1
علی امین گنڈاپور نے مخصوص نشستوں پر حلف برداری عدالت میں چیلنج کر دی.علی امین گنڈاپور اور سپیکر صوبائی اسمبلی نے ارکان کی گورنر ہاؤس میں حلف برداری کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا، درخواست میں وفاقی حکومت، رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ، گورنر، الیکشن کمیشن اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپیکر صوبائی اسمبلی نے ممبران سے حلف لینے سے انکار نہیں کیا، اسمبلی اجلاس شروع ہوا تو کورم کی نشان دہی پر سپیکر نے اجلاس 24 جولائی تک ملتوی کیا، ایسے میں گورنر ہاؤس میں ارکان سے حلف لینا ماورائے آئین ہے۔دائر درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ آئین کا آرٹیکل 65 ارکان اسمبلی سے حلف اسمبلی ہاؤس میں لینے کا کہتا ہے، آرٹیکل 255(2) میں impracticality (ناقابل عمل/ناممکن) لفظ لکھا ہے۔درخواست کے مطابق چیف جسٹس کے پاس آرٹیکل 255(2) کے تحت جوڈیشل اختیارات ہیں، انتظامی طور پر وہ اس کو نہیں دیکھ سکتے، وزیراعلیٰ، سپیکر صوبائی اسمبلی انکار کریں تو پھر چیف جسٹس کسی کو نامزد کرے گا، ہمیں سننے کا موقع نہیں دیا گیا، چیف جسٹس نے گورنر کو حلف کیلئے نامزد کر دیا۔
2
خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے5 میں سے 4 ناراض امیدوار سینیٹ الیکشن سے دستبردار,خرم ذیشان نے دستبردار ہونے سے انکارکر دیا، منانے کی کوششیں جاری ہیں، وقاص اورکزئی اور ارشاد حسین نے سینیٹ الیکشن سے دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا، عرفان سلیم اورعائشہ بانو نے بھی کاغذات نامزدگی واپس لینے کا فیصلہ کر لیا۔عرفان سلیم نے ویڈیو پیغام میں کہا ہمیں بانی پی ٹی آئی کا ہر فیصلہ منظور ہے، عائشہ بانو کا کہنا تھا بانی پی ٹی آئی کے حکم پر ہمیشہ لبیک کہا ارشاد حسین بولے پارٹی فیصلے کو ذاتی مفاد پر ترجیح دی، وقاص اورکزئی نے کہا سیٹ وقتی، نظریہ ہمیشہ قائم رہتا ہے اور ہم نظریے کے ساتھ ہیں۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے چاروں امیدواروں کے فیصلے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا وقاص اورکزئی، ارشاد حسین، عرفان سلیم اور عائشہ بانو نے پارٹی فیصلے پر لبیک کہا، بانی پی ٹی آئی کے نظریے کی جیت، وفادار کارکنوں کا مثالی فیصلہ ہے
3
عافیہ صدیقی کیس: ہائیکورٹ نے وفاقی کابینہ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیااسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی، صحت اور وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی درخواست پر سماعت کی۔دوران سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی کابینہ کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کر دیا، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس میں رپورٹ پیش نہ کرنے پر نوٹس جاری کیا۔جسٹس اعجاز اسحاق خان نے حکومت کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی احکامات کو مسلسل نظر انداز کرنا برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس رویے پر وفاقی کابینہ کو جوابدہ ہونا ہو گا۔جسٹس سردار اسحاق نے کہا کہ چھٹیاں ختم ہونے کے بعد پہلے ورکنگ ڈے پر کیس کی آئندہ سماعت ہو گی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کا روسٹر چیف جسٹس آفس ہینڈل کرتا ہے، حکومت نے سپریم کورٹ میں میرے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی ہوئی ہے، جج اگر چاہے بھی تو چھٹیوں میں کام نہیں کر سکتا۔جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کہا کہ میری چھٹیاں آج سے شروع ہونی تھیں، میں نے فوزیہ صدیقی کیس دیگر کیسز کے ساتھ آج مقرر کیا تھا، مجھے جمعرات کو بتایا گیا کہ کازلسٹ جاری نہیں ہو گی جب تک کازلسٹ میں تبدیلی نہیں کی جاتی، میں نے پرسنل سیکرٹری سے کہا کہ کازلسٹ کے حوالے سے چیف جسٹس کو درخواست لکھو۔جج نے مزید کہا کہ چیف جسٹس کو 30 سیکنڈ بھی درخواست پر دستخط کرنے کے لیے نہیں ملے، ماضی میں ججز کا روسٹر مخصوص کیسز کے فیصلوں کے لیے استعمال ہو چکا ہے، فوزیہ صدیقی پاکستان کی بیٹی ہیں، اپیل سپریم کورٹ میں مقرر ہے، جج چھٹی کے دن عدالت میں انصاف فراہم کرنے کے لیے بیٹھنا چاہتا ہے۔جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے ریمارکس دیئے کہ ایک بار پھر ایڈمنسٹریٹیو پاور کو جوڈیشل پاور کے لیے استعمال کیا گیا، میں انصاف کو شکست کا سامنا نہیں کرنے دوں گا، ہائی کورٹ کی عزت کو برقرار رکھنے کے لیے میں اپنی جوڈیشل پاورز کا استعمال کروں گا، روسٹر تبدیل کرنے کے حوالے سے پرسنل سیکرٹری نے بتایا۔نہوں نے مزید کہا کہ میں نے پرسنل سیکرٹری کو کہا چیف جسٹس کو خط بھیج دو کیونکہ آج چند کیسز مقرر تھے، فوزیہ صدیقی کا کیس الگ نوعیت کا ہے، میں نے کہا تھا رپورٹ نہ آئی تو توہین عدالت کی کارروائی شروع کروں گا۔وکیل عمران شفیق نے کہا کہ اگر حکومت نے سٹے لینا ہوتا تو ابھی بنچ بھی بن جاتا، ہمیں معلوم ہے کہ کیسے ہائیکورٹ چل رہی ہے، آپ کا آرڈر موجود ہے، کیس آپ کی عدالت میں آج مقرر ہے۔جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے ریمارکس دیئے کہ معلوم نہیں ابھی تک آپ کا کیس کیسے سپریم کورٹ میں نہیں لگا، وکیل عمران شفیق نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کیس نہیں لگے گا کیونکہ وہاں جسٹس منصور علی شاہ موجود ہیں، کیس تب لگے گا جب ججز کا روسٹر تبدیل ہو جائے گا۔
4
اسحاق ڈار سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کیلئے نیویارک پہنچ گئے.ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار سرکاری دورے پر نیویارک پہنچ گئے، جہاں وہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کے نمایاں اجلاسوں (Signature events) کی صدارت کریں گے۔نائب وزیراعظم کی نیویارک آمد پر اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد اور امریکا میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے استقبال کیا۔
5
پاکستانی پاسپورٹ میں تبدیلی کا فیصلہ، والدہ کا نام بھی لازمی,نئے جاری ہونے والے پاسپورٹ پر والد کے ساتھ اب والدہ کا نام بھی لازمی قرار دے دیا گیا، تجدید کرائے جانے والے پاسپورٹ پر والد اور والدہ کا نام بھی لکھا جائے گا۔ترجمان پاسپورٹس اینڈ امیگریشن کے مطابق فیصلہ عالمی معیار سے ہم آہنگ ہونے اور سماجی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا، اس اقدام کا مقصد عالمی تقاضے پورے کرنا ہے۔اس نئے نظام کے بعد یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ جن کے پاس پہلے سے جاری شدہ پاسپورٹ ہیں، کیا ان کو نئے پاسپورٹ بنوانا ہوں گے؟اس حوالے سے تاحال حتمی پالیسی جاری نہیں کی گئی، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ موجودہ پاسپورٹ اپنی معیاد تک کارآمد رہیں گے اور نئی تبدیلی کا اطلاق آئندہ جاری ہونے والے پاسپورٹ پر ہوگا۔
6
پرویز الہٰی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کا تحریری حکم جاری,سپیشل سینٹرل عدالت کے جج محمد عارف خان نیازی نے 2 صفحات پر مشتمل حکم جاری کیا۔تحریری حکم کے مطابق ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ پرویز الہٰی کے تفتیشی افسر کو کسی دوسری انکوائری میں معطل کر دیا گیا ہے، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے نے کہا کہ چالان کمیٹی کی منظوری کے بعد جمع کرایا جائے گا، تاہم عبوری حکم میں عدالت نے ہدایت کی ہے کہ آئندہ سماعت تک چالان ہر صورت جمع کرایا جائے۔چودھری پرویز الہٰی کی حاضری معافی پر شکایت کنندہ کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ یہ تاخیری حربے ہیں، عدالت کو بتایا گیا کہ گزشتہ سماعت پر بھی اسی نوعیت کی میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی تھی، جس میں دس روز کے بیڈ ریسٹ کا مشورہ تھا اور آج بھی وہی مشورہ پیش کیا گیا۔شکایت کنندہ نے اس بات پر بھی اظہارِ افسوس کیا کہ تاحال کیس کا ٹرائل شروع نہیں ہو سکا۔عدالت نے اعتراضات کے باوجود پرویز الہٰی کی ایک روزہ حاضری معافی منظور کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 18 اگست تک ملتوی کر دی۔
7
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کیلئے احتجاج پر درج مقدمے میں سابق سینیٹر مشتاق احمد کو بری کر دیا۔اے ٹی سی کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے کیس پر سماعت کی۔عدالت نے سابق سینیٹر مشتاق احمد اور دیگر ملزمان کی بریت کی درخواست منظور کر لی، جس پر تمام ملزمان کو بری کر دیا گیا۔
8
ایرانی وزیر داخلہ کا محسن نقوی سے رابطہ، سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد کی یقین دہانی,ایرانی وزیر داخلہ نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ایران مشکل کی اس گھڑی میں پاکستانی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہے۔گفتگو کے دوران سکندر مومنی نے وزیر داخلہ محسن نقوی سے ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے 26 جولائی کو متوقع دورہ پاکستان سے متعلق امور پر بھی بات چیت کی، انہوں نے اس دورے کو دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا اہم موقع قرار دیا۔ایرانی وزیر داخلہ نے حالیہ دورہ ایران پر وزیر داخلہ محسن نقوی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اسے دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون کی علامت قرار دیا۔
9
بلوچستان کے علاقے سنجیدی ڈیگاری میں ایک مرد اور خاتون کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔پولیس کے مطابق مقدمہ ہنہ اوڑک تھانہ میں انسداد دہشت گردی ایکٹ، قتل اور قتل میں معاونت کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے، فائرنگ کرنے والے شخص اور ویڈیو میں نظر آنے والے ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔پولیس نے کہا ہے کہ واقعے میں قبائلی رہنما شیرباز خان سمیت 13مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، مزید گرفتاریوں کا بھی امکان ہے۔
10
گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان کی مجموعی برآمدات میں 4.45 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تاہم فوڈ گروپ کی برآمدات میں 3.44 فیصد کی کمی دیکھی گئی ہے۔ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق فوڈ گروپ (جس میں چاول، پھل، دالیں وغیرہ شامل ہیں) کی برآمدات میں گزشتہ مالی سال 2024 کے مقابلے میں 25 کروڑ ڈالر سے زائد کی کمی ہوئی جبکہ اس کے برعکس فوڈ گروپ کی درآمدات میں تقریباً 25 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا، گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان نے 3 ارب 39 کروڑ ڈالر کا پام آئل، 63 کروڑ ڈالر کی چائے اور 22 کروڑ ڈالر کے مصالحے درآمد کیے۔