اسلام آباد (عابدعلی آرائیں) رواں سال کے پہلے تین ماہ کے دوران صوبہ سندھ میں مجموعی طور پر 430 افراد قتل ہوئے ہیں جن میں سے صرف مارچ میں 151 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔کراچی اور لاڑکانہ ڈویژن قتل کے واقعات میں سرفہرست ہیں۔

اس ادارے کو دستیاب سرکاری اعداد وشمار کے مطابق سب سے زیادہ 148 افراد کا قتل کراچی جبکہ دوسرے نمبرپر 112افراد کے قتل لاڑکانہ رینج میں ہوئے ہیں۔

سرکاری دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں سال کے پہلے تین ماہ میں صوبے بھر میں ٹارگٹ کلنگ کا ایک واقعہ بھی رپورٹ نہیں ہواتاہم ڈکیتی کے دوران 41افراد اپنی جان سے گئے اور صوبے میں ان تین ماہ کے دوران کسی قسم کے دھماکے میں کوئی جان ضائع نہیں ہوئی ہائی ویز پر ڈکیتی کے تین واقعات رپورٹ ہوئے ہیں اور صوبے میں بینک ڈکیتی کی صرف ایک واردات ہوئی اور کارچھیننے کی 42 وارداتیں رپورٹ ہوئی ہیں جن میں سے 37وارداتیں کراچی میں ہوئیں.

دستاویز کے مطابق گینگ ریپ کے کل 16 واقعات میں سے 14 واقعات صرف کراچی میں ہوئے ہیں۔گینگ ریپ کے 16 واقعات میں سے نصف 8 مارچ کے مہینے میں رپورٹ ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ سندھ میں سنگین جرائم سے متعلق سرکاری رپورٹ میں تین اضلاع کشمور،شکارپور اور گھوٹکی میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں یرغمال افراد کے حوالے سے کوئی اعداد وشمار شامل نہیں کئے گئے