1
وزیر خزانہ کی سی سی پی کو مستحکم کرنے کی یقین دہانی، مارکیٹ استحکام پر اعلیٰ سطحی اجلاس،سی سی پی کے مطابق یہ یقین دہانی انہوں نے منگل کو کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان کی کارکردگی اور مارکیٹوں میں استحکام اور شفافیت کے لیے کیے گئے اقدامات کا جائزہ لینے سے متعلق منعقدہ اعلٰی سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں چیئرمین سی سی پی ڈاکٹر کبیر سدھو اور ممبران نے شرکت کی اس کے علاوہ اسپیشل سیکرٹری فنانس اور فنانس ڈویژن کے دیگر سینئر حکام بھی موجود تھے۔ اجلاس وزیر خزانہ کے دسمبر 2024 کے پہلے ہفتے میں کمپٹیشن کمیشن کے دورے کے تسلسل میں منعقد ہوا، وزیر خزانہ نے کمپٹیشن کمیشن کے مختلف محکموں کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا۔ کمیشن کے ممبران نے اپنے اپنے شعبے کی کارکردگی پر وزیر خزانہ کو بریفنگ دی۔وزیر خزانہ نے حکومت کی جانب سے کمپٹیشن کمیشن کو مضبوط اور مستحکم کرنے کے لیے مکمل تعاون کا یقین دلایا، چیئرمین کمپٹیشن کمیشن ڈاکٹر کبیر احمد سدھو نے وزیر خزانہ کو مارکیٹ کی موثر مانیٹرنگ اور کمیشن کی انفورسمنٹ کی سرگرمیوں، بشمول کارٹلائزیشن اور تجارتی گٹھ جوڑ کی نشاندہی اور تدارک کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی۔
2
بانی پی ٹی آئی سے جیل میں تینوں بہنوں اور 6 وکلاء کی ملاقاتیں، اہلیہ سے ملاقات نہیں کرائی گئی.بانی پی ٹی آئی سے ان کی تین بہنوں علیمہ خان، عظمی خانم اور نورین خان کی ملاقات اڈیالہ جیل کے کانفرنس روم میں کرائی گئی، فیملی ممبران کے ساتھ یہ ملاقات 45 منٹ تک جاری رہی۔بانی پی ٹی آئی سے جیل میں 6 وکلاء کی بھی ملاقات کرائی گئی، ملاقات کرنے والے وکلاء میں فیصل چوہدری، خالد یوسف چوہدری، فتح اللہ برکی، ملک وحید انجم، عرفان نیازی اور پرویز اقبال شامل تھے۔ وکلاء سے ملاقات کے دوران بانی پی ٹی آئی نے مقدمات کے حوالے سے تفصیلات حاصل کیں، 45 منٹ کی ملاقات کے بعد وکلاء جیل سے روانہ ہوگئے۔
3
بانی چیئرمین عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے سیاسی استحکام پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہر کسی کو اپنی ناک سے پیچھے دیکھنا ہوگا، بانی نے خط لکھ کر ابتدا کر دی ہے۔ آج ایس او پی کے تحت فیملی اور وکلا کی ملاقات کرائی گی لیکن بشریٰ بی بی کی ملاقات بانی سے نہیں کرائی گی، جس کی مذمت کرتے ہیں۔ عدالتی احکامات کے باوجود بشریٰ بی بی کی ملاقات نہیں کرائی گئی، اس قسم کی حرکتوں سے کسی کا بھلا نہیں ہوتا، بشریٰ بی بی کو قید تنہائی میں رکھا گیا ہے لیکن قانون کے مطابق بھی بشریٰ بی بی کو ملاقات کی اجازت ہے۔اس حکومت کی جانب سے ہماری خواتین کارکنوں کو ہراساں کیا گیا، پولیس گردی اور اب جیل گردی کی جا رہی ہے، بانی نے خط میں لکھا جو حکم عدولی ہوتی ہے اس کا نزلہ اسٹیبلشمینٹ پر گر رہا ہے۔کچھ ایسے لوگ ہیں جو ملک میں سیاسی عدم استحکام ختم نہیں ہونے دے رہے، بانی نے پیغام دیا کہ فوج ہماری ہے اور قوم متحد ہوکر فوج کے پیچھے کھڑی ہو۔ کل جو پالیسی تبدیلی کی بات کی گئی آج اس کی کھلی خلاف ورزی کی گئی۔8 فروری کو عوامی مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہم 8 فروری کو یوم سیاہ منائیں گے، آج کے جنرل ڈائر کی دھمکیوں سے ہم بلکل نہیں ڈرتے، ہم آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنا اختجاج ریکارڈ کرائیں گے۔بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کی اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو
4
حکومت کا حاجیوں کو اخراجات میں بچی رقم واپس کرنے کا اعلان،وفاقی وزیربرائے مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے گزشتہ سال حج پر گئے لوگوں کو 20 ہزار سے لے کر ایک لاکھ روپے تک واپس کرنے کا اعلان کردیا، انہوں نے یہ بھی کہا کہ جتنا سستا حج ہم کرارہے ہیں دنیا میں اتنا سستا حج کہیں نہیں ہوتا۔ قوم کو خوش خبری دینا چاہتا ہوں کہ پچھلے سال جتنے بھی حاجی گئے تھے انہیں ریفنڈ دے رہے ہیں، پچھلے سال حج کرنے والوں کو 20 ہزار روپے سے لے کر ایک لاکھ روپے تک واپس ملیں گے، اس سال بھی حاجیوں کو بہترین سہولیات فراہم کریں گے، اس سال حج کے اخراجات بڑھائے نہیں گئے۔ایڈیشنل سیکریٹری مذہبی امور نے رقوم واپسی کی تفصیلات پیش کیں کہ کسی حاجی کو ایک لاکھ روپے اور کسی حاجی کو بیس ہزار روپے ملیں گے، ایک لاکھ چالیس ہزار روپے صرف تین فیصد حجاج کو واپس ملیں گے، 75ہزار روپے 23 فیصد حاجیوں کو ملیں گے اسی طرح تین ہزار حاجیوں کو 50 ہزار روپے واپس ملیں گے۔ حج کے لیے 10 لاکھ 50 ہزار روپے سے لے کر 11 لاکھ 75 ہزار روپے تک لے رہے ہیں، اس حج میں بھی اگر بچت ہوگئی تو ان حاجیوں کو پیسے واپس ملیں گے،جمعہ تک حاجیوں کے اکاؤنٹ میں پیسے واپس آنا شروع ہوجائیں گے۔
5
چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی نے اسلام آباد میں جاپان کے سفیر اکامٹسو سوئچی سے ملاقات کی۔ پاکستان جاپان کے ساتھ دو طرفہ تعاون اور رابطہ کاری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی ایک تاریخی حیثیت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ملکوں نے مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے، اور جاپان نے پاکستان کو سیلاب اور قدرتی آفات کے دوران مدد فراہم کی، جس کے لیے پاکستان شکر گزار ہے۔ وہ دو طرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے خواہاں ہیں، انہوں نے جاپان کی تعلیم اور فلاحی کاموں میں مسلسل حمایت کو قابل تعریف قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور جاپان کے سفارتی تعلقات 1952 میں قائم ہوئے تھے اور دونوں ممالک ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے آئے ہیں۔ چیئرمین سینٹ نے اپنے وزیراعظم کے دور میں جاپان کی قیادت کے ساتھ وقتاً فوقتاً ملاقاتوں کا بھی ذکر کیا۔ دو طرفہ تجارت کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے اور عوامی سطح پر روابط کو بڑھانا انتہائی اہم ہے۔ پاکستان جاپان فرینڈ شپ فورم کی 2018 میں بنیاد رکھنے کو ایک اچھا قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس فورم نے عوامی سطح پر روابط کو فروغ دینے میں مدد کی۔ سید یوسف رضا گیلانی نے پارلیمانی وفود کے تبادلوں میں تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیا، جس سے عوامی رابطہ کاری کو تقویت ملے گی۔پارلیمانی سفارت کاری کے تحت تعلقات کو ادارہ جاتی شکل دی جا سکتی ہے اور پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ بھی قائم ہو چکا ہے۔چیئرمین سینٹ نے تعلیم، ٹیکنالوجی، زراعت اور دیگر شعبوں میں جاپان کے تجربات سے استفادہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین بین الاقوامی فورمز پر بہترین تعاون ایک دوسرے پر اعتماد کا مظہر ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ علاقائی سلامتی پاکستان اور جاپان کا مشترکہ عزم ہے اور مسائل کا حل ڈائیلاگ اور باہمی تعاون سے ممکن ہے، جو خطے کی ترقی کا ضامن ہے۔
6
ڈی آئی خان میں مسلح افراد نے پولیو ٹیم اور پولیس پر فائرنگ کردی۔ حملے کے بعد پولیس اور شرپسندوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے، مسلح افراد نے پولیس پر اندھا دھند فائرنگ کی ہے جس سے علاقے میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔اطلاعات کے مطابق دہشت گردوں کی بھاری فائرنگ کے باعث علاقے میں صورتحال کشیدہ ہونے ہوگئی ہے، پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع کی طرف روانہ کردی گئی ہے جس کے بعد صورتحال مزید واضح ہوگی اور دو طرفہ ہوئے کسی بھی نقصان کا معلوم ہوسکے گا۔
7
پارلیمنٹیرینز کے بعد وفاقی وزراء کی تنخواہوں میں بھی بڑے اضافے کا امکان ہے جس کی سمری تیاری کرلی گئی۔ وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کے الاؤنس اور تنخواہوں کے ایکٹ 1975ء میں ترمیم کا فیصلہ کیا گیا ہے، ترمیم 1975ء کے ایکٹ کی شق تین میں کی جائے گی۔شق تین وزراء کی تنخواہوں سے متعلق ہے، تنخواہوں میں اضافے کی سمری کی منظوری کا اب سرکولیشن کے ذریعے امکان ہے، اس وقت وفاقی وزیر کی تنخواہ دو لاکھ اور وزیر مملکت کی تنخواہ 1 لاکھ 80 ہزار ہے جب کہ وزراء کے الاؤنس، گاڑی، دفتر وغیرہ تنخواہوں کے علاوہ ہیں۔