لندن(ای پی آئی ) سابق وزیر اعظم و مسلم لیگ(ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ماضی کے تلخ تجربات سے سبق حاصل کرکے ملک کو صحیح ڈگر پر چڑھانا ہوگا،

ہر ادارے کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا ، عدالتیں ذاتی پسند ناپسند سے بالا ہو کر انصاف کریںجب بھی انتخابات منعقد ہوئے مسلم لیگ ن بھرپور حصہ لیکر کامیابی حاصل کریگی۔اناڑی نے ملک کو معاشی اور انتظامی طور پر تباہی سے دو چار کردیا مگر میں پر امید ہوں کہ ہم ملک کو مشکل حالات سے نکالنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار نواز شریف نے صحافیوں اور مسلم لیگی کارکنوں کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیاانھوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے لئے انتخابات کوئی انہونی چیز نہیں، ہم نے ہمیشہ خدمت اور عوامی فلاح و بہبود کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ ہماری اسی خدمت کے پیش نظر لوگوں نے ہماری جماعت کو کئی بار بھاری اکثریت سے کامیاب کیا۔ انہوں نے کہا جمہوری نظام کی بقا کے لئے انتخابات ازبس ضروری ہیں۔

نواز شریف نے کہا کہ وہ ملکی صورتحال پر رنجیدہ ہیںاور ایک اناڑی نے ملک کوایسے حالات سے دوچار کیا۔ انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم اللہ کے فضل سے ملک کو مشکل حالات سے نکالیں گے۔نظام انصاف پر سابق وزیراعظم نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کے دہرے معیارات نے ہمیں دنیا میں شرمندگی سے دو چار کیا اور ترقی بھی نہ کرنی دی،

ہمارے خلاف کوئی ثبوت نہ ملا تو اقامہ اور بیٹے سے تنخواہ نہ لینا ہمارا جرم قرار دیکر سزائیں دی گئیں جبکہ ایک پیارے اور عادی مجرم کے مقدمات بارے عدالتیں سست روی کا شکار ہیں، ان پر کئی مقدمات موجود ہیں اور بیٹی چھپانا تو بڑا جرم ہے جس پر مجرم کے بارے فیصلہ آجانا چاہیے تھا مگر اس پر سست روی اور چشم پوشی دہرے نظام انصاف کی نشاندہی کرتی ہے۔

ایسے رویوں سے عدلیہ عوامی تنقید کا شکار ہے جو ملک کے لئے نیک شگون نہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ دنیا میں باوقار مقام حاصل کرنے اور ملکی ترقی کے لئے غیر جانبدارانہ نظام انصاف انتہائی اہم ہے۔انہوں نے استفسار کیا کہ انصاف نہیں ہوگا تو ملک کیسے آگے بڑھے گا ؟

قائد مسلم لیگ (ن )نے کہا کہ ماضی کے تلخ تجربات سے ہمیں سیکھ کر ملک کو صحیح ڈگر پر چڑھانا ہوگا، دنیا بھر میں پارلیمان کا سب سے نمایاں کردار و مقام ہوتا ہے۔ پاکستان کو بھی دنیا سے سیکھنا ہوگا ، ہر ادارے کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا باالخصوص عدلیہ کو غیر جانبدارانہ فیصلوں میں سست روی ترک کرنا ہوگی۔ مسلم لیگ کے قائد نے مسلم لیگی کارکنوں سے ملاقات میں انھیںہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں جا کر عوامی فلاح و بہبود کے لئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کریں۔۔