اسلام آباد(محمداکرم عابد)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی حکومتی یقین دہانیا ں کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ملک میں غیر معیاری ایل پی جی سلنڈرزبنانے والوں کے خلاف سخت قانون تیار ملزمان کو ایک کروڑ روپے جرمانہ14سال قید کا قانون لایا جارہا ہے اورفلنگ اسٹیشنزکو ایسے سلنڈرزکے ضیاع کی ہدایت جاری کردی گئی ہے ۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی حکومتی یقین دہانیا ں کا اجلاس چیئرپرسن نزہت صادق کی صدارت میں پارلیمینٹ ہاؤس میں منعقدہوا۔
گھریلوگیس کنشنزکی عدم فراہمی،موٹرویز شاہرات کے ریسٹ و سروسزایریازکی صورتحال،اجرت کے قانون پر عملدرآمد، غیر معیاری ایل پی جی سلنڈرزسے متعلق نوٹس لینے سے متعلق وزارتوں کی یقین دہانیوں کے بارے معاملات کا جائزہ لیا گیا۔
چیئرمین اوگرانے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ملک میں عام گیس کی کم دستیابی کے باعث ایل پی جی کا استعمال بڑھ رہا ہے۔۔5ہزار میٹرک ٹن ایل پی جی استعمال ہورہی ہے ،انھوں نے اعتراف کیا کہ غیرمعیاری سلنڈرز سنگین معاملہ بن گیا ہے، سخت قانون سازی کی ضرورت ہے ،موجودقانون کے تحت غیر معیاری ایل پی جی سلنڈرز بنانے والوں کی سزاتین ہزار روپے جرمانہ چھ ماہ معمولی قید کا تعین کیا گیا ہے ، کنستروں کے مواد سے غیر معیاری ایل پی جی سلنڈرز بنائے جارہے ہیں جو دوتین ہزار روپے میں دستیاب ہوتے ہیں،بڑا گڑھ گوجرانوالہ ہے چھاپے مارے گئے دیگر اضلاع میں بھی یہ تیار کئے جاتے ہیں۔
انھوں نے مزید بتایا کہ معیاری ایل پی جی سلنڈرز کی قیمت پانچ چھ ہزار روپے ہے ۔سخت قانون کا مسودہ تیار کرلیا گیا ہے وزارت قانون نے توثیق کردی ہے جلد کابینہ کو ارسال کردیا جائے گا،جس کے تحت غیرمعیاری ایل پی جی سلنڈرزبنانے والے ملزمان کو ایک کروڑ روپے جرمانہ14سال قید سنائی جاسکے گی.
چیئرمین اوگرا نے قومی وصوبائی اسمبلیوں کے ارکان سے تعاون مانگ لیا کہ اپنے حلقوں میں غیرمعیاری ایل پی جی سلنڈرزکے خطرات سے شعور وآگاہی مہم چلائیں۔غیرمعیاری ایل پی جی سلنڈرزوالے انسانی جانوں سے نہ کھیلیں۔انفورسمنٹ ٹیمیں متحرک ہیں ۔اوگراکے ریجنل دفاتر سکھر ملتان میں بھی بنائے گئے ہیں اس ضمن میں چیف سیکرٹریز ڈپٹی کمشنر کمشنرزکا بھرپورتعاون حاصل ہے،
انہوں نے کہاکہ صارفین معیاری سلنڈرزکے بغیر نہ لیں گاڑیوں کے غیرمعیاری ایل پی جی سلنڈرزکے حوالے سے تمام تین ہزارفلنگ اسٹیشنزکو ہدایت کی ہے کہ ان کو نہ بھریں اور غیر سلنڈرزگاڑی سے نکال کردوٹکڑے کردیں،
کمیٹی کو موٹرزویز اور دیگر شاہرات کے ریسٹ و سروسزایریازمیں شاپس وقیام وطعام کے مقامات پر غیرمعیاری اور مہنگے داموں اشیاءوفوڈزآئٹمزکی فروخت کی روک تھام کے لئے وزارت موصلات کے اقدامات بارے بھی بریفنگ دی گئی وزیرموصلات علیم خان اجلاس میں شریک نہ ہوسکے ۔این ایچ اے کے حکام نے بتایا کہ اچانک معائنوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے ،کمیٹی نے ریسٹ و سروسزایریازمیں شاپس پر ضروری ادویات کی دستیابی کی ہدایت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے.
کمیٹی نے ان معاملات کی نگرانی کا فیصلہ بھی کیا ہے ۔آغا رفیع اللہ کی جانب سے وزارت اطلاعات ونشریات و ذیلی اداروں میں کم ازکم اجرت کے قانون پر عملدرآمد سے متعلق اٹھائے گئے معاملہ اور وزراتی یقین دہانی کا بھی جائزہ لیا گیا حکام نے بتایا کہ قانون پر سوفیصد عملدرآمدہورہا ہے کمیٹی نے محرک کے نہ ہونے پر یہ معاملہ موخر کردیا ۔
اجلاس کے بعد اس نامہ نگار سے بات چیت کرتے ہوئے کمیٹی چیئرپرسن نزہت صادق نے ریسٹ و سروسزایریازمیں شاپس پر کھانے پینے و دیگر اشیاءکے نرخوں و معیار کے براہ راست نگرانی کے لئے پنجاب کی وزیراعلی مریم نوازشریف کے اقدامات کی تعریف کی اور کہا کہ اس معاملے کے نگرانی و معائنہ کے لئے سرکاری ایپس بنانا انتہائی خوش آئند اقدام ہے عوام بالخصوص مسافر اس معاملے کے اصل شراکت دار ہیں بروقت وہ ریسٹ و سروسزایریازپر مہنگے وغیرمعیاری اشیا ءکی فروخت کوصوبائی حکومت کے نوٹس میں لاسکتے ہیں۔


