لاہور (ای پی آئی ) لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب میں گندم کی مناسب قیمت مقرر کرنے کے لیے دائر درخواست پر سماعت،عدالت نے حکومتی وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 2 مئی تک ملتوی کردی ۔

تفصیل کے مطابق کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی صدر سردار ظفر حسین کی جانب سے پنجاب میں گندم کی مناسب قیمت مقرر کرنے کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر نے سماعت کی ۔

دوران سماعت عدالت نے حکومتی وکیل سے کہا کہ درخواست گزار کہہ رہے ہیں کہ ہمیں کوئی تو رستہ دکھائیں، جس پر پر وفاقی حکومت کے وکیل نے جواب دیا کہ اگر یہ وقت پر آ جاتے تو ہم کچھ کر لیتے، جس پر جسٹس سلطان تنویر نے استفسار کیا کہ کیا آپ کو نہیں معلوم کہ فصل کب تیار ہوتی ہے،اگر آپ کا یہ حال ہے تو آگے کیا ہوگا،

اس موقع پر وکیل محکمہ پرائس کنٹرول نے کہا کہ یہ معاملہ پنجاب کابینہ کے سامنے زیر سماعت ہے،پنجاب کابینہ گندم کی ڈی ریگولیشن پر فیصلہ کرے گی، ہفتہ دس دن میں کوئی نہ کوئی فیصلہ آجائے گا، بعد ازاں عدالت کی جانب سے سماعت ملتوی کر دی گئی۔

سماعت کے بعد کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی صدر سردار ظفر حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سی ایم کہتی ہے کسانوں کا نقصان نہیں ہوگاہمارے ساتھ انڈیا ہے جن کو فصلوں کی مناسب قیمتیں دی جاتی ہیں

انھوں نے کہا کہ کسانوں کو گندم کا مناسب ریٹ نہیں دیا جارہا یہ حکمران ملک کو لوٹنے آتے ہیں پھر چلے جاتے ہیں عوام کو نتائج بھگتنا پڑتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ گندم کھیتوں میں پڑی خراب ہورہی ہے عدلیہ سے گزارش کہتا ہوں اس کیس کا فیصلہ جلدی کرے،گندم کی فوری قیمت چار ہزار روپے مقرر کی جائے

انھوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ مریم نواز صاحبہ آپ نے کسانوں کا مذاق اڑایا ہے آپ نے کسانوں سے وعدہ کیا تھا اب اس وعدہ کو پورا کرو کسان کو لوٹا جارہا ہے دو بار کسانوں کو گندم کا نقصان ہوا ہے اب کوئی پاگل ہوگا جو گندم کاشت کرے