اسلام آباد(ای پی آئی ) وفاقی وزیر قانون و انصاف اور انسانی حقوق سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے 11 دسمبر 2024 کو اسلام آباد میں ملائیشین ہائی کمیشن کی کمشنر محترمہ میری رابرٹ اور ان کے وفد سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملائیشیا میں پاکستانی قیدیوں کو درپیش مسائل اور دوطرفہ تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

10 دسمبر 2024 کو عالمی یوم انسانی حقوق کے موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے بیرون ملک پاکستانی شہریوں کے حقوق کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ملائیشیا سے قیدیوں کی وطن واپسی کو ترجیح دی جائے گی اور وفاقی وزیر قانون و انصاف اور انسانی حقوق کو وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ کے ساتھ مل کر قانونی تقاضے جلد مکمل کرنے کی ہدایت دی۔

ملاقات میں پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو حتمی شکل دینے پر بھی بات چیت ہوئی۔ اس معاہدے کی منظوری کے بعد پاکستانی قیدی اپنی باقی سزا پاکستان میں پوری کر سکیں گے، جو دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اور دوستانہ تعلقات کی عکاسی ہے۔

سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے اس معاہدے کو تیزی سے مکمل کرنے کے لیے ملائیشین حکام، بشمول نائب وزیر اعظم، کے ساتھ قریبی تعاون کے عزم کا اظہار کیا۔ یہ اقدامات پاکستان کی قومی امیگریشن اور ویلفیئر پالیسی کے عین مطابق ہیں، جو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے تحفظ اور فلاح و بہبود کو ترجیح دیتی ہے۔ حکومت، تارکین وطن کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے، ان کے حقوق کے تحفظ، بشمول غیر دستاویزی کارکنوں اور بیرون ملک قیدیوں، کے لیے پرعزم ہے۔

ملائیشین وفد نے قیدیوں کے لیے قانونی مدد تک محدود رسائی اور رابطے کی رکاوٹوں جیسے مسائل کے حل کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔ دونوں فریقین نے قیدیوں کی فلاح و بہبود کے لیے مدد کے نظام کو مضبوط کرنے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔ وزارت انسانی حقوق اور نیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق (NCHR) نے وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ کے تعاون سے ملائیشیا میں پاکستانی قیدیوں کے لیے قونصلر سپورٹ کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات مرتب کیے ہیں۔

ان اقدامات میں قانونی نمائندگی، ترجمہ خدمات کی فراہمی، اور منصفانہ قانونی عمل کے لیے وکالت شامل ہے۔ یہ اقدام انسانی حقوق کے تحفظ اور مضبوط دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے عزم کو اجاگر کرتا ہے، تاکہ اپنے شہریوں کی عزت اور فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جا سکے۔