ڈہرکی (ای پی آئی) ڈہرکی میں عائشہ ہاشمی کیس آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے نوٹس لے لیا مرکزی ملزم کو ڈہرکی پولیس نے گرفتار کرلیا .

ملزم غلام اکبر کھوسہ نے ڈیرہ غازی خان سے دو سال قبل مبینہ اغواء کیا تھا 16سالہ لڑکی عائشہ عارفین کو 5روز قبل معروف نجی ہوٹل سے پولیس کی کاروائی پر 16 سالہ لڑکی بازیاب دو ملزمان کو گرفتارکیا تھا ملزم کو چھوڑ دیاگیا تھا آئی جی سندھ کے نوٹس پر ملزم کو گرفتار کرلیا گرفتار ملزم پر بہاول پور ڈیرہ غازی خان میں دودرجن سے زائد کیس داخل ہیں

تفصیلات کے مطابق 5روز قبل قومی شاہراہ پر قائم ڈہرکی کے معروف نجی ہوٹل پر پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے ایک 16 سالہ لڑکی عائشہ عارفین کو بازیاب کرا یا تھا جبکہ دو ملزمان کو حراست میں لیا پولیس نے چھوڑ دیا تھا میڈیا پر خبریں نشر ہونے پر آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے نوٹس لیتے ہوئے گھوٹکی کے تعلقہ ڈہرکی پولیس نے ایک وڈیرے کے ڈیرے سے ملزم غلام اکبر کھوسہ کو دوبارہ گرفتار کرکے کیس داخل کردیا

لڑکی عائشہ عارفین کے مطابق اکبر کھوسو نے اسے جھانسہ دیکر اغوا کیا ان کا کہناہےکہ یہ شخص ڈکیت ہے اسکی انکوائری کرائی جائے میرااس سے کوئی نکاح نہیں ہوا اسے کینسل کیا جائے جبکہ لڑکی کا کہنا ہے کہ اس شخص نے اسے نشہ دیکر ویڈیوز بنائی جس کی وجہ سے اسے بلیک میل کرتا تھا لڑکی کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ماں باپ کے پاس جانا چاہتی ہے۔۔

گرفتار ملزم اکبر کھوسو کا کہنا ہے کہ ہماری شادی 4 فیبروری 2022 کو شادی ہوئی ہے جس کا ریکارڈ موجود ہے ڈہرکی پولیس کا کہنا ہے کہ بازیاب کرائی گئی لڑکی اور گرفتار شخص کا تعلق ڈیرہ غازخان سے ہے لڑکی کو شیشن کورٹ گھوٹکی میں پیش کیا تھا لڑکی نے والدین کے ساتھ رہنے کا بیان قلم بند کرانے کے کے بعد کورٹ نے والد مون قریشی کے حوالے کردیاتھا ہم پنجاب پولیس سے رابطہ کریںگے .