اسلام آباد(محمداکرم عابد)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی دفاع میں چترال سے پاکستان کے وسط ایشائی ریاستوں سے افغانستان کے بغیر براہ راست جانے والے روٹ کی نشاندہی ہوگئی متعلقہ چترالی علاقے سے صرف بیس میل دور سنٹرل ایشا کے ملک تاجکستان سے ملنے والا راستہ موجود ہے کمیٹی نے فوری طور پر چترال ائیرپورٹ کھولنے کے لئے ایک ہفتہ میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔

کمیٹی سربراہ سینیٹر طلحہ محمودنے چترال میں سڑکوں شاہراو¿ں کے سرکاری منصوبوں میں سنگین بدعنوانیوں کا انکشاف لرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقوں میں بیس پچیس میٹر سڑکیں بن سکتی ہیں یہاں لوٹ مار کے لئے چالیس اور پنتالیس میٹر چوڑی سڑکوں کے پی سی ون بنائے گئے چند کروڑ کی سڑک کے لئے اربوں کے ٹھیکے لیئے گئے، اگر ایک ہول (لواری ٹنل)بندہوجائے چترال کا براہ راست پاکستان سے رابطہ منقطع ہوجائے گا افسوسناک امر یہ ہے کہ چیف کمشنر پی آئی اے نے آج دن تک چترال کا دورہ ہی نہیں کیا ۔ سیکرٹری دفاع اور ڈی جی پاکستان ائیرپورٹ اتھارٹی سول ایوی ایشن کے حکام نے بتایا کہ ملک کے تمام بندہوائی اڈوں پر بدستور تمام سرکای اخراجات ہورہے ہیں بڑی تعداد میں عملہ تعینات ہے بس جہازوں کی آمدورفت نہیں ہے کمیٹی ارکان نے اس بیان پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے فوری طورپر چترال ایئرپورٹ کھولنے کی ہدایت کردی ہے ۔

کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر طلحہ محمودکی صدارت میں پارلیمینٹ ہاو¿س میں منعقد ہوا۔ سینیٹر طلحہ محمود نے واخان سرحدی علاقے کے قریب تاجکستان سے ملنے والے ایک پاکستانی گاوں کی نشاندہی کی جوتاجکستان کے عقب میں صرف بیس بائیس میل دور ہے اور پاکستان کے سنٹرل ایشا سے افغانستان کے بغیر براہ راست رابطوں قائم سفری روٹ منسلک ہوسکتا ہے ۔

مارچ اپریل 2025میں چترال کے ہوائی اڈے کو کھولنے کا اعلان کیا گیا تھا مگر عملدرآمد نہ ہوسکا انھوں نے کہا کہ یہ علاقے اتنے پرامن ہیں کہ تھانوں میں مقدمات کے اندارج کی شرح صفر فیصد ہے یعنی تھانوں میں کوئی ایف آئی آر درج نہیں تجارت سیاحت بجلی توانائی کے وسیع مواقع موجود ہیں مگر منصوبوں پر لوٹ مار کا سلسلہ جاری رہا علاقے کے نمائندے بھی چترال کی جغرافیائی حثیت کا فہم نہیں رکھتے۔

بریفنگ کے دوران سیکرٹری دفاع نے بتایا کہ پی آئی اے کی یورپ اور یو کے میں فلائٹس بحال ہو گئی ہیں۔ دنیا کے میں ہماری ایوی ایشن انڈسٹری کا امیج بہت اوپر ہے۔ امید ہے کہ ہمیں یو ایس سے بھی اجازت مل جائے گی،پی آئی اے کے پاس ایسے روٹس موجود ہیں جو دنیا کی بہت سی بڑی ائیر لائنز کے پاس موجود نہیں، پی آئی اے کو پی آئی اے نے نہیں حکومتوں نے تباہ کیا ہے۔ ایسا بھی ہوا ہے کہ 350 والا بڑا جہاز بک کروایا گیا اور ان پر سو لوگوں نے سفر کیا اور ہمیں ادائیگی بھی سو لوگوں کی ہوئی ائیر پورٹس خصوصا چھوٹے ائیر پورٹس کی سیکورٹی انتہائی سخت کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے چیرمین کمیٹی نے سیکرٹری دفاع کو کے پی کے اور بلوچستان کے ہوائی اڈوں پر جدید آلات لگانے کی ہدایت بھی کی ہے ۔
ملک بھر بندہوائی اڈوں کی رپورٹ بھی مانگ لی گئی ہے بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس سال کے دوران ایئرپورٹس کے حوالے سے 120 دھمکیاں موصول ہوئیں، کمیٹی کو بریفنگ۔ ائیر پورٹس کی سیکورٹی بہتریں کے لیے بہت سے اقدامات اٹھائے گئے۔و ایئرپورٹس بند پڑے ہیں ان پر ہمارا خرچا ہو رہا ہے۔
چیرمین کمیٹی نے چترال ائیرپورٹ پر تعینات سٹاف کی تفصیلات طلب کر تے ہوئے چترال ائیرپورٹ پر فلائیٹ آپریشن شروع کرنے کی ہدایت کی ہے انتباہ کیا کہ فلائیٹ آپریشن شروع جلد شروع نہ ہوا تو سخت ایکشن لوں گا ،
چیرمین کمیٹی نے چیف کمرشل آفیسر پی آئی اے نوشیروان سے سوال کیا کہ آپ کتنی دفعہ چترال گئے ہیں۔نوشیروان کا جواب تھا کہ میں ایک بار بھی چترال نہیں گیا۔طنزاً سربراہ کمیٹی نے کہا کہ آپ نے میرا دل خوش کر دیا۔

سینیٹر طلحہ محمود نے مزید کہا کہ پاک افغان بارڈر کی صورت حال پر بہت افسوس ہے ، پاکستان نے ہزاروں جانی قربانیاں دہشت گردی کی جنگ میں دیں۔ پشاور سے کراچی تک افغان ہوٹل اور ریسٹورنٹ قائم ہیں۔ لاکھوں افغانیوں نے پاکستان میں پناہ اور برسوں امداد لی۔ افواج پاکستان نے بھارتی جہاریت کا منہ توڑ جواب دیا۔ پوری قوم کو افواج پاکستان کی بہادری پر فخر ہے ۔

کمیٹی اجلاس میں پی آئی اے کے امور اور نجکاری کے امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی کے حوالے سے بتایا گیا کہ 25 اکتوبر سے مانچسٹر کے لیے پروازیں شروع ہو جائیں گی۔ پیرس کے لیے پروازیں جنوری 2025 سے شروع ہو چکی ہیں بندش سے ڈائریکٹ نقصان تیرہ ا رب ہے لیکن جو ادارے کو نقصان ہوا وہ اس سے کہیں زیادہ ہے. پی آئی اے کی یورپ اور یو کے میں فلائٹس بحال ہو گئی ہیں۔ دنیا کے میں ہماری ایوی ایشن انڈسٹری کا امیج بہت اوپر ہے۔ امید ہے کہ ہمیں یو ایس سے بھی اجازت مل جائے گی ۔پی آئی اے کے پاس ایسے روٹس موجود ہیں جو دنیا کی بہت سی بڑی ائیر لائنز کے پاس موجود نہیں۔