اسلام آباد(محمداکرم عابد) آڈٹ رپورٹ2024.25 میں9ہزارارب روپے سے زائدکی بے قاعدگیوں کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ ۔شوگرسیمنٹ ٹائیلزانڈسٹری کی 200ارب کی ٹیکس چوری بھی پکڑی گئی ہے۔
سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ میں بڑے انکشافات سامنے آئے ہیں۔
کمیٹی کا اہم ترین اجلاس چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی صدارت میں پارلیمینٹ ہاوس میں منعقد ہواجس میں وزیرمملکت خزانہ بلال کیانی بھی شریک ہوئے۔جے یو آئی کے رہنما سینیٹر کامران مرتضی کی جانب سے سینیٹ میں آڈٹ رپورٹ میں375ٹرئلین روپے کی بے قاعدگیوں کی نشاندہی سے متعلق اٹھائے گئے معاملے کا جائزہ لیا گیا۔یہ اعدار وشمار آڈٹ کی طرف سے ویب سائٹ پر بھی جاری کردیئے گئے نئی ایگزیٹو سمری جاری ہونے پر محرک نے وڈیو لنک پر مزید سوالات کمیٹی میں اٹھا دیئے کہ زمہ داران کے خلاف اور ریکوری کے لئے کیا اقدامات کئے جارہے ہیں۔
اجلاس میں ڈپٹی آڈیٹر جنرل نے رپورٹ پیش کی اور متذکرہ اعدادوشمار کو ٹائپنگ غلطی قراردیتے ہوئے کہا کہ 9.769ٹریلین روپے کے نئی اڈٹ رپورٹ میں آڈٹ پیراز بنائے گئے ہیں۔ محرک کا اصرار تھا کہ زمہ دار کے خلاف کارروائی کے بارے میں بتائیں اس پر آڈٹ حکام تسلی بخش جواب نہ دسکے ۔
کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں آڈیٹرجنرل پاکستان کو مدعوکرلیا ہے، تفصیلی بریفنگ طلب کی گئی ہے۔ محرک نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ آڈیٹرجنرل سے ٹائپنگ غلطی کا حلفیہ بیان لیں۔یہ معاملہ کمیٹی ایجنڈے پربرقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ٹیکس تنازعہ میں معافی کے صدارتی فیصلہ سے چیئرمین ایف بی آراور وزارت قانون نے اختلاف کیا ہے اٹارنی جنرل نے بیان دیا کہ وہ اس معاملے پر صدر کو بریفنگ دینے کو تیار ہیں کہ قانون کیا کہتا ہے اس معاملے پر ایوان صدر کے نمائندہ کی جانب سے اٹرانی جنرل سے براہ راست مخاطب ہونے پر تلخ کلامی بھی ہوگئی اور نمائندے کو کہا گیا کہ ہمیں قانون نہ پڑھایا اس پر ایوان صدر کا نمائندہ خاموش ہوگیا ۔کمیٹی نے ایوان صدر کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے .
چیئرمین ایف بی آر ،وزرات قانون نے کہا ہے کہ ان کے موقف کوریکارڈ کرلیا جائے۔انھوں نے کہا کہ وفاقی ٹیکس محتسب نے بھی درخواست گزار کو ریلیف نہ دیا تھا اور ہدایت کہ اسے متعلقہ ٹریبونل کے سامنے لے جائیں،چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ہم نے ٹیکس چوریاں پکڑنے کے لئے سختی شروع کی وزیراعظم نے ہدایت کہ مشہور زمانہ انڈسٹری شوگر سے شروعات کریں ہم نے نگرانی کا جدید نظام لگادیا وزیرانڈسٹری کی شوگرمل پر ایسے کیمرے لگائے انھوں نے تو کوئی اعتراض نہیں کیا ۔کیمروں کی نگرانی کی وجہ سے شوگر انڈسٹری سے76 ارب روپے۔سیمنٹ سے 102 ارب روپے ٹائیلز انڈسٹری سے 30ارب روپے اضافی ٹیکس ملا کوئی ملکی ہے یا غیرملکی اس کے پاکستان میں کارخانوں پر ضرورنگران کیمرے لگیں گے ورنہ بندکردیں.
انھوں نے چینی کمپنی کے پاکستانی نمائندے کو متنبع کیا کہ وہ کمیٹی میں غلط بیانی کے ذریعے جرم کررہے ہیں ۔ چینی بھائیوں کو غلط مشورے نہ دیں۔ ٹریڈ سیکرٹ میں ہم نے مداخلت نہیں کی ہمیں گنتی پر اعتبار نہیں ہے کیمرے ہرصورت لگیں گے اس پر کمیٹی میں چینی کمپنی کے مقامی نمائندہ کی پریشانی نمایا ں تھی اور کہا کہ ہم ان کے ساتھ بیٹھ جائیں گے ۔یہ معاملہ فیصل آباد میں چینی کمپنی کے ٹائیلز بنانے کے کارخانہ سے متعلق تھا اور بیس کیمروں کو کم کرتے ہوئے چار کردیا گیا ہے. اس پر بھی سرمایہ کار کو اعتراض ہے نمائندوں نے کہا کہ ہم اعدادوشمار بتادیں گے.
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ہمیں اعتبار نہیں ہے ہرصورت متعلقہ کیمروں سے پیکنگ اور تیاری کے وقت ٹائیلز کی گنتی ہوگی کمیٹی نے ان کی تائید کی ہے۔ اجلاس میں چیئرمین کمیٹی نے اسلامی بینکاری سے متعلق سے سٹیٹ بنک اور اسلامی بنکاری کے بینکوں سے آئندہ اجلاس میں بریفنگ طلب کرلی ہے.
سیلم مانڈوی نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اسلامی بینکاری کے حوالے سے کچھ نہیں ہورہا۔بس بس دھڑادھڑا منافع کما رہے روایتی بینک بھی متاثر ہوئے ۔ ادھر حکومتی دباو کی وجہ نام کی وجہ سے نئے نئے بینک کھل گئے۔منافع تو وہی روایتی ہے ۔انھوں نے انکشاف کیا کہ نیشنل بنک میں گمنام 2ملیں ڈالرزآنے کے بارے میں آج تک نہیں پتہ چلا کیا ہوا اس معاملے کا ۔انھوں نے سٹیٹ بنک سے اس بارے میں بھی رپورٹ طلب کرلی ہے۔


