اسلام آباد (ای پی آئی )قومی کمیشن برائے صنعتی تعلقات کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی نے ر ممبر مصباح الحق کے ہمراہ یوم مئی کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ این آئی آر سی کے بنیادی مقاصد میں ملازمین اور مالکان کی تنازعات کا حل ہے، این آئی آر سی کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ صنعت کا پہیہ چلتا رہے اور مزدور کا چولہا چلتا رہے،

انھوں نے کہا کہ ماضی میں صرف جوڈیشل ورک پر ہی فوکس کرتے رہے، اب دیگر مقاصد کو مدنظر رکھ کر initiative لیا ہے، انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے تعاون سے یوم مئی پر انٹرنیشنل سیمینار کا انعقاد کیا جا رہا ہے،

مکمل تفصیل کے لئے اس لنک پر کلک کریں

چیئرمین شوکت صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس میں انٹرنیشنل سیمینار ہو گا جس میں ملک بھر کے مزدوروں کے قائدین شرکت کریں گےسپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججز سمیت اٹارنی جنرل اور وزیر قانون بھی سیمینار سے خطاب کریں گے،میڈیا سمیت تمام ایمپلائرز کو بھی سیمینار میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے، جنگ گروپ کے میر ابراہیم اور ڈان گروپ کے شکیل مسعود بھی اس کانفرنس میں شرکت کریں گے،

انھوں نے کہا کہ یہ سب کے لیے ایک موقع ہو گا کہ وہ یہ سمجھ سکیں کہ ورکرز اور مالکان کے درمیان تعلق میں خوبصورتی آنی چاہیے، لوگوں کا اعتماد بحال ہونے کے بعد اب این آئی آر سی میں کیسز دائر ہونے کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے جبکہ اب ویڈیو لنک کے ذریعے سماعتیں شروع کی ہیں جس سے زیر التوا کیسز کی تعداد کم ہوئی ہے،ای فائلنگ کا بھی منصوبہ لے کر آ رہے ہیں، ویب سائٹ پر اس کا پرفارما جاری کر دیا جائے گا،

شوکت صدیقی کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں سات کروڑ ورکرز ہیں لیکن صرف 13 سے 14 فیصد ورکرز کی تعریف میں نہیں آتے، ہماری کوشش ہو گی کہ تمام ورکرز کو اس Defination میں لایا جائے، بائیک رائیڈرز جو سارا دن کام کرتے ہیں، انہیں کوئی قانونی پروٹیکشن اور حقوق حاصل نہیں،