میرپورخاص(ای پی‌آئی ) میرپور خاص کی تحصیل سندھڑی میں ماں اور اس کے دو بچے گھر میں آگ سے جلاکر قتل کردیئے گئے، پولیس نے مقتول خاتون کے شوہر کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے، ملزم نے آگ لگا کر قتل کرنے کا اعتراف کر لیا، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی تشدد کی تصدیق ہوگئی.

تعلقہ سندھڑی کے گوٹھ ولی محمد منگریو میں حاملہ خاتون مریم بھیل، اس کے دو بیٹے خوشحال اور ہری لال گزشتہ روز گھر میں جل کر جاں بحق ہونے والے واقعے نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے .

سندھڑی پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والی خاتون کے شوہر ویجھو بھیل نے پولیس کے سامنے اپنی بیوی اور بچوں کو جلا کر قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے اس حوالے سے ایس ایچ او سندھڑی خدا بخش رانجھانی کا کہنا تھا کہ ملزم کو شبہ تھا کہ اس کی بیوی کا کسی دوسرے شخص سے معاشقہ چل رہا ہے جس کی وجہ سے اس نے یہ اقدام اٹھایا .

دریں اثناء مقتول خاتون کے بھائی گوردھن بھیل کی مدعیت میں سندھڑی پولیس اسٹیشن میں مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے جس میں اس نے موقف اختیار کیا ہے کہ اس کا بہنوئی اکثر اس کی بہن کو تشدد کا نشانہ بناتا تھا اور کہتا تھا کہ وہ اسے اور اس کے بچوں کو قتل کر دے گا وقوعہ کے روز ملزم نے میری بہن کو مارا پیٹا اور تشدد کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں جھونپڑی کو آگ لگا دی جس کے نتیجے میں حاملہ مریم اور دیگر دو بیٹے جھلس کر جاں بحق ہو گئے

دوسری جانب جل کر خاکستر ہونے والی خاتون کا پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹرز کے مطابق پوسٹ مارٹم کے دوران خاتون کے پیٹ سے مردہ بچہ بھی نکالا گیا ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ ابتدائی پوسٹ مارٹم سے معلوم ہوا کہ خاتون کی ایک ٹانگ کٹی ہوئی تھی جبکہ اس کے 5 سالہ بیٹے ہری لال پر تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں.

ڈاکٹر کے مطابق مرنے والوں کی نعشوں کے نمونے مکمل پوسٹ مارٹم رپورٹ کے لئے لیبارٹری بھجوا دیئے گئے ہیں۔