کراچی(ای پی آئی )جماعت اسلامی کراچی کے امیرحافظ نعیم الرحمان نے کراچی کی 11 یونین کونسلوں پر بلدیاتی انتخاب کرانے کے لئے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ الیکشن کمیشن نے 11 یوسیز پر امیدواروں کے انتقال کے باعث الیکشن ملتوی کردیئے تھے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن انتخابات کرانے سے گریز کر رہا ہے ، الیکشن کمیشن کو فوری 11یوسیز پر جلد بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا جائے۔ مئیرشپ کے عمل کو مکمل کرنے کے لئے بھی فوری انتخابات کرائے جائیں۔عدالت سے استدعا کی گئی کہ الیکشن میں تاخیر کو غیرقانونی اور شہریوں کو بنیادی حقوق سے محروم رکھنے کی کوشش قرار دیا جائے۔
سندھ ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں الیکشن کمیشن اور صوبائی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں الیکشن کمیشن نے اپنی آئینی ذمہ داری پوری نہیں کی، اور شفاف انتخابات کیلئے اقدامات نہیں کرسکا۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ متعدد یوسیز پر جماعت اسلامی کے ووٹوں کو ضائع کیا گیا، کئی یوسیز پر جعلی طریقے سے گنتی کی گئی، ہم نے 11یوسیز سے متعلق عدالت میں درخواست دائر کر دی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کیلئے ہم نے بہت جدوجہد کی، پھر جاکر انتخابات ہوئے، اب الیکشن کمیشن پیپلزپارٹی کے ساتھ مل کر پی پی کے نمبر بڑھانا چاہتا ہے، الیکشن کمیشن پیپلزپارٹی کے سہولت کار کا کردار ادا کر رہا ہے،اس وقت الیکشن کمیشن سندھ حکومت کے ہاتھوں یرغمال ہے، بلاول ، سعید غنی جیالے میئر کا خواب پورا نہیں ہوگا۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ انصاف کا پیمانہ ایک ہونا چاہئے، لیکن پیپلزپارٹی کا فرمائشی پروگرام چل رہا ہے، الیکشن کمیشن، آراو اور پیپلزپارٹی بے نقاب ہو گئے ہیں، بلاول بھٹو سے کہتا ہوں کہ اب فرمائشی پروگرام نہیں چلے گا، آپ کو 15 سال میں کراچی اور سندھ کا نقشہ تبدیل کر دینا چاہئے تھا


