کشمور(رپورٹ حاکم نصیرانی) انسانی انا نے کئی گھر ویران کر دیئے۔ خون کا رنگ سفید ہوگیا۔ رشتے کی معمولی تنازعہ نے چار قیمتی جانیں لے لیں۔ روڈ پر بے یارو مددگار زندگیاں تڑپتی رہیں ظالموں کو رحم تک نہیں آیا۔ قیامت صغری کا منظر ہر آنکھ اشکبار ہو گئی۔ ہر طرف آہوں اور سسکیوں نے ماحول سوگوار کردیا۔
بخشاپور تھانہ کی حدود میں نامعلوم مسلح موٹر سائیکل افراد نے چھنکو پھاٹک کے مقام پر ایک کار پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ فائرنگ کے نتیجے میں دو سگے بھائیوں سمیت ایک ہی خاندان کے چار افراد کو قتل کردیا مقتولیں میں دو سگے بھائی شوکت اور شبیر احمد کے علاوہ ان کے دو ساتھی شبیر احمد اور ماجد علی بنگوار شامل ہیں۔
اطلاع ملتے ہی بخشاپور پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر نعشوں کو ضروری قانونی کاروائی کیلئے بخشاپور ہسپتال منتقل کر دیا۔ ضروری قانونی کاروائی کے بعد نعشیں ورثا کے حوالے کر دی گئیں۔ ورثا کی جانب سے ملزمان کی فوری گرفتاری کے لئے نعشوں کو انڈس ہائی وے چھنکو پھاٹک کے مقام پر رکھ کر دھرنا دیاگیا ۔
انڈس ہائی وے بند ہونے سے سندھ پنجاب بلوچستان کو ٹریفک کی امدورفت معطل ہوگئی اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ۔ شدید گرمی کے باعث مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ پولیس کی یقین دہانی کے بعد روڈ کھول دیا گیا۔ لاشیں گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا۔ ہر آنکھ اشکبار تھی موحول سوگوار ہو گیا۔ مقتولین کے ورثہ میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
پولیس کی جانب سے جاری کردہ ابتدائی معلومات کے مطابق بنگوار برادری کے دو قریبی رشتے داروں میں رشتہ نہ دینے کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا۔ جس میں دونوں فریقین کے آدھی درجن سے زائد لوگ لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ آخری اطلاع تک واقعہ کا مقدمہ درج نہیں ہو سکا اور نہ ہی کوئی گرفتاری عمل میں آ سکی۔


