اسلام آباد(ای پی آئی ) پہلگام حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کے لئے عالمی طاقتیں ثالثی کے لئے متحرک ہو گئیں ہیں‘گذشتہ روز پاکستان کی درخواست پراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بندکمرہ ہنگامی اجلاس ختم ہواجس میں 5مستقل ارکان سمیت تمام 15 ممبرز نے شرکت کی ‘اجلاس میں پاک بھارت کشیدگی پر کونسل کے ارکان نے بحث میں حصہ لیا ‘

سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقبل مندوب عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان کا پہلگام واقعہ سے کوئی تعلق نہیں ‘ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا بھارتی اقدام مسترد کرتے ہیں ‘تنازع کشمیر پاکستان اوربھارت کے درمیان بنیادی مسئلہ ہے ‘بھارتی اقدامات سے خطے کے امن اورسلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں ‘ مسئلہ کشمیر کو 70 برس ہوگئے‘پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کیلئے پرعزم ہے ۔

وزیراعظم نے برطانیہ کو پہلگام واقعے کی تحقیقات میں شامل ہونے کی دعوت دیدی ‘برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ برطانیہ علاقائی امن و سلامتی کیلئے پاکستان اور بھارت کے ساتھ مل کر کام کرے گاجبکہ ایرانی وزیر خارجہ نے کشیدگی کم کرنے کیلئے فریقین پر تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا ‘

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتیرس نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیش کش کرتے ہوئے کہاکہ دونوں ممالک کوئی غلطی نہ کریں‘ عسکری کارروائی کوئی حل نہیں ہے‘وہ ایسے ہر اقدام میں تعاون کے لیے تیار ہیں جو کشیدگی میں کمی لائےجبکہ روس نے بھی پاکستان اور بھارت سے کشیدگی میں کمی لانے کا کہا ہے ‘چینی سفیر جیانگ زیڈونگ نے دوطرفہ پائیدار اور آزمودہ دوستی کا اعادہ کیا اور کہا کہ دونوں ممالک "آہنی برادر” ہیں

جبکہ صدرمملکت کا کہنا تھاکہ بھارت کے جارحانہ اقدامات سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ۔تفصیلات کے مطابق سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے نیویارک میں اپنے ہیڈ کوارٹر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بھارت کو جنگ شروع کرنے سے خبردار کیا اور واضح کیا ہےکسی بھی ایسے فوجی تصادم سے گریز کیا جائے جو قابو سے باہر ہوسکتا ہو‘یہ وہ وقت ہےکہ انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا جائے اور ایک قدم پیچھے ہٹا جائے۔ انہوں نےکہا کہ پہلگام واقعے کے ذمہ دار ہیں انہیں معتبر اور قانونی ذرائع سے انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے،دونوں ملکوں کے لیے ان کا یہ پیغام ہے کہ یاد رکھیں فوجی حل کوئی حل نہیں، وہ امن کے قیام کے لیے اپنا دفتر دونوں ملکوں کی حکومتوں کو پیش کرتے ہیں، وہ ایسے ہر اقدام میں تعاون کے لیے تیار ہیں جو کشیدگی میں کمی لائے۔

وزیراعظم شہباز شریف اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے درمیان گزشتہ روزٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں جنوبی ایشیاکی موجودہ سیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے جنوبی ایشیا کی حالیہ پیشرفت میں ان کی دلچسپی اور روابط کی کوششوں کو سراہا ،

سیکرٹری جنرل نے وزیر اعظم کو خطے میں امن و استحکام کیلئے ان کی کوششوں کے بارے میں آگاہ کیا اور اس معاملے پر تمام فریقین کے ساتھ رابطے میں رہنے کے عزم کا اظہار کیا۔علاوہ ازیں وزیر اعظم شہباز شریف نے برطانیہ کی ہائی کمشنر جین میریٹ سے ملاقات کے دوران کی ،

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح ملک کی اقتصادی ترقی ہے اور پاکستان کبھی بھی ایسا کوئی اقدام نہیں اٹھائے گا جس سے علاقائی امن و سلامتی کو خطرہ ہو۔ ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نے پاکستان ایران دوطرفہ تعلقات میں مثبت پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور تجارت، توانائی، سرحدی انتظام اور علاقائی رابطوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیراعظم نے پہلگام واقعہ کے بعد سے ہندوستان کے اشتعال انگیز رویے کے نتیجے میں جنوبی ایشیاء میں موجودہ کشیدگی پر پاکستان کی شدید تشویش کا اظہار اور خطے میں امن، استحکام اور ترقی کیلئے ایران کے ساتھ مل کر کام کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

دوسری طرف صدر آصف زرداری اور چینی سفیر چیانگ زئے ڈونگ کی ملاقات میں دو طرفہ اہمیت کے امور، پہلگام واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔چینی سفیر نےکہا کہ چین، جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کی دونوں ممالک کی مشترکہ خواہش کے حصول کیلئے ہمیشہ پاکستان کی حمایت کرے گا۔

صدر مملکت آصف علی زرداری سے ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے بھی ملاقات کی،صدر نے ان سے گفتگو میں کہا کہ بھارت کے جارحانہ اقدامات سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، ایرانی وزیر خارجہ نے کشیدگی کم کرنے کیلئے فریقین پر تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا ، انہوں نے خطے کے معاملات پر پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی یقین دہانی کرائی،قبل ازیں پاک،بھارت کشیدگی پر ایران کی ثالثی کی کوششوں کے سلسلے میں ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی کے دفترخارجہ پہنچنے پر وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پرتپاک استقبال کیا، انہوں نے ایرانی وزیر خارجہ کو پہلگام سے متعلق بریفنگ دی۔ مزید برآں روس نےکشمیر کے مسئلے پر پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تنازع حل کروانے کیلئے پاکستان کو باضابطہ پیشکش کر دی ۔یہ پیشکش روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اپنے پاکستانی ہم منصب اسحاق ڈار سے ٹیلیفون پر گفتگو کے دوران کی۔

وزارت خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار نے وزیر خارجہ لاوروف کو حالیہ علاقائی صورتحال سے آگاہ کیا، روسی وزیر خارجہ لاوروف نے صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور مسائل کے حل کیلئے سفارت کاری کی اہمیت پر زور دیا،انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور کشیدگی سے گریز کرنا چاہیے۔