلم لیگ ن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل پشاور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے مسلم لیگ ن کی مخصوص نشستوں کی تقسیم کار کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی جس میں سپیشل سیکرٹری لا الیکشن کمیشن محمد ارشد، وکیل الیکشن کمیشن محسن کامران، مسلم لیگ ن کے وکیل عامر جاوید، بیرسٹر ثاقب رضا، جے یو آئی کے وکیل نوید اختر، فاروق آفریدی عدالت میں پیش ہوئے۔درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن نے جب مخصوص نشستوں کی تقسیم کی تو اس وقت مسلم لیگ ن کے 6 ارکان کاؤنٹ کیے، مسلم لیگ ن نے 8 فروری الیکشن میں 5 جنرل نشستوں پر کامیابی حاصل کی، امیدوار کی کامیابی کے نوٹیفکیشن کے بعد 3 دن میں آزاد امیدواروں کو کسی پارٹی کو جوائن کرنا ہوتا ہے اور آزاد امیدوار حسام انعام اللہ نے مقررہ وقت میں مسلم لیگ ن کو جوائن کیا۔وکیل کے مطابق ابھی امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن باقی تھا، الیکشن کمیشن نے 22 فروری کو مخصوص نشستوں کی تقسیم کی۔درخواست گزار کے وکیل کے مطابق خیبرپختونخوا میں 26 خواتین کی مخصوص نشستیں ہیں اور 4 اقلیت کی نشستیں ہیں، پی کے 82 سے ملک طارق اعوان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن 22 فروری کو جاری کیا جاتا ہے، 23 فروری کو ملک طارق اعوان نے مسلم لیگ کو جوائن کیا اور اسی دن الیکشن کمیشن کو لیٹر جاری کیا جاتا ہے۔عدالت کو وکیل نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کی اسمبلی میں 7 نشتیں ہوگئیں، 4 مارچ کو اقلیت کی نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، اقلیت کی نشست ایک جے یو آئی، ایک مسلم لیگ ن، ایک پی پی پی کو دی گئی جبکہ ایک سیٹ کو خالی رکھا کہ یہ ٹاس کے ذریعے مسلم لیگ ن اور جے یو آئی کو دی جائے گی۔
7
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے ایف آئی اے کی درخواست پر 27 معروف یوٹیوب چینلز بلاک کرنے کا حکم دے دیا۔جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے یوٹیوب چینل بلاک کی درخواست پر سماعت کی، عدالت نے سماعت مکمل ہونے پر دو صفحات کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔حکم نامہ کے مطابق ریاست مخالف مواد کے حوالے سے ایف آئی اے نے 2 جون کو انکوائری شروع کی، ایف آئی اے کی جانب سے پیش شواہد سے عدالت مطمئن ہے، قانون کے مطابق کارروائی کر سکتے ہیں۔عدالتی حکم نامہ کے مطابق یوٹیوب کے آفیسر انچارج کو حکم دیا جاتا ہے کہ 27 یوٹیوب چینل بلاک کرے۔
8
ایف آئی اے کو حوالہ ہنڈی، بھکاری اور جعلی ادویات مافیا کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم،ایف آئی اے کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ حوالہ ہنڈی میں ملوث بڑے بڑے لوگوں پر ہاتھ ڈالا جائے، کسی کا دباؤ قبول کیے بغیر مافیا کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے۔اس موقع پر وزیر داخلہ نے بھکاریوں کو بیرون ملک بھجوانے والے ایجنٹ مافیا کی سرکوبی کا بھی حکم دیا اور کہا کہ بھکاری مافیا پاکستان کے امیج کو خراب کر رہا ہے، ایجنٹس کے خلاف بلاامتیاز ایکشن نظر آنا چاہئے، مفرور ایجنٹس کو دیگر صوبوں کے تعاون سے گرفتار کیا جائے اور ڈی پورٹ ہوکر آنے والے بھکاریوں کی گرفتاری یقینی بنائی جائے۔محسن نقوی نے یہ بھی کہا کہ جعلی ادویات کا کاروبار کسی صورت برداشت نہیں، جعلی ادویات کے مکروہ دھندے میں ملوث لوگوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے، جعلی ادویات کے کاروبار میں ملوث لوگوں کی اصل جگہ جیل ہے۔وفاقی وزیر داخلہ نے نان کسٹم مصنوعات کے خلاف بھرپور کارروائی کا حکم دیا، 5 ہزار سے زائد ڈالر بیرون ملک لے کر جانے والے مسافروں کے خلاف سخت ایکشن کا بھی حکم دیا اور کہا کہ ایسے مسافروں کے خلاف قانون کے مطابق بھرپور کارروائی کی جائے۔
9
190 ملین پاؤنڈ کیس میں پیش رفت ہوئی ہے، بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی نے جلد سماعت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کر دیں۔بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئیں۔درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ سزا معطلی کی درخواستوں پر جلد سماعت کی جائے، 17 جنوری کو سزا ہوئی، 27 جنوری کو اپیل فائل کر دی، 15 مئی کو سزا معطلی درخواستوں پر پہلی سماعت ہوئی۔دائر درخواست میں کہا گیا کہ نیب کیس لٹکانے کے لئے بار بار التوا مانگ رہا ہے، عدالت سے گزشتہ سماعت پر کیس جلد مقرر کرنے کی استدعا کی گئی، یقین دہانی کے باوجود سزا معطلی کی درخواستیں جلد مقرر نہیں ہوئیں۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت سزا معطلی کی دونوں درخواستیں جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دے۔
10
موسلادھار بارشیں: مریم نواز کا تمام اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم،وزیراعلیٰ پنجاب نے واسا، پی ڈی ایم اے، لوکل گورنمنٹ، ریسکیو 1122 اور ٹریفک پولیس کو فیلڈ میں موجود رہنے اور صورتحال کی مسلسل نگرانی کی ہدایت جاری کی ہے۔انہوں نے انتظامیہ اور واسا کے افسران کو خود فیلڈ میں نکل کر نکاسی آب کے اقدامات کی نگرانی کا حکم دیا جبکہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو نشیبی علاقوں سے پانی کی نکاسی کی مسلسل مانیٹرنگ کرنے کی ہدایت کی۔مریم نواز نے ٹریفک پولیس کو ٹریفک پلان جاری کرنے اور شہریوں کو متبادل راستوں سے بروقت آگاہ کرنے کا بھی حکم دیا تاکہ عوام کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
11
خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن اور اپوزیشن جماعتیں اخلاقی جرات دکھائیں اور مخصوص نشستیں لینے سے انکار کریں۔ اپوزیشن پارٹیوں میں ذرا بھر بھی اخلاقی جرأت ہوئی تو مخصوص نشستیں لینے سے انکار کر دیں گی، قانون اور عدالت تو 26ویں آئینی ترمیم میں جکڑی ہوئی ہیں لیکن اخلاقی جرات 26ویں آئینی ترمیم سے آزاد ہے۔ مخصوص نشستیں صرف اور صرف پی ٹی آئی کا حق ہیں، جنہیں عدالتی فیصلے نے نیلامی پر لگا دیا ہے، پہلے فارم 47 کے ذریعے پی ٹی آئی کا مینڈیٹ چرایا گیا، اب مخصوص نشستیں بھی دوسروں میں بانٹی جا رہی ہیں۔ جعلی حکومت نے پی ٹی آئی کے خاتمے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا، مگر ناکام رہی، پی ٹی آئی کو دبانے کی کوشش میں پارٹی مزید مضبوط ہو کر ابھری ہے، امیر حیدر خان ہوتی کا مخصوص نشستیں نہ لینے کے حوالے سے بیان خوش آئند ہے۔مولانا فضل الرحمان نے 26ویں آئینی ترمیم کے وقت پی ٹی آئی کا ساتھ چھوڑ دیا تھا، فضل الرحمان کو بھی امیر حیدر خان ہوتی کی طرح اسلامی کردار اور اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ترجمان کے پی حکومت
12
26 نومبر احتجاج کیس: پی ٹی آئی کے 2 غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری،انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں 26 نومبر کے احتجاج کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان کے خلاف درج مقدمات کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی۔عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام ملزمان کی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 15 جولائی تک ملتوی کر دی، اگلی سماعت میں ملزمان کو چالان کی نقول تقسیم کی جائیں گی۔عدالت نے غیر حاضری پر دو ملزمان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیئے، عدالت میں وکلا مرتضیٰ حسین طوری، سردار مصروف، آمنہ علی، زاہد بشیر ڈار سمیت دیگر نے پیش ہو کر دلائل دیئے۔
13
پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز کی خیبرپختونخوا میں مخصوص نشستیں حصے کے مطابق لینے کی متفرق درخواست پر عدالت نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس نے پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز کی متفرق درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار وکلا سلطان محمد خان، طفیل شہزاد اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے جبکہ پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز کے مرکزی سیکرٹری جنرل ملک حبیب نور بھی عدالت میں حاضر ہوئے۔وکیل سلطان محمد خان نے مؤقف اختیار کیا کہ کچھ روز قبل 2 جولائی کو الیکشن کمیشن نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا، الیکشن کمیشن نے خواتین کی مخصوص نشستوں کو مس کیلکولیٹ کیا، ہماری استدعا ہے کہ ہمیں ہمارے حصے کے مطابق کے پی میں مخصوص نشستیں دی جائیں۔عدالت نے استفسار کیا کہ 2024ء کا نوٹیفکیشن عدالت سے معطل ہے کیا؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ جی وہ معطل نہیں ہے کیس پینڈنگ ہے۔جسٹس انعام امین منہاس نے ریمارکس دیئے کہ نوٹس کرتا ہوں وہ آکر بتائیں تو دیکھ لیتے ہیں، بعد ازاں عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
14
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ افغانستان سے سرگرم دہشت گرد تنظیمیں صرف ہمارے لئے نہیں پوری دنیا کیلئے خطرہ ہیں۔ ہمیں افغان سرزمین سے ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کی دراندازی کا سامنا ہے، کالعدم ٹی ٹی پی پاکستان کی سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔ افغانستان میں چھوڑے گئے ہتھیار پاکستان پر حملوں کیلئے استعمال ہو رہے ہیں، افغانستان کسی بھی ملک کیخلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہیے، افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے۔یقینی بنانا ہوگا افغانستان ایک بار پھر دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہ بنے، القاعدہ، الخوارج، ٹی ٹی پی اور بلوچ شدت پسند افغانستان سے بدستور سرگرم ہیں۔ گزشتہ روز پاک افغان ایڈیشنل سیکرٹری سطح مذاکرات کے دوران پاکستان اور افغانستان نے دہشت گردی کو خطے کے امن کیلئے خطرہ قرار دیا ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق مذاکرات میں فریقین نے تجارت و ٹرانزٹ تعاون کو گہرا کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں افغانستان کی صورتحال پر مباحثے سے خطاب
15
پشاور: گھر میں خوفناک آتشزدگی، 2 خواتین سمیت 4 افراد زندہ جل گئے۔جاں بحق ہونے والوں میں میاں بیوی بھی شامل ہیں، آگ بجھانے کے دوران2 فائر فائٹرز کی بھی حالت غیر ہوگئی، آگ پر قابو پانے کے عمل میں ریسکیو کی 6 گاڑیوں نے حصہ لیا۔ریسکیو حکام کے مطابق کولنگ کا عمل جاری رہا، آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔
16
یہود و ہنود کا گٹھ جوڑ اور مودی کی دفاعی کرپشن ایک بار پھر بے نقاب،بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی کا ’’میک اِن انڈیا‘‘ کا نعرہ صرف دکھاوا ثابت ہو چکا ہے، حقیقت میں سب کچھ ’’میک اِن اڈانی و امبانی‘‘ ہے۔راہول گاندھی کی جانب سے بڑا انکشاف منظر عام پر آگیا، ان کے ایک بیان کے مطابق مودی اور اڈانی نے اسرائیلی دفاعی ویب سائٹ کی نقالی سے اربوں کی کمائی کا کھیل رچایا، اڈانی نے ایک اسرائیلی دفاعی ویب سائٹ کو کاپی کیا، اس کا نام بدل کر ’اڈانی ڈیفنس‘ رکھ دیا اور اس طرح وہ نمبر 1 سیلز مین بن گیا۔راہول گاندھی کے مطابق اسرائیلی نیگیو اور ابھے رائفلز کو بھارتی بتا کر مودی سرکار صرف لیبلنگ کا کمیشن کھا رہی ہے، مودی کا دفاعی بجٹ عوام کی نہیں بلکہ امبانی و اڈانی کی تجوریاں بھرتا ہے، جو پیسہ فوجیوں کی پنشن و ٹریننگ پر لگنا تھا، وہ اب اڈانی ڈیفنس کو جاتا ہے۔
17
حکومت کا 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا حتمی فیصلہ، انتظامات مکمل،وزارت غذائی تحفظ کے مطابق چینی کی درآمد کے لئے تمام انتظامات مکمل کر لیے، فوری عمل درآمد شروع کیا جا رہا ہے، چینی کی قیمتوں میں توازن برقرار رکھنے کے لئے یہ اقدام اٹھایا گیا۔چینی کی درآمد کا طریقہ ماضی کی حکومتوں سے مختلف اور واضح طور پر بہتر حکمت عملی کی نمائندگی کرتا ہے، ماضی میں اکثر چینی کی مصنوعی قلت پیدا کر کے قومی خزانے پر بوجھ ڈال کر سبسڈی پر انحصار کیا جاتا تھا۔