اسلام آباد(محمداکرم عابد) وفاقی وزیرقومی غذائی تحفظ و تحقیق راناتنویرحسین نے قومی اسمبلی کی متعلقہ قائمہ کمیٹی میں انکشاف کیا ہے کہ انھوں نے پاکستان ایگریکلچرزرعی کونسل سے مفت دودھ لینے سے انکارکردیا تھا ادارے کے سربراہ نے پیش کش بھی کی تھی میں نے کہا کہ قیمتاًبھی سرکاری دودھ نہیں لوں کیونکہ پھر بھی الزام لگے گا کہ وزیرکے گھر مفت دودھ جارہا ہے ۔
قومی غذائی تحفظ و تحقیق قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سیدحسین طارق کی صدارت میں پارلیمینٹ ہاوس میں منعقد ہوا۔ کمیٹی اجلاس میں وفاقی سیکرٹری ، چیئرمین پی اے آر سی سمیت دیگر حکام بھی موجودتھے ۔
کمیٹی اجلاس وفاقی وزیرنے کمیٹی روم سات چوتھے فلور پر طلب کرنے کے حوالے سے کہا کہ کسی مناسب کمیٹی روم میں اجلاس رکھ لیتے چیئرمین کمیٹی نے مجبوری بتاتے ہوئے کہا کہ کمیٹیوں کے لئے بس دوہی کمیٹی رومز ہیں ایک پی اے سی کے پاس ہے ۔ پانچ نمبر کے لئے اسپیکر کی اجازت درکار ہوتی ہے ،
وفاقی وزیر نے کہا کہ وزارت آجائیں یہاں تو چائے بھی پاوڈر والی ہے اور ہاں سنُاہے کہ پی اے آر سی کے فارم پر اپنی دودھ کی پیداوار ہے مجھے بھی چیئرمین نے پہلے مفت دودھ کی پیش کش کی انکار پر کہا کہ قیمتاً لے لیا کریں ۔اس پر بھی میں نے انکارکردیا تھا اور کہا کہ قیمتاً بھی نہیں لوں کیونکہ پھر بھی یہی الزام لگے گا کہ وزیرکے گھر مفت میں سرکاری دودھ جاتا ہے۔کمیٹی وزارت یا این آر اے سی میں بھی ہوسکتا ہے کھانے سے مہمان نوازی ہوگی ،
سید طارق حسین نے کھانے کی پیش کش پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ کھانے کا انتظام ہم خود بھی کرسکتے ہیں آپ کا شکریہ ۔ اجلاس کا مقام ضرور نیا رکھا جاسکتا ہے کسی اور مزید سہولت کے بغیر۔


