اسلام آباد(ای پی آئی) رہنما جماعت اسلامی سابق سینیٹر مشتاق احمد خان نے ڈاکٹر عافیہ سے متعلق ن لیگی رہنما رانا ثنااللہ کے اس بیان پر سخت ردعمل دیا ہے جس میں رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ امریکہ ڈاکٹر عافیہ کو رہا کرے تو عمران خان کی رہائی کا سوچ سکتے ہیں۔
مشتاق احمد خان نے سوشل میڈیا پر ردعمل میں کہا ہے کہ خدا کیلئے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا کیس اپنے سیاسی مقاصد کے بھینٹ نہ چڑھائیں۔یہ بیان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس سے حکومتی فرار کی کوشش ہے۔
ڈاکٹر عافیہ صدیقی clemency petition پر بہت آسانی سے آج کل رہا ہوسکتی ہیں لیکن موجودہ حکومت مجرمانہ غفلت سے کام لے رہی ہے،امریکی صدر بائیڈن اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے 8000 سے زائد معافیاں اب تک دے چکے ہیں،معافی پانے والوں میں سزائے موت کے قیدی اور جاسوس بھی شامل ہیں لیکن چونکہ موجودہ حکومت ڈاکٹر عافیہ کی وکیل/مدعی نہیں بن رہی اس لئے عافیہ کو ابھی تک معافی نہیں مل سکی.
انہوں نے کہاکہ ڈاکٹرعافیہ 7941 دنوں سے قید میں ہیں،بدترین تشدد کا سامنا کررہی ہے،ان کی صحت گر رہی ہے اور ان کی زندگی کو خطرہ ہے، براہ کرم اب بھی وقت ہے،پاکستان کے پارلیمنٹ سے قرارداد پاس کرکے بائیڈن انتظامیہ سے رہائی کی اپیل کریں اور اسی قرارداد کو ہاتھ میں لیکر وزیر خارجہ اسحاق ڈار فوری امریکہ جائے اور براہ راست بائیڈن انتظامیہ سے رہائی کے ایک نکاتی ایجنڈے پر بات کرے۔ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا وعدہ میاں نواز شریف ان کے مرحومہ والدہ سے ڈاکٹر عافیہ کے گھر جاکر 10 سال پہلے کرچکے ہیں اس وقت عمران خان کا کوئی ایشو نہیں تھا۔
مشتاق خان نے کہاکہ اگر یہ نہیں کرسکتے تو عمران خان کے ایشو کو بیچ میں لاکر ڈاکٹر عافیہ اور ان کے خاندان اور ڈاکٹر عافیہ سے محبت کرنے والوں کروڑوں پاکستانیوں کے زخموں پر نمک پاشی نہ کریں۔
مشتاق احمد خان نے کہاکہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کا باغی اور اسٹیبلشمنٹ کا قیدی ہے۔ان کو ان کے سیاسی موقف کی وجہ سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے،ان کا مینڈیٹ چوری کیا گیا ہے اور انکی پارٹی ،پارٹی لیڈرشپ اور ورکرز کو دبایا جارہا ہےان کو عافیہ کیس کے ساتھ نتھی کرنے کا کوئی تک نہیں بنتا،قانوں کیمطابق انصاف ان کا حق ہے اور ان کو انصاف دینا ریاست کا فرض ہے۔