اسلام آباد (عابدعلی‌آرائیں ) پاکستان میں جبری طور پر لاپتہ کئے گئے 33نئے شہریوں کے لواحقین نے جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم کمیشن سے رجوع کیا ہے.

دوسری جانب ملک بھر سے جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم کمیشن نے نومبر میں 9 افراد کو ٹریس کرلیا جن میں سے سات خود ہی گھر پہنچ چکے ہیں اور دو افراد میں سے ایک جیل میں اورایک حراستی مرکز میں موجود ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے۔

ایگزیکٹ پریس انٹر نیشنل(ای پی اآئی) کودستیاب دستاویزات کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ جاویداقبال کی سربراہی مارچ 2011 میں قائم ہونے والے بازیابی کمیشن کو اس کے قیام سے اب تک مجموعی طور پر 10 ہزار 438لاپتہ افراد کی بازیابی کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن میں سے 8 ہزار1172درخواستیں نمٹادی گئی ہیں

گذشتہ ماہ نومبر میں کمیشن کو 33 نئے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے لواحقین کی درکواستیں موصول ہوئی ہیں جبکہ کمیشن نے 28 درخواستیں نمٹائی ہیں۔

یکم دسمبر کوکمیشن کے پاس زیر التو ا درخواستوں کی تعداد 2266 ہے۔کمیشن کی دستاویزات کے مطابق اب تک 286لاپتہ افراد کی لاشیں بھی مل چکی ہیں جون 2024کے بعد یکم دسمبر تک 9افراد کی لاشیں برآمد ہوچکی ہیں۔۔