اسلام آباد (ای پی آئی)حکومت اور ایس آئی ایف سی نے تھیلیسیمیا سے بچاؤ اور آگاہی کی مشترکہ مہم کا آغاز کردیا ۔تفصیلات کے مطابق حکومت اور ایس آئی ایف سی کی مشترکہ مہم کا مقصد تھیلیسیمیا کے خلاف ہر بچے کے لیے روشن اور محفوظ مستقبل کو یقینی بنانا ہے اور تھیلیسیمیا جیسے مرض سے قبل از وقت بچاؤ اور بروقت علاج کی آگاہی فراہم کرنا ہے۔
تھلیسیمیا جیسی موروثی خون کی بیماری میں مبتلا افراد کے لیے سب سے سنگین مسئلہ خون کی کمی ہے۔ پاکستان میں ہر 10 میں سے 1 بچہ تھلیسیمیا جیسے موروثی مرض کا شکار ہے۔ پاکستان میں سالانہ 5 ہزار سے زائد نئے تھلیسیمیا کے کیسز رپورٹ اور 1 لاکھ سے زائد تھلیسیمیا کے رجسٹرڈ مریض موجود ہیں۔ عالمی آبادی کا 1.5 فیصد یعنی دنیا میں 80 سے 90 ملین لوگ بیٹا تھلیسیمیا کے کیریئر ہیں۔
پاکستان کی بات کی جائے تو ملک میں بیٹا تھلیسیمیا کیریئرز کی تعداد 13.2 ملین تک پہنچ گئی ہے۔ ہر سال پاکستان میں 5 ہزار سے 9 ہزار یعنی روزانہ 17 بچے بیٹا تھلیسیمیا کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں۔ زیادہ تر تھلیسیمیا کے مریضوں کو زندگی بھر باقاعدہ خون کی منتقلی کی ضرورت ہوتی ہے۔اس مہم کے ذریعے حکومت اور ایس آئی ایف سی تھلیسیمیا کے مرض کی روک تھام کے لیے مشترکہ کاوشوں میں مصروفِ عمل ہیں۔