فیصل آباد (ای پی آئی ) معروف تجزیہ نگار اور صحافی ارشاد بھٹی کو انٹرویو دیتے ہوئے معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے کہا ہے کہ عمران خان کی ریاست مدینہ کی نیت پر کوئی شک نہیں وہ ایک سچا ، ،دیانتدار اور مومن آدمی ہے

انھوں نے کہا کہ رہاست مدینہ کوئی بلڈنگ تو ہے نہیں جو اس نے بنانی تھی وہ تو لوگوں کے تعاون سے بننی تھی،جھوٹ چھوڑیں ،زناء چھوڑیں ،شراب چھوڑیں ،جواء ،قتل ،لڑائیاں چھوڑیں ،اس سے ریاست مدینہ بنتی ہے ناکہ کوئی بلڈنگ ہے جو کھڑی کر کے وہ یہ کہتا کہ یہ ریاست مدینہ ہے

انھوں نے بانی پی ٹی آئی کے جیل کاٹنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ مجھے سو فیصد یقین تھا کہ وہ جیل کاٹ لے گا کیونکہ جو اس کے ساتھ ملاقاتیں ہوئیں تو اس کا عزم دیکھا اس سے مجھے اندازہ ہو گیا تھا کہ یہ کبھی ڈیل نہیں کرے گا ، انھوں نے کہا کہ اگر اڈیالہ جیل میں ملاقات کرنے دیں تو ضرور جاؤں گا اور کہونگا ،شاباش، کمال کر دیا تاریخ بدل دی تم نے ۔۔

انھوں نے کہا کہ آپ خود سوچیں کہ اس عمر میں استقامت دیکھی ہے کسی میں ؟ یہ تو اللہ کے خوف اور یقین کے سوا کوئی یہ کیسے کر سکتا ہے ،مولانا طارق جمیل نے ارشاد بھٹی کی جانب سے عمران خان پر تنقید کے سوال کے جواب میں کہا کہ لوگوں کی زبانوں کو آپ بند نہیں کر سکتے ، انھوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اللہ پاکستان کے حالات بدلے گا ،کئی لوگ باہر جانے کا کہتے ہیں تو میں کہتا ہوں نہ جاؤ انشاء اللہ اللہ حالات بدلے گے ،

انھوں نے کہا کہ یہ ظالم و مظلوم کی کہانی بہت پرانی ہے پہلی کہانی کابیل کے ظلم سے آبیل کی مظلومیت کی داستان شروع ہوئی اور آج تک چلی آرہی ہے اس کی (PEAK)ہے ہمیشہ ظلم مٹتا ہے اور مظلوم پنپتا ہے یہ اللہ کا قانون ہے اسے کوئی نہیں بدل سکتا دنیا میں سب سے بڑا ظلم جو انسانی سلطنت کو تباہ کر کے گیا چنگیز خان اور اس نے 22 فیصد دنیا کا علاقہ فتح کیا آج تک کوئی نہیں کر سکا مسلمانوں پر بھی اس کا نزلہ گرا ۔ مسلمان کا نا امید ہونا کفر ہے ،

انٹرویو میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف عدت میں نکاح کیس کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ جھوٹ کے ناپاؤں ہوتے ہیں نہ سر ہوتا ہے بھلا عدت کا بھی کوئی مقدمہ بن سکتا ہے انھوں نے کہا کہ اس میں صرف عورت کی گواہی چلتی ہے اور کسی کی گواہی نہیں چلتی، انھوں نے کہا کہ ایک کیس بھی کوئی سچا بتا دیں جو اس پر ہوا ہو اب اس کو جیل میں قید میں رکھنا ہے تو اس لئے یہ مقدمہ بھی بنایا گیا ۔

اس موقع پر توشہ خانہ کے حوالے سے سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ کہ جو شخص اپنی پوری جائیداد شوکت خانم کے نام کر چکا ہوں اور گھڑی کی قیمت بھی ادا کر چکا ہو تو یہ صرف اسے قید میں رکھنے کے لئے ہی سب کیا جا رہا ہے ..

سینئر تجزیہ ارشاد بھٹی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ میں اپ کو دیکھتا ہوں آپ نواز شریف کی کابینہ میں ہوتے ہیں دعائیں منگوا رے ہوتے ہیں آپ عمران خان کے ساتھ جپھیاں ڈال رہے ہوتے ہیں ،رو رو کر دعائیں منگواتے ہیں کلثوم نواز کا جنازہ پڑھانے جاتے ہیں کیا کسی عالم کو یہ زیب دیتا ہے جس کا جواب دیتے ہوئے مولانا طارق جمیل نے کہا کہ دعوت دینے کے لئے جانا چاہیے ، قرآن کہتا ہے کہ ابراہیم علیہ السلام نمرود کے پاس گئے،دعوت دینے گئے تھے ،

ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ میں نے کمایا کچھ نہیں ہے وراثتی ہے جو کچھ ہے میرا قصور اتنا ہی ہے میں مال دار گھر میں پیدا ہوا ہوں ،اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جو میں تمہیں نعمت دوں تمہارے اوپر نظر آنی چاہیے ، اللہ تعالیٰ اپنے بندے پر اپنی نعمت کا اثر دیکھنا چاہتا ہے اور ہمارے ذہن میں صرف دین کاتصور ہے فقیری والا یہ تو ادھورا ہے میرے نبیﷺ نے مالداروں کو بھی راستہ دیا ہے میڈیا کو بھی راستہ دیا ہے غریبوں کو بھی راستہ دیا ہے بادشاہوں کو بھی راستہ دیا ہے سب کے لئے میرے نبی ﷺ مکمل دین لے کر آئے ہیں ۔