اسلام آباد (ای پی‌آئی ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے 11 دن سے لاپتہ 2 بھائیوں کی بازیابی کیلئے دائردرخواست کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے.

حکم نامہ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے اس کی سکی آئندہ سماعت 7 اپریل کو مقرر کرتےہوئے کہا ہے کہ سیکرٹری دفاع ، سیکرٹری داخلہ اورآئی جی اسلام آباد 7 اپریل سے پہلے تفصیلی جواب جمع کرائیں

درخواست گزار والدہ آمینہ بشیر کی درخواست پر جسٹس انعام امین منہاس نے تحریری حکمنامہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دوران سماعت عدالتی حکم پر آئی جی اسلام آباد پیش ہوئے اور مزید وقت کی استدعا کی ،آئی جی نے عدالت کو بتایا ابھی کچھ ڈیپارٹمنٹس کی رپورٹس آنا باقی ہیں،عدالت کو بتایا گیا جب تک تمام رپورٹس نا آجائیں حتمی نتیجہ اخذ نہیں ہو سکتا ،

عدالت نے فیصلہ میں لکھا ہے کہ آئی جی اسلام آباد کو تفصیلی جواب جمع کرانے کے لئے 10 دن دئیے ہیں اور21 مارچ کو سیکریٹری دفاع و داخلہ کو 2 ہفتے میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کی اس لئے آئی جی کی رپورٹ کے بعد سیکرٹری دفاع و داخلہ کا جواب آنا ضروری ہے .

عدالت نے لکھا ہے کہ سیکرٹری دفاع و داخلہ 7 اپریل سے پہلے تفصیلی جواب جمع کرائیں.

فیصلے کے مطابق ایڈوکیٹ ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کیس کی پیروی کر رہے ہیں. یاد رہے کہ تحقیقاتی صحافی احمد نورانی کے دو بھائی 38 سالہ سیف الرحمن حیدر اور 30 سالہ محمد علی 19 مارچ پاکستان کے وفاقی دارالحکومت میں واقع انکے گھر سے اٹھائے گئے ہیں تاہم ابھی تک یہ پتہ نہیں چل سکا کہ وہ کہاں ہیں .ابھی تک ان کے اغوا یا گمشدگی کا مقدمہ بھی درج نہیں ہو سکا ہے.

دونوں لاپتہ بھائیوں کی والدہ امینہ بشیر نے اپنے بیٹوں کی بازیابی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے جس کی دو سماعتیں ہوچکی ہیں.