اسلام آباد(نامہ نگار)کامسیٹس یونیورسٹی ،اسلام آباد کی طرف سے کامسٹیک سیکرٹریٹ ،اسلام آباد میں منعقد ہ19 ویںبین الااقوامی کانفرنس بعنوان فرنٹیرانفارمیشن ٹیکنالوجی 2022کی تقریب کا خوش اسلوبی سے اختتام پذیر ہوا ہے ۔چیئر مین ہائی ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان ،پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد ،اس تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے ،جنہوں نے اپنی تقریر کے دوران اس بات پر زور دیا ہے کہ اعلی تعلیمی اداروںتعلیمی معیار کی بہتری اورسکلز(ہنر)کی فراہمی پر نوجہ مرکوز کرنی چاہیے تاکہ ہمارانوجوان اس قابل ہوسکے کہ یہ موجود ہ دور کی مشکلات سے نبر دآزما ہوسکے۔کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے واہ کیمپس کے ڈائریکٹر اور کانفرنس کی صدارت کرنے والے پروفیسر ڈاکٹر محمدعابدٹی۔آئی نے اپنے اختتامی کلمات میں شرکاء ،مقررین اور آئی ٹی طلباء کو بہم فائدہ پہنچانے والے پروگرام کے آغازکے لیے کانفرنس کے سپانسرز ،ماہرین اور انٹرپرینیورزکا شکریہ ادا کیا ہے۔انہوں نے وزارت سائنس وٹیکنالوجی ،ہائرایجوکیشن کمیشن آف پاکستان ،نیشنل ٹیسٹنگ سروسز ،پاکستان سائنس فاؤنڈیشن کی طرف سے معاونت اور آئی ای ای ای ای ،اسلام آباد چیپٹر کی ٹیکنیکل معاونت کوبھی سراہا ہے ۔”پاکستان کو خودکفیل بنائیں؛مقامی صنعت کو مضبوط بنانے کے حوالے سے موثر پالیسی کے لیے جائزہ کی ضرورت "کے عنوان پر پینل ڈسکشن کی نشست میں سرسید کیس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے چانسلر ڈاکٹر شعیب اے خان ،کیئر پرائیویٹ لمیٹڈ کے سی ای او پروفیسر ڈاکٹر ضیا القیوم ،انباکس پرائیویٹ لمیٹڈ کے سی ای او/پاکستان سافٹ وئیر ہاؤس ایسوسی ایشن کے سنٹرل ایگزیکٹوکمیٹی کے ممبرمحسن اور پاکستان سافٹ وئیر بورڈ کے سی سی اوذیشان رحمان نے شرکت کی ہے ۔ایف آئی ٹی 2022کے پروگرام چیئر ڈاکٹر اسامہ اعجاز باوجوہ نے کانفرنس کی خلاصہ پیش کیا اور آگاہ کیا ہے کہ کانفرنس کے 19ٹیکنیکل سیشن کے دوران مختلف فیلڈز سے تعلق رکھنے والے ممتاز ماہرین کے درمیان 25کے قریب گفتگو کے سیشن ہوئے ۔علاوہ ازیں،کئی معروف صنعتی اور تعلیمی میدان سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے ٹیکنیکل نشستوں کی صدارت کی ہے اور ابتدائی تحقیق کرنے والے اور ماہرین کی طرف سے مفید آراء موصول ہوئی ہیں۔کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد تبسم افضل نے پینلسٹ اور مہمان ِخصوصی کو شیلڈز پیش کی ہیں۔
کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کی جانب سے19ویں فرنٹیر انفارمیشن ٹیکنالوجی (FIT) کانفرنس کا انعقاد
by عابد علی | دسمبر 20, 2022 | ادب | 0 comments