اسلام آباد(ای پی آئی ) پاکستان وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت (فوسپاہ) اور پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس (پی این سی اے) کے اشتراک سے”کام کی جگہ پر ہراسانی، اس کی اقسام اور اثرات” کے موضوع پر آرٹ نمائش کا کامیاب انعقاد ۔

تقریب کا انعقاد پی این سی اے اسلام آباد میں کیا گیا جس میں پاکستان بھر کے طلبہ کی تخلیقی صلاحیتوں کی نمائش کی گئی، جنہوں نے اپنے فن کے ذریعے کام کی جگہ پر ہراسانی، اس کی مختلف اقسام اور اس کے افراد اور معاشرے پر گہرے اثرات کو اجاگر کیا۔16 دن کے صنفی بنیاد پر تشدد کے خاتمے کی مہم کے ایک حصے کے طور پر، فوسپاہ نے پاکستان بھر کے بیچلرز، ماسٹرز اور کالج کے طلبہ کے لیے ایک آرٹ مقابلے کا اہتمام کیا۔

اس نمائش میں ایسے فن پاروں کو پیش کیا گیا جو کام کی جگہ پر ہراسانی کے چیلنجز اور مزاحمت کی عکاسی کرتے ہیں۔ اس تقریب میں فوسپاہ کے ملک گیر آرٹ مقابلے کے فاتحین کو اعزازات سے نوازا گیا، جن کے فن پارے تخلیقی صلاحیت، جذباتی گہرائی، اور تبدیلی کے پیغام کی وجہ سے نمایاں ہوئے۔اس نمائش میں معزز مہمانوں نے شرکت کی جن میں شامل تھے:محترمہ فوزیہ وقار، وفاقی محتسب برائے کام کی جگہ پر ہراسانی (فوسپاہ)جناب ایوب جمالی، ڈائریکٹر جنرل، پی این سی اےجناب حسن ناصر جامی، سیکریٹری، نیشنل ہیریٹیج اینڈ کلچر ڈویژناپنے خطاب میں،

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حسن ناصر جامی نے کہا:”یہ نمائش اس بات کا ثبوت ہے کہ آرٹ آگاہی پیدا کرنے اور تبدیلی لانے میں کس قدر مؤثر ہے۔ ان نوجوان فنکاروں کی تخلیقی صلاحیت اور ہمت ہمیں اس ذمہ داری کی یاد دلاتی ہے کہ ہمیں کام کی جگہ پر ہراسانی کا خاتمہ کرنا ہے اور ہر ایک کے لیے وقار کو یقینی بنانا ہے۔”

ایوب جمالی، ڈائریکٹر جنرل پی این سی اے، نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا:”پی این سی اے کو فوسپاہ کے ساتھ اس اہم تقریب کے انعقاد پر فخر ہے۔ آرٹ سرحدوں سے ماورا ہوتا ہے اور ایسے انداز میں بات کرتا ہے جو الفاظ نہیں کر سکتے۔”یہ تقریب طلبہ، اساتذہ، اور سول سوسائٹی کے اراکین سمیت متنوع حاضرین کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب رہی، جو ان فن پاروں میں پیش کیے گئے اثر انگیز بیانیوں سے جڑنے اور انہیں سراہنے کے لیے اکٹھے ہوئے۔