اسلام آباد (عابد علی آرائیں)پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل منظور کرتے ہوئے انٹرا پارٹی انتخابات درست اور بلے کا نشان واپس کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہے 2 صفحات پر مشتمل تحریری حکمنامہ جسٹس ارشد علی نے تحریر کیا ہے جس میں عدالت نے قرار دیا ہے کہ اس فیصلے کی تفصیلی وجوہات بعد میں جاری کی جائیں گی ۔
عدالت نے لکھا ہے کہ درخواستگزار کی پٹیشن مندرجہ ذیل وجوہات کی بنا پر منظور کی گئی ہے
نمبر 1
ہم ہولڈ اورڈیکلئرڈ کرتے ہیں کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے 22 دسمبر کو جاری کیا گیا حکم غیر قانونی ،بغیر قانونی اختیار کے جاری کیا گیا تھا اور اس حکم کا کوئی قانونی اثر نہیں ہے
نمبر 2
الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ہدایت کی جاتی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کا سرٹیفکیٹ الیکشن ایکٹ کی شق 209 کے تحت فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کیا جائے
نمبر 3
مزید یہ قرار دیا جاتا ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 215 اور 217 سمیت الیکشن رولز 2017 کی متعلقہ شقوں کی روشنی میں پی ٹی آئی انتخابی نشان حاصل کرنے کی مجاذ ہے ۔
یہ فیصلہ جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ارشد علی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے سنایا ہے کیس کی سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے بیرسٹر علی ظفر ،نیاز اللہ خان نیازی ،سرفراز احمد چیمہ ،بیرسٹر گوہر علی ،شاہ فیصل اتمان خیل ،قاضی محمد انور ،علی زمان ،ارشاد احمد اور مشعال اعظم یوسفزئی پیش ہوئے
الیکشن کمیشن کی طرف سے سکندر بشیر مہمند ، بیرسٹرعمران خان،حمزہ عظمت اور محسن کامران صدیقی ،دیگر وکلاء سمیت پیش ہوئے جبکہ ایڈیشنل ڈی جی لاء الیکشن کمیشن خرم شہزاد ،عزیز بہادر ،ڈی جی کانفیڈنشل مصدق انور پیش ہوئے دیگر فریقین کی طرف سے سید عزیز الدین کاکا خیل ،طارق آفریدی ،احمد فاروق خٹک ،قاضی جواد احسان اللہ ،جہانزیب شنواری ،نوید اختر اور فضا بہادر ایڈووکیٹ پیش ہوئے ،
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے اپنی درخواست میں الیکشن کمیشن سمیت 12 دیگر لوگوں کو مقدمے میں فریق بنایا تھا