1
پاکستان کی معاشی بحالی میں ہر شعبے کو کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستان کی معاشی بحالی اجتماعی ذمہ داری کا تقاضا کرتی ہے ہم یہ بوجھ صرف رسمی شعبے اور تنخواہ دار طبقے پر نہیں ڈال سکتے۔وفاقی وزیرِ خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی پاکستان ایسوسی ایشن آف لارج اسٹیل پروڈیوسر( پی اے ایل ایس پی) کے پیٹرن ان چیف عباس اکبر علی کی قیادت میں ملاقات کیلئے آئے ہوئے وفد سے گفتگو ،ملاقات میں وفد نے اسٹیل انڈسٹری کو درپیش توانائی کی بلند لاگت، ریگولیٹری تضادات، اور دیرپا سرمایہ کاری کے لیے مستحکم پالیسی ماحول جیسے اہم مسائل کے بارے میں آگاہ کیا۔انہوں نے رسمی کاروباری اداروں پر ٹیکس پالیسیوں کے اثرات کا بھی ذکر کیا اور حکومت سے مساوی مواقع کی فراہمی کے لیے حمایت کی درخواست کی۔وزیرِ خزانہ نے صنعت کے خدشات کو تسلیم کیا اور معیشت کے پیداواری شعبوں کی حمایت کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
2
بانی پی ٹی آئی عمران خان سے جیل میں ملاقات کے روز داہگل پولیس ناکے پر پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان اور وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ کو روک لیا گیا، جس پر پولیس افسران سے تلخ کلامی ہوگئی۔آئین پاکستان کا حلف آپ نے بھی لیا اور میں نے بھی لیا ہے، آپ کے پاس ہمیں روکنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ میں قومی اسمبلی کا ممبر ہوں، آپ کی خاموشی بتا رہی ہے آپ مجبور ہیں۔علی محمد خان بغیر وردی میں موجود پولیس اہلکار پر بھی برہم ہوگئے، جس پر پولیس اہلکار نے بتایا کہ یہ ڈی ایف سی ہے۔ قانون کو فالو کریں اس نے یونیفارم کیوں نہیں پہنی ہے، ہمارے خلاف پنجاب حکومت کا کوئی آرڈر دکھائیں۔ ہم پاکستان کے آزاد شہری ہیں۔ایس ایچ او اعزاز عظیم سے مکالمہ کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ آپ کس قانون کے تحت ہمیں روک رہے ہیں، کیا آئی جی پنجاب یا سیکریٹری داخلہ نے آپ کو ہمیں روکنے کا حکم دیا ہے۔ کیا آپ لوگوں نے آئین کا آرٹیکل 15 پڑھا ہے۔ آپ کو ہم سے کون سا ڈر ہے، کیا آپ عدالت کے احکامات نہیں مانتے۔ وقت کا پہیہ گھومتا رہتا ہے آپ سے پوچھا جائے گا۔ اڈیالہ جیل میں ملاقات کروانا نہ کروانا جیل انتظامیہ کا اختیار ہے، پنجاب پولیس کیسے کسی کو روڈ پر روک سکتی ہے، ہمارے چھ وکلاء کے نام دیے گئے ہیں میرا نام بھی شامل ہے، اڈیالہ جیل تک جانا ہمارا حق ہے ۔
3
حکومت کی جانب سے پیٹرولیم لیوی وصولیوں کی صورت میں عوام کو مہنگائی کا بڑا جھٹکا لگائے جانے کا امکان ہے۔آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عوام کو مہنگائی کا ایک اور بڑا جھٹکا لگنے کا امکان ہے، کیونکہ حکومت نے پیٹرولیم لیوی کی مد میں ریکارڈ اضافی وصولیوں کا منصوبہ آئی ایم ایف کے سامنے رکھ دیا ہے۔ذرائع کے مطابق مالی سال 2025-26 کے دوران پیٹرولیم لیوی سے 1 ہزار 311 ارب روپے کی وصولی کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جو موجودہ مالی سال کے ہدف یعنی 1 ہزار 117 ارب روپے سے 194 ارب روپے زائد ہے۔اس اضافی لیوی کا براہِ راست بوجھ عوام کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ادا کرنا پڑے گا، جس سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔
4
پاکستان فٹبال فیڈریشن کو نیا صدر مل گیاپی ایف ایف کے انتخابات میں صدر کا مقابلہ سید محسن گیلانی اور طحہ علی زئی کے مابین ہوئے، جہاں محسن گیلانی نے 13 جبکہ طحہ علی زئی نے 11 ووٹ حاصل کیے۔اس سے قبل سید محسن گیلانی فیفا میں ڈویلپمنٹ آفیسر کی ذمہ داریاں نبھاچکے ہیں۔پی ایف ایف کانگریس کے 24 ارکان نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا، پی ایف ایف کے 3 نائب صدور اور دوسرے عہدوں کیلئے اتنخابی عمل ابھی جاری ہے۔
5
پاک بھارت کشیدگی: بلاول بھٹو کی قیادت میں پارلیمانی وفد سفارتی مشن پر 30 مئی کو امریکا روانہ ہوگارپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو 30 مئی کو سرکاری دورے پر امریکا پہنچیں گے، بلاول بھٹو 2 جون سے امریکی حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔ذرائع نے کہا کہ کمیٹی امریکی حکام کو بھارت کے ڈس انفارمیشن، بھارت کے فارن انفلونسڈ آپریشن کے بارے میں آگاہ کرے گی، پارلیمانی کمیٹی 9 جون تک امریکا میں قیام کرے گی۔ذرائع کے مطابق امریکی حکام کو پاک بھارت کشیدگی پر پاکستانی مؤقف کے حوالے سے بریفنگ دی جائے گی، پارلیمانی کمیٹی 9 جون کو امریکا سے برطانیہ روانہ ہوگی۔
6
پختونخوا حکومت کا گڈگورننس روڈمیپ جاری؛ صحت وتعلیم سمیت 12 شعبوں میں بڑے اہداف مقرر،روڈ میپ کو ایک سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے جو آئندہ 2 برس کے دوران ٹھوس اصلاحات، مؤثر سروس ڈیلیوری اور عوامی توقعات کے مطابق گورننس ماڈل کی تشکیل کے لیے ایک مشترکہ فریم ورک کے طور پر کام کرے گا۔وزیراعلیٰ کی زیر قیادت جاری کردہ اس پلان میں 12 ذیلی شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں صحت، تعلیم، اربن و رورل ڈویلپمنٹ، معیشت، سماجی تحفظ، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ، ایز آف ڈوئنگ بزنس، ڈیجیٹل سروسز، قانونی ڈھانچہ، گورننس کلینڈر، میرٹ پر مبنی تقرریاں اور پسماندہ علاقوں میں روزگار کی فراہمی شامل ہیں۔روڈ میپ کے تحت سکیورٹی کے شعبے کو مستحکم بنانے کے لیے پراوِنشل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیا جائے گا، جب کہ اسمارٹ ڈیویلپمنٹ کے دائرہ کار میں میگا پراجیکٹس کی بروقت تکمیل، سرمایہ کاری کے فروغ اور اہم عوامی منصوبوں کے لیے فنڈز کی ترجیحی فراہمی شامل ہے۔
7
خیبرپختونخوا کا بجٹ 13 جون کو پیش ہوگا، حجم دو ہزار ارب رہنے کا امکان،اگلے مالی سال کے لیے بجٹ مشیر خزانہ مزمل اسلم کے بجائے صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم پیش کریں گے جنہوں نے جاری مالی سال کے لیے بھی بجٹ پیش کیا تھا، مشیر خزانہ مزمل اسلم منتخب رکن اسمبلی نہیں نہ ہی ایوان کا حصہ ہیں۔ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا کے لیے اگلے مالی سال کا حجم 2000 ارب کے لگ بھگ رہنے کا امکان ہے جبکہ ترقیاتی کاموں کے لیے 450 سے 500 ارب روپے مختص کیے جاسکتے ہیں۔
8
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہم 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف تھے اور آئندہ بھی رہیں گے۔ ہم عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ آپ کو اس منصب پر بیٹھایا اس لیے ہے کہ آپ انصاف کریں۔26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف ہم تھے اور رہیں گے۔ ہم عدلیہ کو کہتے ہیں کہ آپ انصاف پر فیصلے دیں۔وفاقی دارالحکومت میں ہائی کورٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت ، کہا آج ہمیں 5 تاریخ کے لیے پیشی ملی ہے۔ کس طرح سے یہ لوگ پاکستان کے آئین و قانون کے ساتھ کھلواڑ کر رہے ہیں۔
9
محکمہ داخلہ پنجاب کی آڈٹ رپورٹ میں حیران کن انکشافات ،آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب کی زیر نگرانی اداروں سے کروڑوں روپے مالیت کا اسلحہ اور بارود غائب ہوگیا، محکمہ داخلہ پنجاب کے 12 ڈسٹرکٹ سے اسلحہ و بارود کی چوری، غائب ہونا اور عدم ریکوری سے متعلق رپورٹ جاری کردی گئی۔رپورٹ کے مطابق ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کے دفتر سے 4 کروڑ 71 لاکھ سے زائد مالیت کا اسلحہ اورگولیاں غائب ہوئیں، پولیس آفس لاہور سے 4 کروڑ 68 لاکھ سے زائد مالیت کے غائب اسلحہ کی ریکوری ابھی تک نہیں ہو سکی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ سی پی او ملتان کے دفتر سے 74 لاکھ سے زائد مالیت کی رائفلیں اور گولہ بارود غائب ہوا، 2009ء کے دوران سنٹرل جیل لاہور کے مختلف افسروں کو دی گئی رائفلوں کا ریکارڈ بھی موجود نہیں، رپورٹ کے مطابق ڈی پی او سیالکوٹ 56 لاکھ 14 ہزار ، ڈی پی او ساہیوال 43 لاکھ ،ڈی پی او اوکاڑہ 38 لاکھ سے زائد مالیت کا اسلحہ اور سامان غائب ہوا۔