اسلام آباد(چوہدری شاہد اجمل) فاطمہ فرٹیلائزر نے یو این ڈی پی کے اشتراک سے ایس ڈی جی امپیکٹ فریم ورک پر عمل پیراہونے والی پہلی پاکستانی کمپنی بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔ اس حوالے سے دونوں اداروں نے
SDGs Impact through Businesses:Sustainability Framework for Fatima Fertilizer
کے عنوان سے ایک رپورٹ بھی شائع کی ہے۔ رپورٹ کا اجراء ایک خاص تقریب کے دوران کیا گیا جس میں سرکاری افسران، نجی شعبے اور ماحولیات کے ماہرین نے زراعت،ماحولیاتی تحفظ اور سماجی ترقی کے حوالے سے فاطمہ فرٹیلائزر کے اہم کردار کو سراہا۔

فاطمہ گروپ کی ڈائریکٹر مارکیٹنگ اینڈ سیلز، رابیل سدوزئی نے رپورٹ کے اجراء کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ، ‘یہ ایس ڈی جی فریم ورک دیرپا ترقی حاصل کرنے کے ہمارے عزم کو مضبوط کرتا ہے۔ فاطمہ فرٹیلائزر اور یو این ڈپی کی مشترکہ ٹیموں نے اس منفرد فریم ورک کو تیار کرنے کے لئے بے انتہا محنت کی، جس پہ دیگر کمپنیوں کو دیر پا ترقی کے رہنما اصول اپنانے کی ترغیب دینے میں بھی مدد ملے گی۔‘

اس موقع پر یو این ڈی پی پاکستان کے ریزیڈنٹ نمائندے ڈاکٹر سیموئل ریزک نے فاطمہ فرٹیلائزر کو اپنے کاروباری آپریشنز اور حکمت عملی میں ایس ڈی جیزکو ترجیح دینے پر سراہا۔ انہوں نے کہا کہ فاطمہ فرٹیلائزر کا یہ اقدام اسکی کاروباری سرگرمیوں اور ایس ڈی جیز کے حصول کے مابین باہمی ہم آہنگی پیدا کرتا ہے۔اپنے مزید خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہاکہ یو این ڈی پی کی مدد سے اپنے ایس ڈی جیز رپورٹنگ فریم ورک کے حصول سے فاطمہ فرٹیلائزر نے اس بات کا ثبوت دیا ہے کہ تمام کاروبار اپنی ظاہری ترقی کے ساتھ ساتھ دیر پامعاشی خوشحالی میں ایک اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

فاطمہ فرٹیلائزر کے چیف آپریٹنگ آفیسر اسد مراد نے کمپنی کی مقامی اوربین الاقوامی ترقی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ’فاطمہ فرٹیلائزر کی حیثیت سے ہم اس بات پر گہرا یقین رکھتے ہیں کہ مستقبل میں ذمہ دار کاروباری رویے دیر پا ترقی کے حصول سے ہی ظاہر ہونگے۔ پائیدار فریم ورک کو ڈیزائن کرنے کے لئے یو این ڈی پی کے ساتھ باہمی اشتراک ہمارے اس عزم کی نمائندگی کرتا ہے۔ ہم پاکستان کی فوڈ سیکیورٹی، خواتین کی شمولیت، ماحولیاتی تحفظ اور زراعت کے جدید اور دیر پاطریقوں سے ایک مثبت تبدیلی لانے کے لئے کوشاں رہیں گے۔‘