اسلام آباد(محمداکرم عابد) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں حکومت نے سندھ کی مشاورت سے مصطفے عامرقتل کیس کراچی پر جے آئی ٹی بنانے کا اعلان کردیا جب کہ سندھ بلوچستان سے کمیٹی کے پانچ ارکان پر مشتمل ایک سپشل کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔

کراچی سے تعلق رکھنے والے ارکان نے مجرمان کے فرارہونے کا خدشہ ظاہرکرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے اس سنگین کیس کے حوالے سے طاقتورشخصیات کو بے نقاب کیا جائے۔ بائیس سال کا لڑکے کا تنہایہ کام نہیں کرسکتا،500لیب ٹاپ،ڈارک ویب ،کرپٹوکرنسی،کورئیرسے کراچی منشیات سمگلنگ کے معاملات ہیں بعض ملک سے فرار ہوچکے ہیں ارکان کا کہنا تھاکہ فوری طورپرسائبر،ایف آئی اے ٹیمیں کراچی روانہ کی جائیں روزانہ کی بنیادپر تحقیقات ضروری ہیں ورنہ شواہدمٹادیئے جائیں گے ۔

جمعہ 28فروری کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس راجہ خرم شہزاد نوازکی صدارت میں منعقدہوا۔سانحہ اکوڑہ خٹک کے مذمت کرتے ہوئے اجلاس میں سابق ایم این اے حامدالحق حقانی اور دیگر شہداکے لئے دعا کی گئی ۔کم عمر شادی سے متعلق بل کمیٹی انسانی حقوق کوارسال کردیا گیا بل کی محرک سحرکامران نے کہا کہ رائے مانگی گئی تھی مگر آج تک جواب نہ آیا۔مذہبی امور۔داخلہ کمیٹیوں میں زیر گردشِ۔شدید احتجاج کرتی ہوں کوئی تو فیصلہ کریں۔بل کمیٹی انسانی حقوق کے سپردکردیاگیا۔

مصطفے عامرقتل کیس پر آئی جی سندھ بریفنگ کے لئے پیش نہ ہوسکے ۔ان کا کوئی نمائندہ بھی نہ آیا۔عبدالقادر پٹیل ،آغارفیع دیگر نے کہا کہ سنجیدگی سے نوٹس لیں۔کراچی سے ارکان نے کہا کہ اگرچہ یہ معاملہ صوبائی ہے۔ لیکن سنسنی خیز انکشافات کا سلسلہ جاری ہے وفاقی اداروں کو اب تک حرکت میں آنا چاہیئے تھا ۔عبدالقادرپٹیل نے کہا وسیع کال سنٹر تھا ۔کرپٹوکر سی، لاتعداد اکاؤنٹس تھے ۔ سی آئی اے کراچی کا کا بیان ہے کہ کیلے فورنیا ٹائپ منشیات اسلام آباد سے کورئیر سے کراچی سمگل ہورہی تھی۔ ایف آئی اے کا معاملہ تو بن گیا کاروائی شروع ہوجانی چاہیے تھی۔

عبدالقادر پٹیل نے کہا ایسا سنگین جرم کسی اور ملک میں ہوتا تواب تک سارے اادرے حرکت میں آجاتے، ڈارک ویب سے ادائیگی کرپٹوکرنسی کے معاملات ہیں۔اجلاس میںسائیبرکرائم کے نمائندوں نے تحقیقات کا اعلان کردیا اور کہا کہ کیس تاحال سندھ سے ہے آیا نہیں ہے َ۔ارکان نے اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ اب تک ازخودنوٹس ہونا چاہیے تھا۔

کمیٹی نے ایف آئی اے سائبرکرائم ، اے این ایف سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ روزانہ تحقیقات ہوں۔عبدالقادرپٹیل نے کہا کہ معاملات کو گھما پھرا کے پورا کردیں گے بائیس سال کا لڑکاناممکن ہے تنہا یہ لام کیا ہو ۔ ڈیفینس کاعلاقہ ہے ۔کمیٹی نے طاقتورشخصیا ت کوبے نقاب کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

آغا رفیع نے کہا کہ معاملات خواہد کوخراب کئیے جارہے 500لیب ٹائپ تھے۔ارکان نے مزید کہا کہ ملزمان فرار ہورہے ہیں کراچی کے ارکان پر سب کمیٹی بنا نے پر اتفاق ہوا ہے ۔خواجہ اظہار۔عبدالقادرپٹیل۔رفیع اللہ، جمال رئیسانی و دیگر ارکان پر مشتمل ہوگی ۔
سپشل سیکرٹری نے کہا کہ جے آئی ٹی بنائی جائے سندھ حکومت سے بات کی جائے گی روازنہ تحقیقات ضروری ہیں ۔ سیکرٹری نے کہا کہ لیب ٹاپ کا فرانزک تفتیش ہوگا ۔کراچی میں ٹیمیں موجودہیں ۔اجلاس میں پی ایس ڈی پی پر بھی بریفنگ دی گئی۔