کشمور(ای پی آئی )وفاقی حکومت و سندھ سرکار کی. جانب سے بجٹ میں صحت کے لئے اربوں روپے کے بجٹ کے باوجود کشمور کے علاقے گڈو تھرمل پاور ھاؤس کے ملازمین کے لئے بنایا جانے والا واپڈا اسپتال گڈو بند کردیا گیا،

گڈو اسپتال میں کام کرنے والے 147 ملازمین کو داسو ڈیم پر ٹرانسفر کردیا گیا ہے، اسپتال گڈو بند ہونے کی وجہ سے واپڈا ملازم و ہسپتال کا عملہ بے چین ہے،

اس موقع پر پیرا میڈیکل اسٹاف کے چیئرمین نثار احمد سومرو، عظیم خان و دیگر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 50 بسترون پر مشتمل واپڈا اسپتال گڈو بنایا گیا جس میں ھارٹ اسپیشلسٹ، گائنی کالوجسٹ، ڈینٹل سرجن، فزیشن سمیت تمام امراض کے ماہر ڈاکٹر خدمت سرانجام دیتے ہیں، اور 40 سال سے واپڈا اسپتال گڈو عوام کی خدمت کرتا رہا ہے،

انھوں نے کہا کہ سی پی جی سی ایل انتظامیہ کی جانب سے دو سال سے پیمنٹ نہ ملنے کی وجہ سے ہسپتال کو بند کردیا گیا یے اور ڈاکٹرز سیکر نائب قاصد تک میل فیمیل اسٹاف کو داسو ڈیم ٹرانسفر کردیا گیا ہے، جس کی وجہ سے ہسپتال کا عملہ بے چینی کا شکار ہے،

دوسری جانب واپڈا ہسپتال گڈو چاروں صوبوں کے سنگم پر ہونے و بہتر سہولیات کی وجہ سے ایمرجنسی میں عوام کی خدمت کرتا رہا ہے، کشمور ضلع بھر میں واپڈا ہسپتال جیسا کوئی ہسپتال نہیں ہے،

انھوں نے سی پی جی سی ایل انتظامیہ، مقامی ایم این اے و ایم پی اے سے مطالبہ کیا کہ فی الفور نوٹس لیکر ہسپتال کو فنڈنگ جاری کی جائے تاکہ ہسپتال دو بارہ فعال ہوسکے، مریضوں کا علاج پہلے سے بھی بہتر طریقے سے کیا جاسکے….