عمرکوٹ (ای پی آئی) پاکستان کے صوبہ سندھ کے ضلع عمرکوٹ میں مبینہ طور پر پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے ڈاکٹر شاہنواز کنبہار کا معاملہ سنگین ہونے لگا.
جماعت اہلسنت پاکستان کے مرکزی امیر عبدالخالق قادری صوبہ سندھ کے امیر اور مفتی اعظم مفتی جان محمد نعیمی صدر پاکستان مشائخ اتحاد کونسل پیر غلام مجدد سرہندی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ باب الاسلام امن بھائی چارے محبت اور صوفیوں کی سرزمین ہے ۔کلمہ گو مسلمان اپنے پیارے نبی کریم ﷺ کی توہین برداشت نہیں کرسکتا ہے .
ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر شاہنواز کی گستاخی ثابت ہوچکی ہے ۔ واقعہ کیوں پیش آیا اسباب کیا تھے؟ لوگوں میں اشتعال کیوں پیدا ہوا؟ مکمل جامع تحقیقات کی جائیں ہم قانون کے پاسدار ہیں اور رہیں گے ۔ملک دشمن عناصر ملک میں فساد پھیلانے اور ملک کو توڑنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ ماروائے عدالت قتل کو صحیح نہیں سمجھتے عدالتیں بروقت اپنا کام کرتی تو ماروائے عدالت قتل جیسے واقعات جنم نہیں لیتے ۔ گستاخ رسول کی سزا آئین پاکستان میں موجود ہونے کے باوجود آج تک کسی گستاخ کو سزا نہیں دی گئی نعش کی بے حرمتی اور جلانے کو ہم ہر گز جائز نہیں سمجھتے ۔
انہوں نے کہاکہ واقعہ میں مذہبی جماعتوں کا کردار اچھا اور مثبت رہا جس کا اقرار واعتراف صوبائی وزیر سردار شاہ نے اسمبلی کے فلور پر کرچکے ہیں علماء کرام کی گرفتاریاں سمجھ سے بالاتر ہیں علماء کرام کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں ۔
پیر مولوی عمر جان سرہندی مولانا احمد نے کہاکہ گستاخی ثابت ہونے کے باوجود گستاخ کی حمایت میں مذید گستاخیاں کرکے اشتعال اور انتشار پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے انہیں روکا جائے ۔