اسلام آباد (کورٹ رپورٹر) پاکستان کے اعلیٰ سطحی عدالتی وفد کی سنگار پورمیں وزارت قانون، سنگاپور کے نمائندوں سے ملاقات اس دوران مضبوط ملکی ، بین الاقوامی ثالثی ماحولیاتی نظام کے قیام کے لیے بہترین طریقوں کا اشتراک کیا گیا۔
پاکستان کا اعلیٰ سطحی عدالتی وفدنے سنگار پورمیں وزارت قانون، سنگاپور کے نمائندوں سے ملاقات اس دوران مضبوط ملکی ، بین الاقوامی ثالثی ماحولیاتی نظام کے قیام کے لیے بہترین طریقوں کا اشتراک کیا گیا۔ وفد میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ محمد شفیع صدیقی، اسلام آباد ہائی کورٹ سے محمد طاہر، وفاقی سیکرٹری قانون و جسٹس راجہ نعیم اکبر، جسٹس (ریٹائرڈ) عارف حسین خلجی، سپریم کورٹ کے سابق جج اور چیف لیگل ایڈوائزر لیگل ایڈ سوسائٹی اور MICADR، ڈائریکٹر جنرل فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی حیات علی شاہ اور دیگر نے شامل ہیں اپنے دورے کے دوران، وفد نے وزارت قانون، سنگاپور کے نمائندوں سے بات چیت کی۔
فریقین کے مابین اس بات چیت 1990 کے بعد سے سنگاپور کے وسیع ثالثی کے تجربے پر مرکوز تھی، جس میں مضبوط ملکی اور بین الاقوامی ثالثی ماحولیاتی نظام کے قیام کے لیے بہترین طریقوں کا اشتراک کیا گیا، اور پاکستان کے لیے ثالثی سے متعلق سنگاپور کنونشن کے فوائد اور نفاذ کے روڈ میپ کو تلاش کیا گیا۔
وفد نے ایک مستحکم اور سرمایہ کار دوست ماحول کو فروغ دینے میں سرمایہ کار ریاست کی ثالثی کی اہمیت پر بھی زور دیا۔پاکستانی وفد نے ملک کے اندر ثالثی کے ماحولیاتی نظام کی کامیابی پر بھی روشنی ڈالی۔ مزید برآں، وفد نے سندھ کے ثالثی کے ماحولیاتی نظام کی نمائش کی
دوسری طرف حکومت پاکستان ملک کے قانونی اور تنازعات کے حل کے فریم ورک کو بڑھانے کے لیے اپنی وسیع حکمت عملی کے حصے کے طور پر ثالثی سے متعلق سنگاپور کنونشن پر دستخط کرنے پر غور کر رہی ہے۔ اس اقدام کا مقصد بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو خوش اسلوبی سے تصفیہ کے اختیارات فراہم کرنا ہے، اس طرح سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے پاکستان کے عزم پر اعتماد کو تقویت ملے گی۔
سنگاپور کی وزارت قانون کے ساتھ بات چیت پاکستان کی ثالثی کی صلاحیتوں کو تقویت دینے اور تنازعات کے حل کے لیے عالمی بہترین طریقوں سے ہم آہنگ ہونے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔