کراچی(ای پی آئی)عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف )کے ساتھ معاہدے کے مثبت اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے، جس کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہفتے کے پہلے ہی دن زبردست تیزی کے ساتھ کاروبار کا آغاز ہوگیا۔

پاکستان کے ساتھ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ہونے والے 3 ارب ڈالر کے معاہدے کے بھرپور اثرات پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے دوران سامنے آنا شروع ہو گئے۔ ڈیفالٹ کا خطرہ ٹلنے کے بعد عید الاضحیٰ کی تعطیلات ختم ہوتے ہی ہفتے کے پہلے دن کاروبار شروع ہوتے ہی نئی تاریخ رقم ہو گئی۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق پی ایس ایکس میں کاروبار کے آغاز پر بھرپور تیزی سامنے آئی اور انڈیکس میں 2000 پوائنٹس سے زائد کا اضافہ ریکارڈ ہوا، جس کے بعد پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بھرپور تیزی ہونے پر سرگرمیاں ایک گھنٹے کے لیے معطل کردی گئیں اور کاروباری قانون کے مطابق حصص کی خریدوفروخت روک دی گئی۔

حصص کی خرید و فروخت کے دوران ابتدا ہی میں کے ایس ای 100 انڈیکس 1961 پوائنٹس اضافے سے 43414 پوائنٹس پر ٹریڈ ہوا۔بعد ازاں 2341.68 پوائنٹس کے اضافے سے کے ایس ای 100 انڈیکس 43794.36 پوائنٹس پر ٹریڈ ہوا، جو بڑھتے بڑھتے 2471 پوائنٹس اضافے سے 43923 پوائنٹس تک پہنچ گیا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 11 اپریل 2022ء کو انڈیکس میں 1700 پوائنٹس کے اضافے کوبلند ترین ریکارڈ قرار دیا گیا تھا۔پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 3 ارب ڈالر کا معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے بعد بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی جانب سے اسٹاف لیول معاہدے کا اعلان بھی کیا جا چکا ہے۔

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 3 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی ابتدائی منظوری مل گئی، جس کے نتیجے میں ڈیفالٹ کا خطرہ کم ہو گیا ہے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 3 ارب ڈالر مالیت کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے معاہدے پر اتفاق ہوا ہے جب کہ آئی ایم ایف نے معاہدہ کی تصدیق کی ہے۔