اسلام آباد(محمداکرم عابد)سینیٹ میں پاکستان بارکونسل کے انتخابات سے متعلق ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیاگیا۔

پاکستان تحریک انصاف کی بل میں انتخابی شمولیت کے لئے وکلا پر دس تجربہ کی شرط پر بل کی مخالفت۔بل کے تحت قبائلی اضلاع کے وکلا کو بھی بار کونسلوں کے انتخابات میں حصہ لینے کا اختیارمل رہا ہے قومی اسمبلی سے بل کی منظوری اور صدارتی توثیق پر بل لاگوہوجائے گا ۔تمام بارکونسلیں ترامیم پر متفق ہیں ۔ اجلاس چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی صدارت میں منعقد ہوا۔

نجی کاروائی کے دن پیپلزپارٹی کے سینیٹرخلیل طاہر نے پیش کیا وفاقی وزیرقانون اعظم تارڑ نے حکومت کی طرف سے بل کی حمایت کی ۔انتخابات بار کونسل میں حصہ لینے کے لئے متعلقہ وکیل کے لئے دس سال تجربہ لازمی قراردیا جارہا ہے ۔

پی ٹی آئی نے دس سالہ شرط کی مخالفت کرتے ہوئے سات سال کرنے کی تجویز پیش کی پارلیمانی لیڈر پی ٹی آئی سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ دس سالہ پابندی سے نوجوان وکلا کی حوصلہ شکنی ہوگی۔شرط کی مدت کم کی جائے ۔حکومتی جماعتوں نے اپوزیشن کی تجویز سے اتفاق نہیں کیا ۔بل کثرت رائے سے منظورکرلیا گیا۔

وزیرقانون نے کہا کہ بارکونسلوں کے انتخابات نومبر2025میں ہونگے۔LegalPractitioners and Bar Councils Act, 1973میں ترمیم منظور کی گئی ہے۔قبائلی اضلاع کے نام بھی اس ایکٹ میں تحریر کردئیے گئے ہیں ۔بل قومی اسمبلی کو بھیج دیا گیا ہے ۔