کراچی(ای پی آئی ) مردم شماری کے اعدادوشمار پہلے سے طے تھے، صرف دکھاوے کیلئے توسیع کی گئی ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ،
انھوں نے کہا ہےکہ ادارہ شماریات کے مطابق کراچی میں 38ہزار بلند عمارتیں ہیں،ادارہ شماریات کے مطابق کراچی کی 38ہزار بلند عمارتوں کی اکثریت میں مردم شماری نہیں ہوئی، مردم شماری میں دکھاوے کیلئے توسیع کی گئی،یقین سے کہتے ہیں اعدادوشمار پہلے سے طے تھے،
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہاکہ ہمارے احتجاج پر مردم شماری میں ایک ماہ کی توسیع کی گئی،پی ڈی ایم کی رجیم چینج کے وقت میں کراچی پر پھر شپ خون مارا، کراچی کی آبادی کو ایک کروڑ45لاکھ کم گنا گیا،
انھوں نے کہا کہ کل مشترکہ مفادات کونسل نے ملک میں ساتویں مردم شماری کی منظوری دی،ماضی میں جعلی مردم شماری کو قانونی حیثیت دی گئی۔
انہوں نے کہاکہ 2017کی مردم شماری پر شدید اعتراضات سامنے آئے تھے،ڈیجیٹل مردم شماری کے نام پر عوام کو دھوکا دیا جائے گا، سب نے ملکر کراچی کی پیٹھ پر چھرا گھونپا ہے، کراچی کی آبادی کو کم گنا گیا ہے۔
ان کا مزید کہناتھا کہ پچھلی مردم شماری کے بعد ہی مستقبل میں فراڈ کرنے کیلئے پلاننگ کی جا چکی تھی،ایم کیو ایم خود کو نمائندہ جماعت کہتی ہے اس نے اعتراض نہیں کیا اور قبول کرلیا،جو جماعت خود کو نمائندہ سمجھتی رہی اس نے پچھلی مردم شماری کو قبول کیا۔


