کراچی (ای پی آئی )پھلوں کا جوس نکل کرپینےیا سالم پھلوں کھانےکےحوالے سےماہرین کے درمیان کافی موضوعِ بحث رہا ہے تاہم عمومی طور پر زیادہ تر ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ سالم پھل جوس کے مقابلے میں زیادہ فائدہ مند ہیں۔

ماہرین کے مطابق سالم پھل میں گُھلنے اور نہ گھلنے والے فائبر دونوں موجود ہوتے ہیں جو ہاضمے کو بہتر کرتا ہے، شوگر کو آہستہ آہستہ خون میں داخل ہونے دیتا ہے اور پیٹ دیر تک بھرا رکھتا ہے۔ جبکہ جوس بنانے سے فائبر زیادہ تر ضائع ہو جاتا ہے، اس لیے شوگر تیزی سے خون میں جاتی ہے، جس سے بلڈ شوگر لیول اچانک بڑھ سکتا ہے۔

جوس میں شوگر زیادہ مرتکز ہو جاتی ہے، اور ایک گلاس جوس میں کئی پھلوں کی مٹھاس آ جاتی ہے، جو آپ عام طور پر ایک وقت میں اتنے پھل کھا کر نہیں آتی۔ اس سے وزن بڑھنے یا ذیابیطس کے مریضوں میں بلڈ شوگر بگڑنے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

سالم پھل کھانے سے زیادہ دیر تک پیٹ بھرا رہتا ہے، کیونکہ اس میں فائبر اور چبانے کا عمل شامل ہے۔ جوس پینے سے بھوک جلد واپس آ سکتی ہے۔دونوں میں وٹامنز اور اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں، لیکن جوس بنانے کے دوران کچھ وٹامنز (خاص طور پر وٹامن سی) ضائع بھی ہو سکتے ہیں۔ اگر جوس تازہ ہے تو غذائیت موجود رہتی ہے، لیکن بازار کے پیک شدہ جوس میں اکثر شکر، فلیور اور پریزرویٹیو شامل ہوتے ہیں، جو صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) اور زیادہ تر غذائی ماہرین روزانہ پھل کھانے پر زور دیتے ہیں، جوس پر نہیں۔ اگرچہ کبھی کبھار تازہ اور بغیر چینی والا جوس لیا جا سکتا ہے، مگر روزمرہ کے لیے سالم پھل بہترین انتخاب ہیں۔