کراچی(ای پی آئی )سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ شہریوں کی بازیابی سے متعلق دائر درخواستوں پر سماعت ،عدالت نے لاپتہ شہریوں کی واپسی پر درخواستیں نمٹادیں۔
سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی تو عدالت نے جبری طور پر لاپتہ افراد کے کیسز مسنگ پرسنز کے کمیشن میں بھیج دیئے۔ عدالت نے کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد سے 23 سال کی لڑکی کی بازیابی سے متعلق درخواست مسترد کردی ۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ لڑکی کی گمشدگی کا کیس مسنگ پرسنز کی فہرست میں نہیں آتا۔ وہ کیس مسنگ پرسنز کی کیٹیگری میں آتے ہیں جنہیں مبینہ طور پر لاپتہ کیا گیا ہو۔درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ لڑکی کی گمشدگی کا مقدمہ درج ہوگیا، تفتیشی افسر کارروائی نہیں کر رہا، اس سے قبل ریگولر بینچ نے کیس آئینی بینچ کے پاس بھیج دیا تھا، آئینی بینچ نے کیس دوبارہ ریگولر بینچ میں بھیج دیا۔عدالت نے ہدایت کی کہ اگر آپ کو انویسٹی گیشن پر اعتراض ہے تو متعلقہ مجسٹریٹ سے رجوع کریں۔
اسی طرح دوران سماعت سندھ ہائیکورٹ میں تفتیشی افسر نے سعودآباد سے لاپتہ محمد نوید اور عوامی کالونی سے لاپتہ احمد شمیم گھر واپس آنے کی رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی جس پر عدالت کی جانب سے درخواستیں نمٹادی گئیں