پشاور(ای پی آئی )پشاور ہائیکورٹ نے بلدیاتی نمائندوں کو ڈی نوٹیفائی کرنے کیخلاف کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا،
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ اگر بلدیاتی نمائندوں کی موجودگی میں شفاف انتخابات نہیں ہو سکتے،تو یہاں پر وفاق کے نمائندے بھی بیٹھے ہیں،گورنر، چیف سیکرٹری ، آئی جی وفاقی نمائندہ، کیا ان کو بھی معطل کرینگے؟
پشاورہائیکورٹ میں بلدیاتی نمائندوں کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی،عدالت نے کہاکہ اگر بلدیاتی نمائندوں کی موجودگی میں شفاف انتخابات نہیں ہو سکتے،جسٹس روح الامین نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ تو یہاں پر وفاق کے نمائندے بھی بیٹھے ہیں،گورنر، چیف سیکرٹری ، آئی جی وفاقی نمائندہ، کیا ان کو بھی معطل کرینگے؟
جسٹس روح الامین نے کہاکہ اگر کسی پر ٹرسٹ نہیں ہے تو پھر ان کے خلاف کاررروائی کریں اور ہٹا دیں،چیک اینڈ بیلنس نہیں رکھ سکتے تو ریزائن کریں کہ ہمارے بس کی بات نہیں ،بلدیاتی نمائندوں کے پاس تو 30 فیصد فنڈ تھا، ان کو معطل کیا؟جسٹس روح الامین نے کہاکہ ترقیاتی کام جس کے پاس ہے وہ تو ابھی کام کررہے ہیں ،قومی اسمبلی ممبرز پر تحفظات آئے تو آپ قومی اسمبلی کو بھی معطل کرینگے؟
نگران حکومت بلدیاتی نمائندوں پر کنٹرول رکھ سکتی ہے،عدالت نے کہاکہ جو خلاف ورزی کرتے ہیں ان کے خلاف کارروائی کرےایڈووکیٹ جنرل عامر جاوید نے کہاکہ بلدیاتی نمائندوں پر تحفظات تھے اس وجہ سے معطل کیاگیا،الیکشن کمیشن ایسا آرڈر کر سکتا ہے، عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے بلدیاتی نمائندوں کی معطلی کا نوٹیفکیشن معطل کیا تھا۔


