اسلام آباد(ای پی آئی) وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت نے ساتھی خاتون ملازم کو ہراساں کرنے پر نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ کے ملازم زبیر سومرو کو ملازمت سے برطرف کرنے کا حکم سنادیا.
خواتین کو کام کی جگہ پر ہراسگی سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے وفاقی محتسب (فوسپاہ) محترمہ فوزیہ وقار نے کام کی جگہ پر ہراسگی کے خلاف سخت اقدام کرتے ہوئے نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ (این آئی سی ایل) کے ملازم زبیر سومرو کو تحفظ برائے خواتین ہراسگی ایکٹ 2010 کی شق 4(4)(ii)(d) کے تحت ملازمت سے برطرف کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہ شکایت این آئی سی ایل کی ایک ملازمہ، سعدیہ زمان نے درج کرائی تھی، جنہوں نے الزام لگایا تھا کہ ملزم نے ان کو ہراساں کیا اور انہیں فون پر بدتمیزی اور گالم گلوچ دی تھیں۔ انہوں نے ہراسگی اور بدسلوکی کے خلاف انصاف کا مطالبہ کیا۔
مکمل انکوائری کے بعد وفاقی محتسب نے قانون کے تحت سزا سناتے ہوئے ملزم کو ملازمت سے برطرف کرنے کا حکم دیا۔ اس کے علاوہ این آئی سی ایل نے زبیر سومرو کو ان کی ملازمت سے برطرف کر دیا ہے۔
یہ فیصلہ فوسپاہ کے اس عزم کو ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان بھر میں خواتین کے لیے محفوظ اور ہراسگی سے پاک کام کی جگہوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ تحفظ برائے انسداد ہراسیت ایکٹ 2010 متاثرہ افراد کو ہراسگی کے واقعات کی رپورٹ کرنے اور فوری اور منصفانہ انصاف کو یقینی بنانے کے لیے بااختیار بناتا ہے۔