اسلام آباد (عابدعلی آرائیں) پاکستان میں عوام کے ووٹوں سے منتخب وزرائے اعظم کےلئے اپریل کامہینہ جمعہ اور بدھ کے دن کافی بھاری ثات ہوئے ہیں۔
یہ مہینہ چار وزرائے اعظم عمران خان ، نوازشریف،سید یوسف رضا گیلانی اور ذوالفقار علی بھٹوکیلئے سب سے خطرناک ثابت ہوا.تین وزرائے اعظم منصب سے فارغ ہوئے اور ایک کو پھانسی پرلٹکا دیا گیا.

سابق وزیراعظم عمران خان کو 9 اپریل 2022 کو ہفتہ کے دن عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے وزیراعظم ہاؤس سے ڈائری اٹھا کراپنے گھربنی گالہ جانا جانا پڑا.

سابق وزیراعظم نواز شریف کے حق میں آنے والے طیارہ ہائی جیکنگ کیس ختم کرنے اور حدیبیہ پیپرملزکیس میں نیب اپیل خارج کرنے کے فیصلے بھی عدالت عظمی نے جمعہ کو سنائے، جبکہ ان کے خلاف پانامالیکس اور آئین کے آرٹیکل 62(1)(f) کے تحت نااہلی کی مدت کے حوالے سے مقدمات کا فیصلہ بھی جمعہ کوآیا۔

دریں اثناءعدالت عظمی کی طرف سے 1993میں صدراسحاق خان کی جانب سے ختم کی گئی نوازحکومت بھی بدھ کے روز بحال کی گئی تھی پارٹی سربراہی کے حوالے سے انتخابات ایکٹ کی دو شقیں کالعدم قراردینے کافیصلہ بدھ جبکہ احتساب عدالت میں زیر سماعت تین ریفرنسزیکجا کرنے کے حوالے سے نواز شریف کی اپیل بھی عدالت عظمی نے بدھ کے روزخارج کی۔

دوسری جانب تاریخی جائزے سے پتہ چلتاہے کہ وزرائے اعظم کے لئے اپریل کا مہینہ کافی بھاری ثابت ہوا ہے اس ماہ میں ایک وزیراعظم کو پھانسی پر لٹکادیا گیا ،ایک وزیراعظم کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ، ایک وزیراعظم کو توہین عدالت کیس میں 30سیکنڈ کی سزا سنائی گئی اور بعدازاں نااہل ہوکر گھرجانا پڑا ،

پاناما کا ہنگامہ بھی اپریل میں شروع ہواجبکہ وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف 20اپریل کو پاناما کیس کاپہلافیصلہ آیا جس میں جے آئی ٹی بنائی گئی۔

اپریل کے مہینے میں وزیر اعظم منتخب ہونے والے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹوکو بدھ کے روز 4اپریل 1979 کوچکلالہ جیل راولپنڈی میں پھانسی دے دی گئی،

وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو طیارہ سازش کیس میں چودہ سال قید کی سزا بھی اسی ماہ6اپریل سن2000میں سنائی گئی، ان پر سابق ڈکٹیٹرجنرل ریٹائرڈپرویز مشرف نے الزام لگایا تھا کہ انہوں نے اکتوبر1999میں ان کے طیارے کو ملک میں لینڈنگ کی اجازت نہ دے کر غداری کی اس الزام کے باعث انہوں نے 12اکتوبر1999کو نواز شریف کی دوسری حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا تاہم سپریم کورٹ نے جولائی2009میں ان کی یہ سزا کالعدم قرار دے دی تھی۔

18اپریل 1993کو سابق صدر غلام اسحاق خان نے میاں محمد نواز شریف کے پہلے دور حکومت میں اسمبلیاں توڑ کر ان کی حکومت کا خاتمہ کردیا تھا ۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں وزیر اعظم سید یوسف گیلانی کو عدالتی حکم عدولی پر توہین عدالت کے مقدمہ میں سپریم کورٹ کے سات رکنی بینچ نے 30سیکنڈکی سزا26اپریل2012کوسنائی