اسلام آباد (ای پی آئی ) قومی کمیشن برائے حقوقِ اطفال (این سی آر او ) کی جانب سے نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل ) کے تعاون سے نیشنل مائنارٹیز ڈے تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔

منعقدہ تقریب کا مقصد پاکستان کے تعلیمی نظام میں مذہبی اقلیتوں کی شمولیت کو فروغ دینا تھا، جس میں اہم اسٹیک ہولڈرز کو مدعو کیا گیا تاکہ وہ اس موضوع پر مکالمہ اور آگاہی فراہم کر سکیں۔خالد نعیم رکن (ا ین سی آر او) نے تقریب میں شرکت کرنے والے مہمانوں کا استقبال کیا ۔

اس تقریب میں ماہم آفریدی، پروگرام آفیسراین سی آر او نے خطاب کرتے ہوئے نیشنل مائنارٹیز ڈے کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور قائداعظم محمد علی جناح کے 1947 کے خطاب کا ذکر کیا، جس میں انہوں نے تمام پاکستانیوں کے مساوی حقوق کے اصولوں پر زور دیا۔

جبکہ ایک پینل مباحثہ ہوا جس کی میزبانی ڈاکٹر ریاض احمد سعید نے کی۔ اس پینل میں پروفیسر ڈاکٹر ایم. اکرم، محترم پربھو لال ستیانی، پروفیسر ڈاکٹر اے. ایچ. نائر، محترمہ رومانہ بشیر، اور پروفیسر ڈاکٹر الوی نے شرکت کی۔

مباحثے میں اقلیتی طلباء کے تعلیمی رسائی میں فرق اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے قانون سازی اور پالیسی میں اصلاحات کی ضرورت پر گفتگو کی گئی۔نمل کی طالبہ کشیش ستیانی، جو ہندو کمیونٹی کی نمائندہ ہیں، نے تعلیمی اداروں میں مذہبی اقلیتوں کے چیلنجز اور مواقع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

تقریب کا اختتام ڈاکٹر شعیب سڈل، چیئرمین ون مین کمیشن برائے اقلیتی حقوق، کے کلیدی خطاب سے ہوا، جنہوں نے ایک جامع تعلیمی نظام کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر ایم. سفیر اعوان، پرو ریکٹر نمل ، کا شکریہ ادا کیا گیا، اور تقریب کے آخر میں شرکاء کو یادگاری شیلڈز دی گئیں اور گروپ فوٹو لیا گیا، جو اتحاد اور مساوات کے عزم کی علامت ہے۔