کشمور(حاکم نصیرانی)صوبہ سندھ کےضلع کشمور میں جرائم پیشہ عناصر کا راج قائم ہو چکا ہے پولیس کی رٹ کہیں بھی نظر نہیں آ رہی۔ کشمور اور کندھ کوٹ میں پیش آنے والے مختلف واقعات میں دو افراد کو قتل کر دیا گیا جبکہ ایک بچی، دو خواتین اور چار مردوں کو زخمی کیا گیا۔

کندھ کوٹ گولیمار کے علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے گاؤں بہادر خان چاچڑ کے رہائشی نوجوان اصغر علی چاچڑ کو شدید تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کرنے کے بعد ویران جگہ پر پھینک دیا۔ اطلاع ملنے پر ورثا نے لاش اسپتال منتقل کی۔ بعد ازاں مقتول کے اہل خانہ نے قاتلوں کی گرفتاری کے مطالبے پر انڈس ہائی وے پر لاش رکھ کر دھرنا دیا۔

پولیس کی یقین دہانی پر دھرنا ختم کر کے سڑک کھول دی گئی۔

دوسری واردات میں کالٹیکس پمپ کندھ کوٹ کے قریب نصیرانی اور اوڳاھی برادریوں کے درمیان پرانے خونی تنازع پر بدنام زمانہ ڈاکو سوڈہو نصیرانی نے شہر کی طرف آتے ہوئے علی مراد اوگاہی کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔ بعد ازاں سوڈہو نصیرانی اپنے ٹھکانے پر پہنچ کر خوشی میں ہوائی فائرنگ کرتا رہا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔

تیسری واردات کشمور تھانے کی حدود میں گاؤں اعجاز احمد خان سولنگی میں پیش آئی جہاں نامعلوم چوروں نے حملہ کر کے ایک بچی، دو خواتین اور چار مردوں کو زخمی کر دیا اور چار بھینسیں چرا کر فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو گئے۔ ان واقعات کے بعد ضلع بھر میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہو چکی ہے اور عوام میں شدید بے چینی  پائی جاتی  ہے۔