کشمور( حاکم نصیرانی)صوبہ سندھ کے ضلع کشمورمیں گذشتہ شب مسلح افراد کی فائرنگ سے ایس ایچ او سمیت 7 زخمی اہلکاروں کے جسم سے گولیاں نکال لی گئیں،تمام زخمی خطرے کی حالت سے باہرہیں.
کشمور تھانہ کی حدود انڈس ہائی وے گاٶں دین محمد نائچ کے مقام پر نامعلوم مسلح افراد نے پولیس پر فائرنگ کر دی ۔ مسلح افراد کی فائرنگ میں ایس ایچ او کشمور ضیاد علی نوناری، اسد علی سولنگی، شاہ غازی ڈومکی، ارشاد احمد مرہیٹو سمیت سات پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
زخمیوں کو طبی امداد کیلئے کشمور ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم زخمیوں کی حالت خراب ہونے کی وجہ سے انہیں مزید علاج کیلئے سکھر کی ضیاء الدین ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ضیاء الدین ہسپتال میں تمام زخمیوں کے آپریشن کرکے گولیاں نکالیں گئی ہیں۔ ہسپتال انتظامیہ سے معلوم ہوا ہے کہ تمام زخمیوں کی حالت پہلے سے بہتر ہے۔
دوسری جانب زخمی ایس ایچ او کشمور ضیاد علی نوناری نے بتایا ہے کہ ہمیں خفیہ اطلاع ملی کہ کچھ جرائم پیشہ افراد واردات کی نیت سے نکل چکے ہیں تو ہم نے انڈس ہائی وے پر اپنا گشت بڑھا دیا۔ جیسے ہی پولیس پارٹی نائچ گاٶں کے قریب پہنچی تو مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں میرے جوان زخمی ہوئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے حوصلے بلند ہیں جرائم پیشہ افراد کا خاتمہ کر کے دم لینگے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں کشمور کی عوام کا مشکور ہوں جو میری عیادت کیلئے سکھر آئے. عیادت کرنے والوں میں چیئرمین ضلع کاٶنسل میر گل محمد جکھرانی، ڈی سی کشمور آغا شیر زمان، ایس ایس پی کشمور زبیر نظیر شیخ اور شہریوں کی بڑی تعداد شامل تھی۔ واقعے کے بعد کشمور شہر سوگ میں جزوی طور پر بند رہا۔