اسلام آباد(محمداکرم عابد) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات میں حکومتی کی طرف سے سرکاری میڈیا کی کارکردگی پر اظہارعدم اطمینان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پی ٹی وی پر خاندانوں کا راج ہے ۔ریڈیو پاکستان میں 300 گھوسٹ پینشنرز کا انکشاف ہوا۔ گھوسٹ پینشنرز کے کیسز ایف ائی اے کو بھجوا دیے گئے۔

وزیر اطلاعات عطا تارر نے پی ٹی وی کو جعلی ڈگریوں والے ملازمین اور افسران کی جلد بیدخلی کا اعلان کر دیا۔جب کہ آئی سی سی میں بھارتی عہدیدارکے آنے کے پیش نظر پاکستان نے جلد واجبات کی ادائیگی کردی ۔ 31 جنوری تک ڈگریوں کی تصدیق مکمل کر لی جائے گی۔

وزیراطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ پی ٹی وی کے ملازمین کی تنخواہوں میں تاخیر آئی سی سی کی ادائیگیاں کرنے کے لیے ہوئی۔۔ پی ٹی وی ملازمین کی تنخواہیں نہ روکتے تو پاکستانی عوام چیمپینز ٹرافی دیکھنے سے محروم رہ جاتے۔چیئرمین پولین بلوچ کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس ریڈیو پاکستان میں ہوا۔

پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والی رکن کمیٹی سحر کامران نے پی ٹی وی میں حالیہ بھرتی اینکرز کی تفصیلات پیش کرنے کا مطالبہ کردیااور کہا کہ پی ٹی وی کا حال بھی اسٹیل ملز سے بدتر ہو گیا ہے۔ نئی بھرتیاں کی جا رہی ہیں لیکن ملازمین کو تنخواہیں نہیں دی جا رہیں۔ پی ٹی وی میں یو ٹیوبرز کو لا کر بٹھا دیا گیا ہے۔

وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا کہ سابقہ ادوارمیں پی ٹی وی میں وہ اینکر رکھے جاتے تھے جن کی شکل وزیر کو پسند ہوتی تھی، ہم نے ایسے سارے پروگرامز بند کیے اور پرائیویٹ میڈیا سے اینکرز بھرتی کیے۔اب اپوزیشن کی سننی جاتی ہے ان کے حق میں بولنے والے تجزیہ کار بھی پی ٹی وی کے پروگرامز میں آتے ہیں۔ اگر کوئی سفارشی بھرتی ہوئے تھے ان کے نام بھی میں نہیں جانتا تھا۔ گزشتہ دور میں ایک ریسرچر کو اٹھا کر اینکر بنا دیا گیا تھا۔ ہم نے اینکرز کو کہا ہے کہ جو اشتہار آپ لے کر آئیں گے ان پر آپ کو کمیشن دیا جائے گا۔

وزیراطلاعات کا کہناتھا کہ اسوقت پی ٹی وی میں 12 لاکھ روپے ماہانہ سے اوپر کوئی اینکر نہیں ہے۔ میں نے نجی چینلز سے اینکر لا کر مالکان سے تلخیاں مول لیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی وی کے ذمہ آئی سی سی کی ادائیگیاں ایک ارب روپے سے تجاوز کر گئی تھیں۔ میچ کے دوران اچانک براہ راست نشریات بند کردی گئیں، معلوم ہو اکہ آئی سی سی کی ادائیگیاں نہ ہونے کی وجہ سے ایسا ہوا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی وی ملازمین کو دسمبر کی تنخواہ جنوری کے آخر میں آئی سی سی ادائیگیوں کی وجہ سے دی گئیں۔ کمیٹی اجلاس میں یہ بھی بازگشت سنائی دی کہ آئی سی سی میں بھارتی عہدیدار آچکے تھے سوچا گیا کوئی اور مسئلہ کھڑا نہ ہوجائے سارے واجبات دے دیے گئے یاد رہے کہ اس وقت آئی سی سی چیئرمین جے شاہ ہیں سابقہ بھارتی وزیرداخلہ امیت شاہ کے بیٹے ہیں پاکستان نے بھارت کی طرف سے کسی بھی ممکنہ ناخوشگوارصورتحال پیدا کرنے کے پیش نظر آئی سی سی سے تعلقات کار کے حوالے سے اہم اقدامات کئے ہیں ۔

اجلاس میں وزیراطلاعات نے یہ بھی کہا کہ میں نے پی ٹی وی انتظامیہ کو کہا کہ تنخواہ بے شک لیٹ ہو جائے پاکستانی قوم چیمپینز ٹرافی ضرور دیکھے گی۔پی ٹی وی میں تمام ملازمین کی ڈگریوں کی تصدیق کا فیصلہ کیا گیا ہے، جعلی ڈگری والے 200 ملازمین نکالنے پڑے تو ضرور نکالوں گا۔ مالی بھرتی ہونے والے کو ایسو سی ایٹ پروڈیوسر لگایا گیا تھا۔ میں نے پی ٹی وی میں لابیز کو توڑنا ہے۔ پی ٹی وی میں "نیور گو ہوم” کی پالیسی چل رہی تھی۔ ملازمین یا افسران کو ریٹائر ہونے پر دوبارہ بھاری تنخواہوں پر بھرتی کیا جاتا تھا، حال ہی میں ایسے 12 افراد کو فارغ کیا گیا ہے۔

اجلاس میں یہ بھی کیا گیا کہ کئی خاندان پی ٹی وی میں بھرتی ہوئے بائیومیٹرک میں انگوٹھے لگتے ہیں ۔ ایک کے بعد ایک عزیز رشتہ دار کے۔ کمیٹی نے پیمرا ترمیمی بل کے تحت انٹرٹینمنٹ چینلز کے ڈراموں اور اشتہاروں کیلئے بھی ایک سینسر بورڈ قائم کرنے کی تجاویز کا جائزہ لیا ۔

آسیہ ناز نے کہا کہ ایسے ڈرامے اور اشتہار بھی چلائے جا رہے ہیں جو فیملی کے ساتھ نہیں دیکھے جا سکتے۔ پیمرا ترمیمی بل پر ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ۔ذیلی کمیٹی انٹرٹینمنٹ چینلز کے نمائندوں کا موقف بھی سنے گی۔

ریڈیو پاکستان کے بحالی منصوبے پر بریفنگ میں ڈی جی سعید احمد نے کہا کہ ریڈیو پاکستان پہلے 61کروڑ سالانہ کماتا تھا اب ایک ارب کا ہدف رکھا ہے۔ ریڈیو پاکستان کی غیر استعمال شدہ بلڈنگز کو کرائے پر دیا جائے گا۔ ریڈیو پاکستان کی تمام بلڈنگز کو سولر پر منتقل کرینگے۔ ریڈیو پاکستان کا روات میں 300 کلو واٹ کا سولر سسٹم نصب کر دیا گیا ہے۔ اجلاس کے دوران ریڈیو پاکستان میں 300 گھوسٹ پینشنرز کا انکشاف ہوا۔

ڈی جی ریڈیو نے بتایا کہ ریڈیو پاکستان کے 3800 پینشنرز میں سے تین سو گھوسٹ پینشنر تھے۔ ہم گھوسٹ پینشنرز کی نشاندہی کر کے کیسز ایف آئی اے کو بھجوا رہے ہیں۔ قائمہ کمیٹی نے ریڈیو پاکستان کی کرایے پر دی گئی عمارتوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ چیمپئن ٹرافی کا پاکستان آنا ہمارے لئے باعث اعزاز ہے، کئی سالوں بعد پاکستان میں بڑے ایونٹس کا آغاز ہو رہا ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے بعد سپورٹس کا میگا ایونٹ پاکستان میں کھیلا جائے گا۔ماضی میں پاکستان میں کھیل کے میدان ویران ہو گئے تھے، وزیر اطلاعات
پی ٹی وی نیشنل براڈ کاسٹر ہے، پی ٹی وی سپورٹس کی ریٹنگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہاکہ آئی سی سی کے رائٹس کے حصول کے لئے بروقت ادائیگی کی، ان کی تمام شرائط پوری کی ہیں،پی ٹی وی آئی سی سی کے تمام میچز دکھائے گا،کرکٹ نشریات کے لئے اچھا پینل ترتیب دے رہے ہیں، شعیب اختر، شعیب ملک سمیت دیگر سٹارز کو سکرین پر لایا جائے گا،پی ٹی وی سپورٹس کو مزید آگے بڑھائیں گے، ماضی میں پی ٹی وی سپورٹس کے اندر معاملات درست نہیں تھے،

عطا تارڑ کا کہنا تھاکہ ماضی میں پی ٹی وی کے اندر اس طرح ریفارمز نہیں کی گئیں جس طرح ہونی چاہئے تھیں،آئی سی سی کی ادائیگیوں کے حوالے سے کوئی لائحہ عمل نہیں تھا، ہماری کوشش ہے کہ شفاف نظام کے تحت سپورٹس چینل کو بحال کیا جائے، ریڈیو پاکستان میں آن لائن پنشن کا اچھا نظام متعارف کرایا گیا ہے،

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ گھوسٹ ملازمین کی شناخت کرنے والے افسران شاباش کے مستحق ہیں ۔گھوسٹ ملازمین کو نکال کر قوم کا پیسہ بچایا ہے، باقی اداروں میں بھی اس طرح کام کرنے کی ضرورت ہے،پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان میں مثبت تبدیلی دیکھنے میں آئے گی۔