اسلام آباد(ای پی آئی)علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی سیر ت النبی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم چئیر نے” سیرت طیبہ کی روشنی میں تعمیر شخصیت”کے موضوع پر گذشتہ روز سیمینارمنعقد کیا۔پروفیسر امیریٹس، ڈاکٹر محمود الحسن بٹ اس موقع پر کلیدی مقرر تھے۔اقبال چئیر کے صدرنشین، پروفیسر فتح محمد ملک نے صدارت کی جبکہ سیرت چئیر کے صدر نشین، پروفیسر صاحبزادہ ساجد الرحمن نے میزبانی کے فرائض انجام دئیے۔ایکسی لینس سینٹر کے منتظم اعلی، محمد رفیق طاہر،کلیہ عربی و علوم اسلامیہ کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر محی االدین ہاشمی و دیگر فیکلٹی ممبران کے علاوہ طلبا و طالبات کی کثیر تعداد بھی موجود تھیں۔ سیرت طیبہ کی روشنی میں تعمیر شخصیت کے موضوع پر خطبہ پیش کرتے ہوئے محمودالحسن بٹ نے کہا کہ میثا ق مدینہ دنیا کا پہلا تحریری دستور ہے جس سے امریکہ سمیت دیگر مغربی ممالک بھی استفادہ کرتے ہیں، بدقسمتی سے ہم نے اسے پس پشت رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں امت مسلمہ اس اہم دستاویز سے بڑی رہنمائی حاصل کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میثا ق مدینہ اور اسلام کے بنیادی پانچ اراکین تعمیر شخصیت کے افضل ترین نسخہ جات ہیں،تعمیر شخصیت کے لئے امت مسلمہ کواِن نسخہ جات پر ایمان لانے اور عمل کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ نبی کریم نے ہمیں تعمیر شخصیت کے اصول بتائے ہیں، نئی نسل کو ان اصولوں سے آگاہ کرنے اور سکھانے کے لئے جامعات اور مدارس کو آگے بڑھنا ہوگا۔سیرت النبی چئیر کے صدرنشین، پروفیسر ڈاکٹر صاحبزادہ ساجد الرحمن نے استقبالیہ کلمات اور سیمینار کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ آج کے خطبے کا موضوع تعمیر شخصیت ہے جو نہایت اہمیت کا حامل موضوع ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کی مرکز و محور تعمیر شخصیت تھی کہ کسطرح خدا کا پسندیدہ انسان تراشا جائے۔پروفیسر فتح محمد ملک نے کہا کہ آج پاکستان نہیں دنیا ئے اسلام کو آپ کی سیرت پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ نبی کریم فقرا، مساکین اور ضرورت مندوں کی مدد کرتے تھے۔پروفیسر فتح محمد ملک کا کہنا تھا کہ غربت و افلاس اور ضرورت مند کی ضرورت پوری کرکے ہم ایک مثالی اور پاکیزہ معاشرہ قائم کرسکتے ہیں۔ایکسی لینس سینٹر کے منظم اعلی، محمد رفیق طاہر نے کہا کہ یونیورسٹی میں ایکسی لینس سینٹر سابق وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ضیا القیوم کا خواب تھا اور ان ہی کے دور میں اس کا آغاز ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ایکسی لینس سینٹر سے علم کی کرنیں پھوٹتی رہے گی۔